اردو

ماہی احمد

لائبریرین
واہ واہ بہت ہی خوب لکھا :)
کچھ الفاظ میری ناقص رائے میں یوں ہونے چاہئیں تھے امید ہے ناگوار نہیں گزرے گا
مزید کا انتظار رہے گا
اللہ کرے زور قلم زیادہ
نا گوار کیا گزرنا ہے، بہت خوشی ہوئی کہ آپ نے اس "غور" سے پڑھا! :)
پسندیدگی کا شکریہ :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
اردو سے محبت کا جذبہ اور مضمون کا انداز اچھا لگا لیکن کسی قدر حقائق کے برعکس ہے۔
1۔ انگریزوں سے قبل ہندوستان کی سرکاری زبان فارسی ہوا کرتی تھی۔ ہمارے ملک ہندوستان (تب پاکستان اور بنگلہ دیش اسی ہندوستان کا ہی حصہ تھے) پر غاصبانہ قبضہ کر کے لوٹ مار کا بازار گرم کرنے والے مغل اور تاتاری جن خطوں سے یہاں آئے تھے وہیں کی زبان یعنی فارسی ہمارے ملک پر نافذ کرتے رہے۔
2۔ انگریزوں سے قبل سرکاری زبان فارسی ہوتی تھی۔ آپ کسی بھی عجائب گھر میں چلے جائیں اور تاریخی دستاویزات اٹھا کر دیکھ لیجیے۔ آپ کو 99 فیصد سے زائد مواد فارسی میں ہی ملے گا جو ہرگز ہندوستان کی زبان نہیں ہے۔
3۔ انگریزوں نے اردو کو تباہ نہیں کیا بلکہ انہوں نے اردو کی ترویج کے سلسلے میں بے انتہا کام کیا ہے۔ اردو نے انیسویں صدی کے آغاز میں بطور سرکاری و دفتری زبان رواج پایا اور یہ انگریزوں کا دور تھا نا کہ مغل لٹیروں کا۔
4۔ اردو کی ترویج میں بطور ادارہ فورٹ ولیم کالج اور بطور شخص جان گلکرائسٹ کا مقام کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اور یہ دونوں ایسٹ انڈیا کمپنی یا برٹش راج سے ہی تعلق رکھتے ہیں۔
5۔ جان گلکرائسٹ نے اس دور کے بہترین اردو ادیبوں کو ایک پلیٹ فارم ر جمع کیا اور ان سے غیر فارسی زدہ یا سہل اردو میں نثر لکھوائی۔ مثلاً میر امن دہلوی کی باغ و بہار وغیرہ۔
6۔ انگریزوں سے قبل تو ہمارے ملک کے قوانین تک غیر زبانوں (فارسی اور پھرانگریزی) میں تھے جنہیں یہاں کے مقامی لوگ سمجھ تک نہ سکتے تھے۔ یہ انگریز ہی تھا جس نے پیسے دے کر ڈپٹی نذیر احمد سے انڈین پینل کوڈ کا ترجمہ "تعزیراتِ ہند" کروایا اور ہم پاکستانی (جنہیں اردو پر ناز ہے) اپنے قوانین کو اردو میں ڈھالنا اپنی توہین سمجھتے ہیں۔ پاکستان میں نافذ العمل بے شمار قوانین کا آج تک کبھی اردو میں ترجمہ ہی نہیں کیا گیا اور صرف انگریزی میں ہی لکھے پڑھے جاتے ہیں۔
7۔ اردو میں دیگر زبانوں کے الفاظ اس لیے شامل نہیں ہوئے کہ یہ "لشکری" زبان ہے بلکہ ساری دنیا میں زبانوں کی تشکیل اور ترقی کا بنیادی اصول ہی یہ ہے کہ دیگر زبانوں سے نئے الفاظ (جو زبان زد عام ہوں) شامل کیے جا سکیں۔ یوں انگریزی، عربی اور فارسی سمیت دنیا کی ہر زبان ہی "لشکری" ہے۔
8۔ زبانیں دفتروں میں بیٹھ کر گھڑی نہیں جاتیں بلکہ اہلِ زبان سہولت کے مطابق از خود نئے شامل ہونے والے الفاظ کو قبول اور پرانوں کو رد کرتے چلے جاتے ہیں۔ قطع نظر اس کے کہ نئے الفاظ انگریزی سے آ رہے ہیں یا فارسی سے یا اطالوی سے۔
آج اگر ہم ایک بھیانک قسم کی جناتی زبان گھڑنے لگ جائیں اور یہ لکھیں کہ
"شمارندہ دراصل ایک ایسے آلہ کو کہا جاتا ہے جو مہیّا کی گئی معطیات کی فہرست (یعنی . برنامج) کے مطابق معطیات پر استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔" (از نام نہاد "اردو" وکی پیڈیا)
اول تو اس جملے کو سوائے اسے گھڑنے والے کے کون سمجھ سکتا ہے اور دوم یہ کہ ان نئے گھڑے گئے الفاظ کو عوامی سطح پر پذیرائی "کیوں" ملے گی؟
ہم نے اگر نئے الفاظ ہی لینے ہیں تو کیوں نہ وہ الفاظ لے لیے جائیں جنہیں ہماری 99 فیصد عوام کسی تردد کے بغیر سمجھ سکتی ہے اور جو پہلے ہی ہماری روزمرہ کی بول چال کا حصہ ہیں اور ہماری زبان میں اپنی جگہ بنا کر قبولیت کا درجہ پا چکے ہیں اور یوں کیوں نہ لکھیں اور بولیں کہ
"کمپیوٹر دراصل ایک ایسے آلہ کو کہا جاتا ہے جو مہیّا کی گئی ڈیٹا کی فہرست (یعنی پروگرام) کے مطابق ڈیٹا کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔"
اردو بولیں، اردو لکھیں، اردو پڑھیں لیکن جناتی اوربھیانک اردو گھڑنے کی سازش مت کریں۔ نئے الفاظ کو قطع نظر انگریی، فارسی اور عربی ماخذ کی بحث میں پڑے خودبخود زبان کا حصہ بننے دیں بجائے زبردستی ٹھونسنے کے۔

