آن لائن ڈائری لکھیں!!!

سیما علی

لائبریرین
علم کے شہر کے کے دروازے سے اعلان ہُوا۔۔۔ صدق یقین کے ساتھ سوئے رہنا اُس نماز سے کہیں بہتر ہے جس کے پڑھنے میں یقین شامل نہ ہو۔
 
توکل وہ راستہ ہے جس کے ذریعے 'آگ ٹھنڈی' کر دی جاتی ہے جو 'دریا' میں راستہ بنوا دیتا ہے جو بچھڑے ہوئےبیٹے کو باپ سے ملا دیتا ھے ،بچے سے گواہی دلوا سکتا ھے ۔
جو شدید 'طوفانوں' میں 'کشتی ' پار لگا دیتا ہے جو 'پانی' پر 'گھوڑے' دوڑا دیتا ہے ،جوبغیر کسی مرد کے چھونے کےعورت کو ماں بنا سکتا ھے۔
تو پھر کیا تم اپنے اس رب پر 'توکل' نہ کرو گے جو نا ممکن کو ممکن کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔
 
گورنر نجم الدین ایوب کافی عمر ہونے تک شادی سے انکار کرتا رہا ،
ایک دن اس کے بھائی اسدالدین نے اس سے کہا : بھائی تم شادی کیوں نہیں کرتے ۔۔۔؟
نجم الدین نے جواب دیا :
میں کسی کو اپنے قابل نہیں سمجھتا.
اسدالدین نے کہا :
میں اپ کیلئے رشتہ مانگوں ؟
نجم الدین نے کہا :
کس کا ؟
اسدالدین :
ملک شاہ بنت سلطان بن مالک شاہ سلجوقی کی بیٹی کا یا وزیر الملک کی بیٹی کا ۔۔۔۔؟
نجم الدین :
وہ میرے لائق نہیں ،
اسدالدین حیرانگی سے :
پھر کون تیرے لائق ہوگی ؟
نجم الدین نے جواب دیا :
مجھے ایسی نیک بیوی چاہئے جو میرا ہاتھ پکڑکر مجھے جنت میں لےجائے اور اسی سے میرا ایک ایسا بیٹا پیدا ہو جس کی وہ بہترین تربیت کرے جو شہسوار ہو اور مسلمانوں کا قبلہ اول واپس لے ۔۔۔۔
اسدالدین کو نجم الدین کی بات پسند نہ آئی اور انہوں نے کہا :
ایسی تجھے کہاں ملے گی ؟
نجم الدین نے کہا :
نیت میں خلوص ہو تو اللّہ نصیب کرے گا ۔۔۔۔۔
ایک دن نجم الدین مسجد میں تکریت کے ایک شیخ کے پاس بیٹھے ھوئے تھے ، اک لڑکی آئی اور پردے کے پیچھے سے ھی شیخ کو آواز دی ،
شیخ نے لڑکی سے بات کرنے کیلئے نجم الدین سے معذرت کی ۔۔۔۔
نجم الدین سنتا رہا شیخ لڑکی سے کیا کہہ رہا ہے ۔
شیخ نے اس لڑکی سے کہا تم نے اس لڑکے کا رشتہ کیوں مسترد کر دیا جس کو میں بھیجا تھا ۔۔۔۔؟
لڑکی :
اے ہمارے شیخ اور مفتی وہ لڑکا واقعی خوبصورت اور رتبے والا تھا مگر میرے لائق نہیں تھا ۔
شیخ :
تم کیا چاہتی ہوں ؟
لڑکی :
شیخ مجھے ایک ایسا لڑکا چاہئے جو میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے جنت میں لے جائے اور اس سے مجھے اللّہ اک ایسا بیٹا دے جو شہسوار ہو اور مسلمانوں کی قبلہ اول واپس لے ۔۔۔۔۔
نجم الدین حیران رہ گیا کیونکہ جو وہ سوچتا تھا وہی یہ لڑکی بھی سوچتی تھی ۔۔۔۔
نجم الدین جس نے حکمرانوں اور وزیروں کی بیٹیوں کے رشتے ٹھکرائے تھے شیخ سے کہا اس لڑکی سے میری شادی کروا دیں ۔۔۔۔۔
شیخ :
یہ محلے کی سب سے فقیر گھرانے کی لڑکی ہے ۔۔۔
نجم الدین :
میں یہی چاہتا ہوں :
نجم الدین اس فقیر متقی لڑکی سے شادی کرلی اور اس سے وہ شہسوار پیدا ہوا جسے دنیا " صلاح الدین ایوبی " کے نام سے جانتی ہے ۔۔۔۔
جنہوں نے مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کو آزاد کروایا ۔۔۔۔۔
" پھر دکھا دے اے تصور منظر وہ صبح شام تو
دوڑ پیچھے کی طرف اے گردش ایام تو ۔۔۔۔۔۔..
 
