اراکین کی اردو املا کی اغلاط

الف عین

لائبریرین
میرا مسئلہ یہ ہے کہ موجودہ (تبدیل شدہ) سیٹ اپ میں یہاں :: (1) رومن عبارت کیسے لکھی جائے۔ اور (2) عربی خط میں کیسے لکھا جائے۔
فی الحال میں ’’اردو کی بورڈ۔ڈاٹ۔کام‘‘ سے کام چلا رہا ہوں۔

الف عین
عربی کا تو نبیل کچھ کریں گے کہ عربی آیات کا بی بی کوڈ کا بٹن بنا دیں گے۔ لیکن رومن میں کیا مسئلہ ہے؟ وہی شسٹ کنٹرول بٹن یاں کام کرتا ہے، جس سے آپ لاطینی حروف لکھ سکتے ہیں۔
انکل اکثر اوقات یہ کی بورڈ کے سبب بھی ہوتا ہے،ہم جب اردو فونیٹیک کی بورڈ استعمال کرتے ہیں ایم بلال ایم والا ،تو وہاں جس بٹن سے زبر لکھا جاتا ہے ،اردو محفل کے پیڈ میں اسی لفظ سے زیر لکھا جاتا ہے۔

اسی طرح جو باریک الفاظ ہم وہاں سمجھ لیتے ہیں لیکن جب یہاں اتے ہیں تو وہ باریکیاں کسی دوسرے بٹن سے ادا ہوتی ہیں۔جسکی وجہ سے بندہ کنفیوز ہوجاتا ہے۔ اور اردو میں اغلاط رہ جاتی ہیں۔
اس طرف بھی نبیل کو کئی بات متوجہ کیا کہ یہ بٹن دوسرے تمام فونیٹک کی بورڈس سے الٹے ہیں۔ لیکن نبیل کا خیال ہے کہ ان آٹھ سالوں میں تو محفلینس کو اس کی عادت پڑ جانی چاہئے۔
 
عربی کا تو نبیل کچھ کریں گے کہ عربی آیات کا بی بی کوڈ کا بٹن بنا دیں گے۔ لیکن رومن میں کیا مسئلہ ہے؟ وہی شسٹ کنٹرول بٹن یاں کام کرتا ہے، جس سے آپ لاطینی حروف لکھ سکتے ہیں۔

عربی سے میری مراد عمومی عربی لکھنا ہے، قرآنی آیات کے لئے تو بی بی کوڈ چلے گا، عمومی عربی کے لئے شاید کوئی فانٹ شامل کرنے ہوں گے۔
رومن کے لئے میں تو کئی تکے لگا چکا، تیر کوئی بھی نہیں بنا۔اب یوں ہے کہ رومن متن کہیں اور یعنی، ورڈ، اردو کی بورڈ وغیرہ میں لکھ کر کاپی پیسٹ کر لیتا ہوں۔ کام جو کرنا ہوا!
اور ہاں! رومن سے میری مراد عام انگریزی حروف ہیں، لاطینی وغیرہ کے خصوصی حروف سے اپنا واسطہ شاذ ہی پڑتا ہے۔

جناب الف عین اور جناب نبیل کی توجہ کا طالب ہوں۔
 
منصور مکرم صاحب والا مسئلہ میرے ساتھ بھی ہے۔ تاہم میں نے اس کا ایک آسان مگر عارضی حل تلاش کر لیا ہے، اسی کو کام میں لاتا ہوں۔

(1)۔ ونڈوز میں انگلش یو ایس کی بورڈ پر سیٹ کریں تو اردو محفل والے زبر، زیر، مد، آ، @، وغیرہ روانی سے چلتے ہیں۔
(2)۔ ان پیچ سے مانوس احباب بوقتِ ضرورت ونذوز میں اردو فونیٹک -01 کی بورڈ چلا لیں۔

:bee: جگاڑ میتھڈ کم و بیش ہر جگہ ہوا کرتے ہیں۔ :battingeyelashes:
 
عربی سے میری مراد عمومی عربی لکھنا ہے، قرآنی آیات کے لئے تو بی بی کوڈ چلے گا، عمومی عربی کے لئے شاید کوئی فانٹ شامل کرنے ہوں گے۔
رومن کے لئے میں تو کئی تکے لگا چکا، تیر کوئی بھی نہیں بنا۔اب یوں ہے کہ رومن متن کہیں اور یعنی، ورڈ، اردو کی بورڈ وغیرہ میں لکھ کر کاپی پیسٹ کر لیتا ہوں۔ کام جو کرنا ہوا!
اور ہاں! رومن سے میری مراد عام انگریزی حروف ہیں، لاطینی وغیرہ کے خصوصی حروف سے اپنا واسطہ شاذ ہی پڑتا ہے۔

جناب الف عین اور جناب نبیل کی توجہ کا طالب ہوں۔


استادِ محترم عمومی عربی لکھنے کے لیے اپنی عبارت لکھ کر اس کا فونٹ ایڈیٹر میں موجود فانٹ میں سے کوئی ایک، مثلآ ٹائمز رومن کردیں۔
 
