آپ کے بہترین دوست( بیسٹ فرینڈ) کا تعارف

دوستی کے سلسلے میں ۔۔
تو لائے پیش کیجئے خدمات بندہ منتظر ہے :)
لئیق احمد بھیا جی میکسیمم کتنے لوگ شامل کر سکتے ہیں لسٹ میں؟؟؟ :p
جتنے آپ کا جی چاہے
وہ تو ساری جماعت ہی بیسٹ فرینڈ ہوتی ہے سوائے ایک دو کو چھوڑ کر۔
کسی دوست کی منگنی ہو گئ تو اُوئی اللہ اور ہائے اللہ، کسی دوست کی شادی ہو گئی تو بھی اُوئی اللہ اور ہائے اللہ
شمشاد بھائی ان چھوٹی لڑکیوں کی نفسیات کو خوب سمجھتے ہیں۔ :)
 

ماہی احمد

لائبریرین
وہ تو ساری جماعت ہی بیسٹ فرینڈ ہوتی ہے سوائے ایک دو کو چھوڑ کر۔
کسی دوست کی منگنی ہو گئ تو اُوئی اللہ اور ہائے اللہ، کسی دوست کی شادی ہو گئی تو بھی اُوئی اللہ اور ہائے اللہ
۔۔۔ ۔ اور یہ بھی کہ باجی کی دوست بھی اور چھوٹی بہن کی دوست بھی بیسٹ فرینڈ ہی ہوتی ہیں۔
اور نہیں تو کیا، اتنا مزہ آتا ہے جب اتنی ڈھیر ساری "بیسٹ فرینڈز" ہوں۔۔۔ :love:
ہے نا عائشہ عزیز :p
 

ماہی احمد

لائبریرین

شمشاد

لائبریرین
مجھ سے نہیں اتنا لمبا مضمون لکھا جاتا :cautious:

شمشاد بھائی آپ نے نفسیات پڑھ رکھی ہیں کیا؟؟؟:p

جی ہاں خاصی پڑھ رکھی ہے مثلاً لڑکیاں کیا سوچتی ہیں ملاحظہ ہو :

"وہ پیلی چھتری تانے پیلی دھوپ میں آہستہ آہستہ چل رہی تھی۔ اس کی چھتری کا رنگ اور اس کے جوتوں کا رنگ ایک جیسا تھا۔ اس نے جو پرس کندھے پر لٹکایا ہوا تھا اس کا رنگ بھی میچ کر رہا تھا۔ اس کے موبائیل فون کا کور بھی اسی رنگ کا تھا۔ اور وہ سوچ رہی تھی کہ اگلی دفعہ وہ نیلی چھتری لے گی، اس کے ساتھ ہی اسے خیال آیا کہ پھر بہت کچھ اسے نیلے رنگ کا لینا پڑے گا، لیکن دھوپ، دھوپ کا رنگ کون سا ہونا چاہیے، یہاں آ کر اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ وغیرہ وغیرہ "

اتنا کافی ہے یا اور بھی بتاؤں؟
 

ماہی احمد

لائبریرین
جی ہاں خاصی پڑھ رکھی ہے مثلاً لڑکیاں کیا سوچتی ہیں ملاحظہ ہو :

"وہ پیلی چھتری تانے پیلی دھوپ میں آہستہ آہستہ چل رہی تھی۔ اس کی چھتری کا رنگ اور اس کے جوتوں کا رنگ ایک جیسا تھا۔ اس نے جو پرس کندھے پر لٹکایا ہوا تھا اس کا رنگ بھی میچ کر رہا تھا۔ اس کے موبائیل فون کا کور بھی اسی رنگ کا تھا۔ اور وہ سوچ رہی تھی کہ اگلی دفعہ وہ نیلی چھتری لے گی، اس کے ساتھ ہی اسے خیال آیا کہ پھر بہت کچھ اسے نیلے رنگ کا لینا پڑے گا، لیکن دھوپ، دھوپ کا رنگ کون سا ہونا چاہیے، یہاں آ کر اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ وغیرہ وغیرہ "