لیجیے عثمان بھائی، آپ نے ہمیں ٹیگ (ٹیگ کا کوئی عربی یا فارسی زدہ متبادل کسی نے گھڑ رکھا ہو تو مجھے معلوم نہیں) کیا تھا تو یہ مراسلہ قرض سمجھ کر ادا کر دیا۔ :)
تبصرے کے لیئے اور معلومات کے شکرگزار ہوں :)
کہنے سننے اور پوچھنے کو بہت ہے، مگر یہاں نہیں پوچھوں گی :)
کوشش کروں گی کوئی نئی لڑی کھولی جا سکے۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
یہ تحریر ہم نے آج دیکھی۔

ماشاءاللہ ۔۔۔ ۔!

اردو کے حق میں اُٹھنے والی آواز کو ہم نہ سراہیں ایسا تو ممکن ہی نہیں ہے۔ بہت خوب ماہی احمد کہ آپ نے اچھی تحریر لکھی۔

جو لفظ انگریزی سے ہمارے ہاں آئے ہیں تو اُس کی وجہ یہ ہے کہ نئی دنیا سے وابستہ اشیاء اور اصطلاحات مغرب کی ہی مرہونِ منت ہیں سو جس کا بچہ ہوتا ہے نام رکھنے کا حق بھی اُسی کا ہوتا ہے۔ :)

البتہ زبانِ اردو کے اُن وارثوں سے شکوہ ضرور کیا جا سکتا ہے کہ جو اپنی زبان، اپنی تہذیب، اپنی ثقافت ہر ہر چیز کو باعثِ ننگ سمجھتے ہیں۔ اور انگریزی زبان کے استعمال پر قدرت نہ ہوتے ہوئے بھی انگریزی ہی کو باعثِ عزت سمجھتے ہیں۔ اصل مسئلہ یہی ہے کہ اردو جن کو وراثت میں ملی اُن کی اکثریت اس کی قدر نہیں کرتی اور احساسِ کمتری میں مبتلا ہو کر انگریزی کو ہی اپنی معراج سمجھتی ہے۔

اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ بین الاقوامی زبان ہونے کے باعث انگریزی زبان کی لیاقت دورِ حاضر کی بڑی ضرورت ہے تاہم اردو کا دامن بھی اتنا تنگ نہیں ہے کہ آج کے معاملات اور ان سے متعلقہ افکار کو ان میں سمویا ہی نہ جا سکے ۔