استادِ محترم عمومی عربی لکھنے کے لیے اپنی عبارت لکھ کر اس کا فونٹ ایڈیٹر میں موجود فانٹ میں سے کوئی ایک، مثلآ ٹائمز رومن کردیں۔

میں نے آپ کے ارشاد کو ’’وردانہ‘‘ میں بدلا ہے۔ آپ اس کو ’’دُردانہ‘‘ کہہ لیجئے۔ :tongue:
 

نبیل

تکنیکی معاون
عربی سے میری مراد عمومی عربی لکھنا ہے، قرآنی آیات کے لئے تو بی بی کوڈ چلے گا، عمومی عربی کے لئے شاید کوئی فانٹ شامل کرنے ہوں گے۔
رومن کے لئے میں تو کئی تکے لگا چکا، تیر کوئی بھی نہیں بنا۔اب یوں ہے کہ رومن متن کہیں اور یعنی، ورڈ، اردو کی بورڈ وغیرہ میں لکھ کر کاپی پیسٹ کر لیتا ہوں۔ کام جو کرنا ہوا!
اور ہاں! رومن سے میری مراد عام انگریزی حروف ہیں، لاطینی وغیرہ کے خصوصی حروف سے اپنا واسطہ شاذ ہی پڑتا ہے۔

جناب الف عین اور جناب نبیل کی توجہ کا طالب ہوں۔

السلام علیکم،
محمد یعقوب آسی صاحب ، عربی بی بی کوڈ وغیرہ کا بندوبست انشاءاللہ جلد ہو جائے گا۔ باقی اگر آپ کو انگریزی متن لکھنے میں دشواری پیش آ رہی ہے تو آپ پہلے کنٹرول اور اس کے بعد سپیس کی پریس کرکے انگریزی اور اردو میں Toggle کر سکتے ہیں۔ آپ اسے آزما کر دیکھیں کہ آیا آپ کا مسئلہ اس سے حل ہوتا ہے یا نہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
عصرِ حاضر میں اردو رسم الخط میں اعراب کا استعمال نہ ہونے کے برابر ہے جس نے اِملاء کو تو بے شک سہل بنا دیا ہے لیکن وہیں غلط تلفُّظ اور اِملاء کی اغلاط کا تناسب بھی کئی گُنا بڑھا دیا ہے۔ یہاں پر چند ایسے الفاظ کا صحیح تلفُّظ درج کرنا مقصود ہے جو عموماً غلط بولے یا لکھے جاتے ہیں۔
عِظام: عظیم کی جمع
حوالہ جات: صِحَّت الفاظ، فرہنگ آصفیّہ، فیروز اللّغات اور امیر اللّغات
دلچسپ اور قابل قدراور قابل غور بحث ہے ۔یہاں کئی عربی اور فارسی الفاظ ایسے ہیں جن کو ان کے اصل اور خالص شکل میں استعمال کیا جانا ۔۔۔اردو زبان کے رواں ،مقبول، فطری مزاج اور رائج محاورہ کے مطابق ٹھیک نہیں اگرچہ یہ اپنی اصل سے مختلف ہوں ۔لچھ جگہ عربی اور فارسی کی ی کو ہمزہ سےبدل دیا جانا چاہیئے۔ فارسی مثال ۔۔آئندہ آزمائش ۔۔ اور عربی مثال تغییر تزیین ۔یہ ایک ذاتی رائے ہے۔
ایک لفظ کی طرف اشارہ کرنا ضروری ہے۔۔۔عِظام ۔۔ (ع مکسور اور ظ غیر مشدد ) ۔۔۔ دراصل عظم بمعنی ہڈی کی جمع ہے ۔۔یعنی ہڈیاں ۔۔۔۔جب کہ ۔۔۔ عظیم۔۔۔ کی جمع عظام ہے جس میں ع پر پیش ہے اور ظ پر تشدید بھی ہے۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
کیا مصرع ہے یا مصرعہ... اور اس کی جمع کیا ہے.... مصارع یا مصرعے
محمد وارث
الف عین
میرے خیال میں 'مصرع' درست ہے اور اس کی جمع عربی طریقے سے 'مصارع' اور اردو طریقے سے 'مصرعے' دونوں ہی درست ہیں۔ جیسے مثال کے طور پر عربی لفظ 'کتاب' کی جمع عربی طریقے سے 'کتب' اور اردو طریقے سے 'کتابیں' دونوں ہی درست ہیں۔
 

دوست

محفلین
کیا کسی نے اردو متن کی پروف ریڈنگ کے لیے کوئی اطلاقیہ بنایا ہے جس کو اردو متن فراہم کیا جائے اور وہ چند اصولوں کی مدد سے الفاظ کو درست کر دے۔
الف عین دوست
پاک ورڈ فائنڈر کی صورت میں پروف ریڈنگ کا پروگرام اور اس میں استعمال کے لیے ایک عدد فہرست (غلطی ٹیب درست املاء) بھی موجود ہے جو یہیں کہیں سے میں بھی ڈاؤنلوڈ کر چکا ہوں۔
 
Top