اتنا کافی ہے یا اور بھی بتاؤں؟
بخدا ہم لڑکیاں ایسے نہیں سوچتیں۔۔۔
کیونکہ آپ فیل ہوگئے اس ٹیسٹ میں، اس لئیے اب میں آپ کو اصل جواب بتاتی ہوں۔

"وہ ست رنگی چھتری تانے پیلی دھوپ میں آہستہ آہستہ چل رہی تھی۔ اس کی چھتری کا رنگ اور اس کے جوتوں کا رنگ کسی حد تک ایک ہی جیسا تھا۔ اس نے جو پرس کندھے پر لٹکایا ہوا تھا اس کا رنگ بھی میچ کر رہا تھا۔ اس کے موبائیل فون کا کور بھی اسی رنگ کا تھا۔ اور وہ سوچ رہی تھی کہ اگلی دفعہ وہ نیلی چھتری لے گی، اس کے ساتھ ہی اسے خیال آیا کہ پھر بہت کچھ اسے نیلے رنگ کا لینا پڑے گا، لیکن دھوپ، دھوپ کا رنگ کون سا ہونا چاہیے، یہاں آ کر اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ وغیرہ وغیرہ اور اس نے سوچا چلو اچھا ہے جو بھی ڈریس پہن لو سب کے ساتھ میچنگ ہو جائے گی اور زیادہ ٹنشن بھی نہیں لینی پڑے گی۔۔۔"
جب یونیورسٹی میں خجل خوار ہونا ہو پھر یہ نخرے نہیں سوجھتے، پھر بندہ کہتا ہے چیز وہ ہو جو سب ڈریسز کے ساتھ میچ کر جائے، میکسیمم کرنا ہے تو چلو جوتوں کے جوڑے تین رکھ لئیے۔ اب کیا بندہ ہر ایک چیز کو یونیورسٹی لے جا کر خراب کر لے؟؟؟ اگر ہم لڑکیاں ایسی "میچنگ کانشس" ہوتی ہیں نا تو ہم اپنی چیزوں کے متعلق کئیر فل بھی بہت ہوتی ہیں۔۔۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ہیں نا.
اللہ سبحان و تعالی. میری بے دهیانیوں و نا شکریوں کے باوجود جو ہر وقت میرے لیے موجود ہیں. اور جب دل چاہے فرمائش داغ دی اور جب تک پوری نہ ہو مسلسل ڈائرکٹ ڈایلنگ جاری رہرہ ہے. پریشانی یا کوئی اور بات ہو تب بهی انہیں بتا کر خود مزے کرتی ہوں.
اسی لیے شاید اب مجهے بہت دوستوں کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی لیکن پهر بهی میری لاپرواہیوں کے باوجود کچه ہستیاں ہیں جو واقعی بہترین دوست کی تعریف پر پوری اترتی ہیں چاہے ہم لوگ الگ الگ شہروں اور ملکوں میں کیوں نہ ہوں.
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
جی ہاں خاصی پڑھ رکھی ہے مثلاً لڑکیاں کیا سوچتی ہیں ملاحظہ ہو :

"وہ پیلی چھتری تانے پیلی دھوپ میں آہستہ آہستہ چل رہی تھی۔ اس کی چھتری کا رنگ اور اس کے جوتوں کا رنگ ایک جیسا تھا۔ اس نے جو پرس کندھے پر لٹکایا ہوا تھا اس کا رنگ بھی میچ کر رہا تھا۔ اس کے موبائیل فون کا کور بھی اسی رنگ کا تھا۔ اور وہ سوچ رہی تھی کہ اگلی دفعہ وہ نیلی چھتری لے گی، اس کے ساتھ ہی اسے خیال آیا کہ پھر بہت کچھ اسے نیلے رنگ کا لینا پڑے گا، لیکن دھوپ، دھوپ کا رنگ کون سا ہونا چاہیے، یہاں آ کر اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو گئی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ وغیرہ وغیرہ "

اتنا کافی ہے یا اور بھی بتاؤں؟
چاچو یہ تو ناول کی اسٹوری شروع ہوتی ہے ناں ایسے۔۔۔
میں تو سچی بالکل ایسا نہیں سوچتی :p
 