اس وقت جو سب سے اہم کام انڈیا اور پاکستان کے اردو بولنے والے کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ جب وہ اردو میں بات کریں تو اردو ہی میں کریں اور انگریزی الفاظ کی بلاجواز آمیزش نہ کریں اور جب انگریزی بولیں تو صرف انگریزی بولیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ کسی زبان کے بولنے والے کو اُس زبان پر کتنی گرفت ہے۔
بہت شکریہ تعبیر :)
آپ کی بات سے متفق ہوں :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
مجھے حیرت اس بات پر ہے کہ پورے سفید صفحے کو چھوڑ کر یہاں ایک کالے نقطے کو لے کر اتنی لمبی بات کی گئی۔
تاریخ کے متعلق میں غلط لکھ گئی (غلطی میری ہے)
پر جو بات میں نے کی ہے وہ کوئی بھی سمجھا ہی نہیں ہے یہاں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
لیجیے عثمان بھائی، آپ نے ہمیں ٹیگ (ٹیگ کا کوئی عربی یا فارسی زدہ متبادل کسی نے گھڑ رکھا ہو تو مجھے معلوم نہیں) کیا تھا تو یہ مراسلہ قرض سمجھ کر ادا کر دیا۔ :)
ہے نا۔ انسلاک اور انسلاکیہ۔ اب آپ اپنے جملے میں مزید بہتری لا سکتے ہیں :angel2:۔
 

فلک شیر

محفلین
ماہی احمد یہاں "اردش" کے تجربات ہو رہے ہیں اور آپ کس سراب کے پیچھے بھاگ رہی ہیں۔
کل راشد اشرف صاحب بتا رہے تھے کہ ابن صفی کا ایک ناول رومن اردو میں شائع کیا جا رہا ہے تجرباتی بنیادوں پہ۔
شک نہیں کہ خالص اور نخالص میں بہت فرق ہوتا ہے۔ اسی لیے تو جب ہم کسی اہل زبان سے اردو سنتے ہیں تو لطف دو بالا ہو جاتا ہے، کیونکہ اس کا ڈکشن نسبتاً نتھرا اور خالص ہوتا ہے۔
لیکن یہ بحث میری امید کے مطابق کہیں اور جا نکلی۔ آئندہ بھی اگر آپ اس طرح کی کوئی بات کریں گی تو بحث اور طرف ہی جا نکلے گی، وجہ سادہ سی ہے کہ زبان ایک ثقافتی مظہر بھی ہے اور وہ مرکز بھی ، جس کے گرد ثقافت کے دیگر مظاہر اپنا تانا بانا بنتے ہیں، تو ثقافت تو فی زمانہ وہ چیز ہے کہ اس کے لیے جنگیں لڑی جا رہی ہیں، کہیں فکری اور کہیں عملی۔پھر اس کو آپ کیسے علمی و ادبی بحث تک محدود رکھ سکتی ہیں۔
بہت کنفیوژن ہے اور ...............
 

ماہی احمد

لائبریرین
ماہی احمد یہاں "اردش" کے تجربات ہو رہے ہیں اور آپ کس سراب کے پیچھے بھاگ رہی ہیں۔
کل راشد اشرف صاحب بتا رہے تھے کہ ابن صفی کا ایک ناول رومن اردو میں شائع کیا جا رہا ہے تجرباتی بنیادوں پہ۔
شک نہیں کہ خالص اور نخالص میں بہت فرق ہوتا ہے۔ اسی لیے تو جب ہم کسی اہل زبان سے اردو سنتے ہیں تو لطف دو بالا ہو جاتا ہے، کیونکہ اس کا ڈکشن نسبتاً نتھرا اور خالص ہوتا ہے۔
لیکن یہ بحث میری امید کے مطابق کہیں اور جا نکلی۔ آئندہ بھی اگر آپ اس طرح کی کوئی بات کریں گی تو بحث اور طرف ہی جا نکلے گی، وجہ سادہ سی ہے کہ زبان ایک ثقافتی مظہر بھی ہے اور وہ مرکز بھی ، جس کے گرد ثقافت کے دیگر مظاہر اپنا تانا بانا بنتے ہیں، تو ثقافت تو فی زمانہ وہ چیز ہے کہ اس کے لیے جنگیں لڑی جا رہی ہیں، کہیں فکری اور کہیں عملی۔پھر اس کو آپ کیسے علمی و ادبی بحث تک محدود رکھ سکتی ہیں۔
بہت کنفیوژن ہے اور ...............
نمبر ایک "بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے" :)
نمبر دو "متفق"
 

