آپ کیا پڑھ رہے ہیں؟

تلمیذ

لائبریرین
ہاؤ ٹو ریڈ دا بائبل پڑھی اور خیال آیا کہ کاش ایسی کتاب قرآن پر بھی ہوتی
خیر، قران کریم سے متعلق قرآت اور فن تجوید پر بے شمار کتب لکھی جا چکی ہیں۔ اور اگرمذکورہ کتاب میں کوئی خصوصی بات پیش کی گئی ہے، تو ہمیں بھی شریک کریں ،جناب۔
 
آخری تدوین:

باسل احمد

محفلین
میں آج کل ’’سر السماء‘‘ کتاب پڑھ رہا ہوں جو کہ آسمان کے رازوں کے متعلق اور ستاروں کی حرکات اورسورج اور چاند کی کیفیات پر مشتمل ہے۔
 

زیک

مسافر
خیر، قران کریم سے متعلق قرآت اور فن تجوید پر بے شمار کتب لکھی جا چکی ہیں۔ اور اگرمذکورہ کتاب میں کوئی خصوصی بات پیش کی گئی ہے، تو ہمیں بھی شریک کریں ،جناب۔
اس کتاب کا قرات اور تجوید سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ عہدنامہ قدیم کے پرانے وقتوں کی انٹرپریٹیشن اور ماڈرن ریسرچ یعنی ڈاکومنٹری ہائیپوتھسس وغیرہ کو ڈسکس کرتی ہے
 

تلمیذ

لائبریرین
اس کتاب کا قرات اور تجوید سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ عہدنامہ قدیم کے پرانے وقتوں کی انٹرپریٹیشن اور ماڈرن ریسرچ یعنی ڈاکومنٹری ہائیپوتھسس وغیرہ کو ڈسکس کرتی ہے

درست۔
لیکن اس پہلو سے بھی قران کریم کی ان گنت تفاسیر موجود ہیں جو ہم جیسے کم علموں کے لئےآیات کی تفہیم میں بے حد ممد اور معاون ہیں۔
 
آخری تدوین:

ساقی۔

محفلین
محمد افضل گورو شہید نے جیل میں ایک کتاب لکھی تھی ۔ حال ہی میں "آئینہ" کے نام سے شائع ہوئی ہے وہ پڑھ رہا ہوں ۔

کتاب سے چند اشعار

اس کوچے میں ہوں یک نقش وفا میں
دنیا نے مٹایا مجھے لیکن نہ مٹا میں
بن بن کے مٹاو نہ میرا نقشہ ہستی
مٹ مٹ کے بنا ہوں ہمہ تن نقش وفا میں
اے اہل حقیقت مجھے آنکھوں پہ بٹھاو
طے کر کے چلا آتا ہوں میدان وفا میں
 

تلمیذ

لائبریرین
جی ہاں آن لائن لنک بھی موجود ہے، اگر چاہیں تو مہیا کر سکتا ہوں۔
بےحدنوازش، میرے مراسلے کے جواب میں ایک اور مہربان فوری طور پر اس کا ربط مہیا کر چکے ہیں۔ محفل پر محبت کے ان ہی رویوں کے توہم گرویدہ ہیں۔:)
 
چونکہ مدیران نے میری تحریر کا موضوع ہی علیحدہ کرلیا۔ اس لئے آپ کے تبصروں کے جواب میں عرض کہ Alchemist کا ترجمہ: کیمیا گری کے نام سے محترم عمر الغزالی نے کیا جس کے صفحات: 145 ہیں جبکہ قیمت 260 روپے ہے۔ کتاب کا پبلشر: سینٹر فار ہیومن ایکسی لینس، لاہور ہے۔

kemya+gari.jpg

کیمیا گری کتاب کے متعلق نقطہ نظر سے اقتباس:۔
اس کتاب کے عنوان سے لگتا ہے جیسے یہ کوئی مہماتی قسم کا ناول ہوگا۔ لطف کی بات یہ ہے کہ اس میں یہ دونوں خوبیاں ہیں مگر اس کے باوجود یہ اپنی طرز کی ایک بہت مختلف ، شاندار اور غیر معمولی کتاب ہے۔ یہ دنیا کی چالیس سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہوکر کروڑوں کی تعداد میں فروخت ہوچکی ہے۔ مصنف نے انسانی زندگی کے چند بہت ہی اہم امور سے متعلق پائی جانے والی کم علمی بلکہ غلط فہمی کا ازالہ کرنے کی کوشش کی ہےاور وہ اس کوشش میں کس حد تک کامیاب بھی رہا ہے ۔ ان امور سے متعلق مصنف کا نقطہ نظر کم وپیش وہی ہے جو اسلام کا ہے، حقیقت میں یہ بہت حد تک اسلام کے فلسفہ حیات سے ہی اخذ شدہ ہے۔ ہم بالعموم اپنے بارے میں احساس کمتری کا شکار ہیں۔ مغرب کی صنعتی ترقی کی چکا چوند چاندنی ہماری نظر اپنے اسلاف کے کارناموں تک بھی نہیں جانے دیتی، یہ ایک حقیقت بن چکی ہے کہ ہمارے ہاں تیار ہونے والی اشیا جب بین الاقوامی لیبل کے ساتھ واپس ہمارے ہاں فروخت ہوتی ہیں تو ہمارے اعتماد پر پوری اترتی ہیں۔ اسی طرح ہمارے اپنے نظریات جب مغربی لبادہ اوڑھ کر ہمارے پاس آتے ہیں تو وہ ہمارے لیے معتبر اور قابل عمل بن جاتے ہیں۔ اس کتاب کو پڑھ کر اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ :

  1. مغرب کی کامیابی کے پیچھے وہ نظریات اور اصول ہیں جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم آج سے چودہ سو سال قبل لائے تھے۔
  2. کیا اس دنیا میں کامیاب زندگی کے لیے اس نظریہ حیات پر صرف ایمان لانا ہی کافی ہے یا ایمان کے بعد عمل بھی بنیادی شرط ہے۔
  3. اسلام کے فلسفہ حیات پر ایمان لائے بغیر اس کے اصولوں پر عمل اس دنیا میں تو کامیابی کی ضمانت ہے، اس کی مثال ہمیں مغرب سے مل سکتی ہے ، جبکہ ان لازوال اصولوں پر محض ایمان جو کہ عمل سے خالی ہو ، ایمان لانے والے کو اس دنیا میں کامیابی کی ضمانت نہیں دیتا۔ اس کی گواہی ہماری بے سکون معاشرتی زندگی دیتی ہے۔
یہ کتاب پی ڈی ایف فارمیٹ میں ڈائونلوڈ کرنے کے لئے حاضر ہے ذیل ربط

(right click + Save As)​

جناب بہت شکریہ۔ انگلش ورژن کئی بار شروع کیا مگر پھر درمیان میں چھوڑ دیا، اب اردو ورژن مکمل کیے بغیر نہیں رکوں گا، شئیرنگ کے لئے آپ کا تہہ دل سے شکرگزار ہوں
 
Top