زیک

مسافر
دوستی کی ایک مثال دیتا ہوں
میری دوستی ایک ڈاکٹر سے ہوئی۔ چونکہ ہم مختلف ٹائم زون میں رہتے ہیں اور ہسپتال میں بعض اوقات ڈاکٹرز کو شام کی شفٹ کرنی ہوتی ہے تو کبھی دن کی اور کبھی رات کی۔ نئی نئی دوستی ہوتی ہے تو بعض اوقات ایسا ہوا کہ رات کو شفٹ تو تھی لیکن کوئی مریض وغیرہ نہیں آئے یا بہت کم۔ تو انہوں نے میسج کیا کہ اگر فری ہو تو بات کریں؟ اگلے روز میری دن کی شفٹ تھی تو با آسانی ساری رات مختلف امور پر تفصیلی بات چلتی رہی۔ صبح پانچ یا چھ بجے میں جا کر سو گیا کہ دوست کی شفٹ ختم ہو گئی تھی۔ یہ سلسلہ کئی دن چلا اور انہوں نے فرمایا بھی کہ بھئی اگر سونا ہو تو سو جایا کرو، ان کی ڈیوٹی ہے تو ان کا جاگنا مجبوری۔ میں اپنی خوشی سے جاگتا تھا تو مجھے اچھا لگا کہ ایک پڑھے لکھے اچھے انسان سے بات ہو رہی ہے۔ یہ سلسلہ کئی دن چلا، پھر شفٹ کی تبدیلی پھر کچھ عرصے بعد نائٹ شفٹ اور پھر وہی مسئلہ کہ بھئی اپنی نیند نہ خراب کرو، اور میں بات کرنے پر تیار کہ ہم مزاج افراد بہت کم ملتے ہیں اور بہت کم ہی ان سے آپ ہر موضوع پر کھل کر بات کر سکتے ہیں۔ ایک سے زیادہ بار ایسا ہوا کہ دوست اچانک مصروف ہیں تو مجھے نیند آ گئی کہ شب بیداری کے بعد اگلا میرا ورکنگ ڈے تو نارمل ہی ہوتا تھا۔ نیند کی کمی کی وجہ سے انسان سو بھی جاتا ہے۔ انہیں بھی اعتراض نہیں ہوا، بس یہ فرمایا کہ سو جاؤ تو بتا دینا۔ ایک بار سو گیا تو اگلے دن معذرت کی، انہوں نے فرمایا کہ چلو کوئی بات نہیں۔ پھر اگلے دن بات کے دوران انہوں نے کہا کہ ایک مریض آیا ہے، چند منٹ لگیں گے۔ اگر نیند آئی ہے تو سو جاؤ، ورنہ واپسی پر بات ہوتی ہے۔ اس وقت مجھے نیند نہیں آئی تھی۔ تاہم کسی وجہ سے ان کو چند منٹ کی بجائے دو گھنٹے لگ گئے۔ دو گھنٹے تک آپ بیڈ میں لیٹے ہوں، کچھ پڑھ رہے ہوں تو آنکھ لگ جانا کوئی بڑی بات نہیں۔ اس وقت تو بات آئی گئی ہو گئی لیکن میری لاعلمی میں "ریڈ بک" میں اینٹری لکھ دی گئی۔ ایسا واقعہ چند بار مزید بھی ہوا۔ یہ بات واضح کر دوں کہ عام طور پر ہم ان کی ڈیوٹی کے دوران ان کے فارغ اوقات میں بات کرتے تھے کہ ان کی پڑھائی اور پھر ان کے سونے کے اوقات وغیرہ ایسے ہوتے تھے کہ اس سے ہٹ کر بات بہت ہی کم ہوتی تھی۔ تاہم ایسا شاید ٹوٹل کئی ماہ کی دوستی میں دس مرتبہ بھی نہیں ہوا کہ انہوں نے کبھی میسج کیا ہو اور میں نے فوری جواب نہ دیا ہو، چاہے میں کچھ بھی کر رہا ہوتا تھا۔ ان دس مرتبہ میں سے بھی کم و بیش چھ یا سات مرتبہ محض اس وجہ سے بات نہیں ہوئی کہ ان کے میسج مجھے دیر سے ملے، کہ سکائپ ٹھہرا منحوس
