الف عین
لائبریرین
اردو تحریر میں انگریزی الفاظ کی بات تو پہلے بھی کی جا چکی ہے لیکن میں ان کیریکٹرس کی بات کر رہا ہوں جو الفاظ نہیں، علامتیں ہیں۔
اردو تحریر میں جہاں وہ کیریکٹرس آتے ہیں جو کہ ویسٹرن لیٹن سکرپٹ کے ہیں تو اکثر تحریر کی سمت اُلٹ کر بائیں سے دائیں ہو جاتی ہے۔ اس کے لئے یونی کوڈ سپیشل کیریکٹر ایل آر ایم اور آر ایل ایم کا مشورہ تو اکثر دیا جاتا ہے، لیکن میں نے صوتی۔2 کلیدی تختے میں ایک مسئلے کا آسان حل استعمال کیا ہے۔ قوسین کی سمتیں میں نے اُلٹ دی ہیں۔ چنانچہ ارود ٹائپ کرتے وقت ابتدائی قوس کے لئے انگریزی کی بورڈ کی بائیں طرف والی کنجی دبائیں اور ختم کرنے کے لئے دائیں طرف والی۔ تحریر کی سمت الٹی نہیں ہوتی اور دائیں سے بائیں ہی رہتی ہے۔ میرا کلیدی تختہ استعمال کرنے والوں نے شاید یہ مشاہدہ کیا ہو (یا یہ سوچا ہو کہ میں نے غلطی سے اسے الٹا کر دیا ہے!!)۔
اسی طرح میں نے ان پیج کے کلیدی تختے کے مطابق دایاں اور بایاں تخاطبی نشان سکویر بریکٹس کی کنجیوں کے ساتھ دیا ہے۔ نبیل کے ہر اردو پیڈ میں اور دوسرے کلیدی تختوں میں بھی انگریزی کی بورڈ کے مطابق ہی انگریزی کے ہی سنگل اور ڈبل کوٹس دئے ہیں۔ ان کے ساتھ یہ مسئلہ باقی رہتا ہے۔ اور کچھ فانٹس میں، جیسے اردو نسخ ایشیا ٹائپ میں، ڈبل کوٹس یک رخی ہے۔ اور دونوں طرف وہی علامت لگانے سے تخاطب کے نشانات کی شکل یک رخی اور مضحکہ خیز ہو جاتی ہے۔ دیوانِ گالب میں اگرچہ میں وہی اردو۔عربی والے تخاطبی نشانات استعمال کر رہا تھا، لیکن دوسرے سبھی نے انگریزی کے کوٹس استعمال کئے ہیں اس لئے مجھے بھی سارے فائنڈ رپلیس سے تبدیل کرنے پڑے، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ درست طریقہ اردو عربی کے نشانات استعمال کرنے کا ہے۔ اور اگرچہ یہ صحیح فورم نہیں ہے، لیکن پھر بھی لکھ دوں کہ نبیل؛ کے اوپن پیڈ میں بھی یہی کوٹس اور قوسین استعمال کئے جائیں تو بہتر ہے۔ یہ نشانات اردو نسخ ایشیا ٹائپ میں بھی ہیں اور نفیس ویب نسخ میں بھی۔
اردو تحریر میں جہاں وہ کیریکٹرس آتے ہیں جو کہ ویسٹرن لیٹن سکرپٹ کے ہیں تو اکثر تحریر کی سمت اُلٹ کر بائیں سے دائیں ہو جاتی ہے۔ اس کے لئے یونی کوڈ سپیشل کیریکٹر ایل آر ایم اور آر ایل ایم کا مشورہ تو اکثر دیا جاتا ہے، لیکن میں نے صوتی۔2 کلیدی تختے میں ایک مسئلے کا آسان حل استعمال کیا ہے۔ قوسین کی سمتیں میں نے اُلٹ دی ہیں۔ چنانچہ ارود ٹائپ کرتے وقت ابتدائی قوس کے لئے انگریزی کی بورڈ کی بائیں طرف والی کنجی دبائیں اور ختم کرنے کے لئے دائیں طرف والی۔ تحریر کی سمت الٹی نہیں ہوتی اور دائیں سے بائیں ہی رہتی ہے۔ میرا کلیدی تختہ استعمال کرنے والوں نے شاید یہ مشاہدہ کیا ہو (یا یہ سوچا ہو کہ میں نے غلطی سے اسے الٹا کر دیا ہے!!)۔
اسی طرح میں نے ان پیج کے کلیدی تختے کے مطابق دایاں اور بایاں تخاطبی نشان سکویر بریکٹس کی کنجیوں کے ساتھ دیا ہے۔ نبیل کے ہر اردو پیڈ میں اور دوسرے کلیدی تختوں میں بھی انگریزی کی بورڈ کے مطابق ہی انگریزی کے ہی سنگل اور ڈبل کوٹس دئے ہیں۔ ان کے ساتھ یہ مسئلہ باقی رہتا ہے۔ اور کچھ فانٹس میں، جیسے اردو نسخ ایشیا ٹائپ میں، ڈبل کوٹس یک رخی ہے۔ اور دونوں طرف وہی علامت لگانے سے تخاطب کے نشانات کی شکل یک رخی اور مضحکہ خیز ہو جاتی ہے۔ دیوانِ گالب میں اگرچہ میں وہی اردو۔عربی والے تخاطبی نشانات استعمال کر رہا تھا، لیکن دوسرے سبھی نے انگریزی کے کوٹس استعمال کئے ہیں اس لئے مجھے بھی سارے فائنڈ رپلیس سے تبدیل کرنے پڑے، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ درست طریقہ اردو عربی کے نشانات استعمال کرنے کا ہے۔ اور اگرچہ یہ صحیح فورم نہیں ہے، لیکن پھر بھی لکھ دوں کہ نبیل؛ کے اوپن پیڈ میں بھی یہی کوٹس اور قوسین استعمال کئے جائیں تو بہتر ہے۔ یہ نشانات اردو نسخ ایشیا ٹائپ میں بھی ہیں اور نفیس ویب نسخ میں بھی۔