فلک شیر

محفلین
نمبر ایک "بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے" :)
نمبر دو "متفق"
نمبر ایک: گاہے طبیعت کسی بھی چیز کی طرف مائل نہیں ہوتی..........پچھلے اڑھائی ہفتے انٹرنیٹ اُن میں سر فہرست تھا، اور یقین کیجیے یہ دوری نعمت ثابت ہوئی ......اور میرے خیال میں اگر آپ نے ٹیگ کیا تھا تو اطلاعاً عرض ہے کہ کسی وجہ سے صرف تازہ ترین بیس پچیس اطلاعات ہی آپ کو موصول ہوں گی، اگر آپ دیر بعد آئیں تو.........میرے ساتھ تو ایسے ہی ہوا ہے کم از کم
نمبر دو آپ کی عنایت ہے:)
 

ماہی احمد

لائبریرین
نمبر ایک: گاہے طبیعت کسی بھی چیز کی طرف مائل نہیں ہوتی..........پچھلے اڑھائی ہفتے انٹرنیٹ اُن میں سر فہرست تھا، اور یقین کیجیے یہ دوری نعمت ثابت ہوئی ......اور میرے خیال میں اگر آپ نے ٹیگ کیا تھا تو اطلاعاً عرض ہے کہ کسی وجہ سے صرف تازہ ترین بیس پچیس اطلاعات ہی آپ کو موصول ہوں گی، اگر آپ دیر بعد آئیں تو.........میرے ساتھ تو ایسے ہی ہوا ہے کم از کم
نمبر دو آپ کی عنایت ہے:)
نمبر ایک :ہوا میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہے، لمبی چھٹی کے بعد۔ خیر۔
نمبر دو : میری لڑی پر آ کر لوگ مجھے ہی شکریہ عنایت و دیگر بول جاتے ہیں، میں کیا کہا کروں پھر۔۔۔
 

فلک شیر

محفلین
نمبر ایک :ہوا میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہے، لمبی چھٹی کے بعد۔ خیر۔
نمبر دو : میری لڑی پر آ کر لوگ مجھے ہی شکریہ عنایت و دیگر بول جاتے ہیں، میں کیا کہا کروں پھر۔۔۔
نمبر دو کے لیے ہم نے اس لیے شکریہ بولا، کہ آپ نے اس فقیر کی گزارشات سے اتفاق کیا۔ دیگر احباب کا شکریہ شاید معلوماتی شراکت کے سلسلہ میں ہو۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت شکریہ تعبیر :)
آپ کی بات سے متفق ہوں :)

شاید آپ تعبیر کا شکریہ ادا کرنا چاہ رہی تھی لیکن اتفاق سے اقتباس ہماری پوسٹ کا لے لیا۔ :)

پھر نہ جانے آپ کس بات سے متفق ہیں کہ اس لڑی میں ہمیں تو تعبیر صاحبہ کی ایک پوسٹ بھی نظر نہیں آئی۔ :eek:

اوپر دی گئی باتوں کو آپ لوگ عصری اعتبار سے مروجہ نمبر ایک اور نمبر 2 کے اسٹائل میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔ :D:p
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
مجھے حیرت اس بات پر ہے کہ پورے سفید صفحے کو چھوڑ کر یہاں ایک کالے نقطے کو لے کر اتنی لمبی بات کی گئی۔
تاریخ کے متعلق میں غلط لکھ گئی (غلطی میری ہے)
پر جو بات میں نے کی ہے وہ کوئی بھی سمجھا ہی نہیں ہے یہاں۔
میں نے ایسی کون سی بات کی ہے یہاں۔۔۔۔۔ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
شاید آپ تعبیر کا شکریہ ادا کرنا چاہ رہی تھی لیکن اتفاق سے اقتباس ہماری پوسٹ کا لے لیا۔ :)

پھر نہ جانے آپ کس بات سے متفق ہیں کہ اس لڑی میں ہمیں تو تعبیر صاحبہ کی ایک پوسٹ بھی نظر نہیں آئی۔ :eek:

اوپر دی گئی باتوں کو آپ لوگ عصری اعتبار سے مروجہ نمبر ایک اور نمبر 2 کے اسٹائل میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔ :D:p
ہو سکتا ہے ماہی کو التباس ہو کہ تعبیر ہوتیں تو ایسا ہی مراسلہ کرتیں۔۔۔۔۔ :p
 
Top