ایک دن ایسا ہوا کہ مجھے بہت سخت زکام ہوا اور میں نے اینٹی الرجک گولی کھا لی۔ اس گولی کا مجھ پر سائیڈ افیکٹ یہ ہوتا ہے کہ میں زومبی بن جاتا ہوں، یعنی عام حالات میں جو چھ سے آٹھ گھنٹے کی نیند پوری ہوتی ہے، وہ اب پندرہ یا سولہ گھنٹے تک پہنچ جاتی ہے اور جو وقت بیدار رہوں، تو بھی بیدار نہیں ہوتا۔ ایک گولی دو یا تین دن تک اثر رکھتی ہے، بے شک اس کا اثر پہلے روز زیادہ شدید ہوتا ہے اور اگلے دنوں کم ہوتا جاتا ہے۔ اب رات کو دوست کا میسج آیا کہ کوئی بات کرنی ہے۔ میں ایک طرح سے بے ہوش سو رہا تھا۔ صبح اٹھا تو میسج دیکھے اور معذرت کی۔ دوست نے معذرت قبول کر لی اور بات آ گئی ہو گئی
انہیں میں نے احتیاطاً بتا دیا کہ گولی کا اثر ابھی بھی ہے، عین ممکن ہے کہ دو تین دن بات نہ ہو پائے رات کو۔ لیکن اس بات پر وہ بہت ناراض ہوئے، کوئی مجھ سے بہتر دوست مل گیا ہوگا، اب تم بات ہی نہیں کرتے، گولی کا اتنا اثر نہیں ہوتا اور وغیرہ وغیرہ۔۔۔
نوبت یہاں تک پہنچی کہ میں وضاحت پر وضاحت کئے جا رہا ہوں اور جواب میں مجھے میرے منہ پر جھوٹا کہا جا رہا ہے کہ یہ تو میری پرانی عادت ہے کہ میں انہیں انتظار کراتا ہوں، ان سے بات نہیں کرنا چاہتا وغیرہ وغیرہ۔ غرض پوری ریڈ بک کھول کر سامنے رکھ دی گئی
میری عادت ہے کہ میں اگر کسی کو قبول کرتا ہوں تو ان کی خوبیوں اور خامیوں سمیت قبول کرتا ہوں۔ اکثر میرے دوست مجھے صرف میری خوبیوں سمیت قبول کرتے ہیں اور خامیوں کے طعنے پھر بعد میں جینے نہیں دیتے۔ یہی کچھ ہوا۔ تعلق ختم ہوئے اب عرصہ ہونے والا ہے۔ اپنے خیال میں وہ درست ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ غلط میں بھی نہیں
خیر، جس نے جانا ہوتا ہے وہ آپ کے کہنے پر رکتا نہیں اور جسے جانا نہیں ہوتا، اسے آپ بھگا نہیں سکتے :)
اب آپ شاید بہتر سمجھ سکیں کہ میں کیوں کسی کو بہترین دوست کے عہدے پر فائز نہیں کر سکتا :)
ایک زمانے میں نیٹ دوست اور حقیقی دوست کا فرق یہیں کہیں محفل پر لکھا تھا کہ نیٹ دوست سے کچھ دیر بات نہ کرو تو ناراض ہو جاتا ہے اور حقیقی دوست کو آپ بلاتکلف کہہ دیتے ہیں کہ ابھی نہیں یار!
 

عبد الرحمن

لائبریرین
ہم سے تو جو بھی پیار سے بات کرتا ہے ہم اسے دوست مان لیتے ہیں۔
اب وہ کہاں سے لاوں میں؟بچپن میں میرے جو دوست تھے وہ گردش دوراں کے ساتھ دور ہوتے گئے آج پتا نہیں کہاں کہاں ہیں وہ ،، عرصہ ہوا کوئی رابطہ نہیں ان سے ۔کوئی اسپین ہے تو کوئی اٹلی اور یونان۔مڑ کر پیچھے دیکھا ہی نہیں انہوں نے۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔پردیس کی مٹی انہیں ایسی پسند آئی کے دیس کے لوگوں کو بھول گئے ہیں۔۔۔ ۔ اب تو جو ہنس کر بول لے ہم اسے یار مان لیتے ہیں۔
میرا مزاج بھی بالکل آپ کے جیسا ہے۔
 
Top