آپ کے شہر کے پکوان

فرحت کیانی

لائبریرین
تہذیب کا معیار تو شروع ہی سے راحت سے بہتر تھا۔

دراصل پیزا پنڈی والی راحت اور اس کی برانچز کا ہی اچھا تھا جو اب تہذیب کے نام سے ہیں۔ راحت لاہور بیسڈ چین ہے اب، اس کی کوالٹی کبھی پنڈی والی سے بہتر نہیں رہی۔
پنڈی کی راحت بیکری برانچز کا پیزا, سیم روسٹ اور سلاد بہت اچھا ہوا کرتا تھا۔ لیکن جب سے تہذیب اور راحت کا مکمل بریک اپ ہوا ہے, تہذیب ہر ایک میں زیادہ بہتر ہو گئی ہے۔ حتی کہ اب راحت کی صدر والی برانچ میں بھی کوالٹی ویسی نہیں رہی۔
 

ربیع م

محفلین
لاہور اردو بازار چوک کے "پٹھورے" بھی بہت مشہور اور ذائقہ دار ہیں ویسے تو لاہور میں کئی جگہ سے پٹھورے ملتے ہیں لیکن وہاں کی بات ہی الگ ہے.
 

ابن توقیر

محفلین
کٹوا گوشت کسی دن ابن توقیر بھائی سے کھانا ہے۔ بس جس دن ان کا گھر بوجھ لیا، ان کی خیر نہیں۔ :)
آپ نے کٹوا گوشت چکھا ہوا ہے جی؟ کیونکہ اٹک آپ کا آنا جانا تو ہوتا ہی رہتا ہے۔ویسے سچ بتائوں تو فی الحال تو میرا ارادہ نہیں تھا پر اب آپ کی سپیشل سی "کٹواگوشت" کی دعوت کرنے کے لیے میں نے بے بے حضور کو "ہاں" کرنے کا ارادہ کرلیا ہے۔
اس "ہاں" سے خوب چھترول ہونے کا اندیشہ ہے پر کیا کریں کہ ولیمہ کی دعوت میں ہی "سپیشل کٹوا گوشت" تیار ہوتا ہے وگرنہ تو ہوٹلوں نے اسے بدنام کرچھوڑا ہے۔
اس کے لیے آپ کو ان کی شادی کروانی پڑے گی۔
:laughing:
عبداللہ جی کی زبانی کہوں تو "آمین ۔آمین"
سمائلس
 

ابن توقیر

محفلین
اس کو کھانے کا اصل طریقہ ایسے ہے کہ روٹی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے پلیٹ میں ڈال دیے جاتے ہیں، جو کہ شوربے سے نرم ہو جاتے ہیں اور پھر ان کو ہاتھ سے کھایا جاتا ہے۔ ابن توقیر
katwa-4.jpg
جی بالکل۔بے چاری بھینس کوایک خالی"ڈگے" میں نکال باہر کرنے کے بعدشوربے والے "ڈگے" میں روٹی کے باریک باریک ٹکڑے کردیے جاتے ہیں۔اس کام کے لیے ہر علاقے میں نامی گرامی "استاد" بھی پائے جاتے ہیں جن کی جیب سے عین وردات کے وقت پیاز ٹماٹر،لیموں اور اچار نکلتا ہے۔بعد ازاں گوشت شریف کو بھی واپس "چُوری" والے برتن میں ادھیڑا جاتا ہے۔
 
او ۔تو کوئی خبر ہی نہیں کی آپ نے اور آنا جانا بھی کرگئے۔
ویسے پاس کیا آپ نے کٹوا کو؟
وقت ہی کافی کم تھا۔
ابھی اتنا نہیں کھا سکا کہ اور چیزیں بھی لیں۔ بعد میں پتہ چلا کہ وہ کٹوا گوشت تھا۔ پھر افسوس ہوا کہ پہلے پتہ ہوتا تو اسی پر توجہ رکھتا۔ :)
 

ہادیہ

محفلین
اس کو کھانے کا اصل طریقہ ایسے ہے کہ روٹی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے پلیٹ میں ڈال دیے جاتے ہیں، جو کہ شوربے سے نرم ہو جاتے ہیں اور پھر ان کو ہاتھ سے کھایا جاتا ہے۔ ابن توقیر
katwa-4.jpg
گوشت کےشوربے میں روٹی کے ٹکڑے ڈال کر کھانے کو "ثرید" کہا جاتا ہے۔ اس سے روٹی نا صرف نرم ہوجاتی ہے بلکہ بہت ہی لذیذ لگتی ہے کھانے میں۔ ہم لوگ گھر میں جب بھی شوربے والا گوشت پکائیں تو اکثر ثرید بنا کر کھاتے ہیں۔
 
گوشت کےشوربے میں روٹی کے ٹکڑے ڈال کر کھانے کو "ثرید" کہا جاتا ہے۔ اس سے روٹی نا صرف نرم ہوجاتی ہے بلکہ بہت ہی لذیذ لگتی ہے کھانے میں۔ ہم لوگ گھر میں جب بھی شوربے والا گوشت پکائیں تو اکثر ثرید بنا کر کھاتے ہیں۔
ہم لوگ اس کو "چُوری"بولتے ہیں۔روٹی کے ٹکڑے ڈالنے کے لیے گوشت کا شوربہ ضروری نہیں،میں تو مونگ مسور کی دال میں بھی روٹی چُور کر شوق سے کھاتا ہوں۔:)
 

ہادیہ

محفلین
ہم لوگ اس کو "چُوری"بولتے ہیں۔روٹی کے ٹکڑے ڈالنے کے لیے گوشت کا شوربہ ضروری نہیں،میں تو مونگ مسور کی دال میں بھی روٹی چُور کر شوق سے کھاتا ہوں۔:)
چوُری اور چیز ہوتی۔ گوشت میں جو روٹی کو مکس کرتے ہیں اس کھانے کو "ثرید" کہتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ غذا بھی ہے۔
 
Top