دونوں کے درمیاں ایک گز اور ستر سال کا فاصلہ ہے
مگر طبیعت اور مزاجوں میں دونوں یکساں ہیں ۔۔۔
1f4af.png

161740478_284038083079994_5869562592509077870_n.jpg
 
کم مئی یوم مزدور ہے اس روز مزدوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ اس روز درد بھری تحریریں لکھی جاتی ہیں۔ صرف تحریریں ہی نہیں لکھی جاتیں بلکہ نغمے گائے جاتے ہیں۔ شاعر اپنے جذبات کا اظہار شاعری کے ذریعے کرتے ہیں۔ ادیب خوبصورت نثر کے ذریعے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ ہر کوئی مزدوروں کیساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔
وہ لوگ بھی مزدوروں کی بات کرتے ہیں جو مزدوروں کا حق کھاتے ہیں۔
ہم لوگ ایک دن اظہار یک جہتی کر کے بھول جاتے ہیں۔ ایک رسم ادا کی اور چلتے بنے۔ ایک دن کے بعد ٹی وی کے پروگرامز بدل جاتے ہیں۔ قلم کاروں کا قلم سیاست کی نذر ہو جاتا ہے۔ شاعر بھی حسن کے جلوؤں میں کھو جاتے ہیں۔ ادیب بھی دیگر موضوعات پہ قلم گھسیٹنا شروع ہو جاتے ہیں۔
اور معاشرہ؟ اس سے کیا گلہ؟ معاشرہ تو مزدور کو کمی کمین سمجھتا ہے۔
مسلمان معاشرے میں مزدوروں کی خاص اہمیت ہونی چاہیے تھی مگر ابھی اس معاشرے پہ اچھا وقت نہیں آیا۔
ابھی وہ ہاتھ قابل احترام نہیں بنے جن کو بوسہ میرے نبیؐ دیا کرتے تھے۔
ابھی وہ پسینہ خوشبو کی مانند نہیں ہوا جس کے متعلق فرمایا گیا کہ مزدور کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے اسے اجرت دے دینی چاہیے۔
ابھی وہ لوگ قابل تکریم نہیں ہوئے جن کے متعلق فرمایا گیا قیامت والے دن مزدور جب اپنے کم اعمال کیساتھ رب کی بارگاہ میں پیش ہوں گے تو رب فرمائے گا کہ مزدور دنیا میں میرے تھوڑے رزق پہ راضی ہو گئے تھے میں ان کے تھوڑے اعمال پہ راضی ہوں۔
لمحئہ فکریہ ہے غور کیجئے
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
مولانا روم نے اپنی مثنوی میں تذکرہ کیا ہے کہ ایک شخص سفرمیں جارہا تھا اس نے دیکھا کہ ایک کتاپڑا سسک رہا ہے اورایک آدمی اس کے پاس بیٹھا رورہا ہے مسافرنے معلوم کیا کیوں رورہے ہو جواب دیا کہ یہ کتامیرا رفیق تھا یہ مررہا ہے اسلئے رورہا ہوں مسافرنے کہا کہ بیماری کیا ہے جواب دیا فاقہ اس کے پاس ایک گٹھری تھی معلو م کیا کہ اس میں کیا ہے اس نے کہا روٹی وغیرہ ہے مسافرنے کہا کہ ایک روٹی نکال کردیدے جان بچ جاوے گی اس بخیل نے کہا کہ روٹیوں کے دام لگے ہیں اورآنسومفت ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
یہ سچ ہے کہ
لڑکیاں خوشبو، ساون، بارش اور رنگوں کو سوچتی ہیں
لیکن ان کی برداشت کڑی دھوپ کو بھی مات دے جاتی ہے
 

سیما علی

لائبریرین
بیٹیوں کی شوخیاں ، من مانیاں اور غیر ذمہ داریاں اپنے ماں باپ کیساتھ ہی اچھی لگتی ہیں،
دوسرا گھر اصل میں عورت کی تربیت کا امتحان ہوتا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
امیری صرف دولت سے نہیں امیری خوشیوں کی بھی ہو امیری پیار کی بھی ہو امیری رشتوں کی بھی ہو امیری دوستوں کی بھی ہو امیری دل کی خوشی کی ہو امیری والدین کے پاس ہونے کی ہو امیری صحت کی بھی ہو زندگی کا ہر لحمہ رب کی رضا میں گزرے تب امیری امیری ہے ورنہ تو غریب ہیں ہم
 

سیما علی

لائبریرین
لَا تَقۡنَطُوۡا مِنۡ رَّحۡمَةِ اللّٰهِ‌ ؕ
خدا کی رحمت سے ناامید نہ ہونا یہ وہ قادر کریم ذات ہے جو پتھر میں بھی کیڑے کو رزق دیتا ہے الله أكبر سبحان اللہ
 

سیما علی

لائبریرین
دل کا بوجھ ہلکا کرنا ہو تو صرف اپنے رب کی بارگاہ میں رویا کرو یہ وہ جگہ ہے جہاں نہ ماضی کا طعنہ، نہ مستقبل کا خوف، بس رحم اور کرم کے پردوں سے ہم گنہگاروں کو ڈھانپ لیا جاتا ہے

اَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ الَّذِیْ لَا اِلٰهَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ وَاَتُوْبُ اِلَیْهِ
 
اللہ کاوعدہ ھےکہ پاک مردوں کیلئےپاک عورتیں،پاک عورتوں کیلئےپاک مرد
اور
ناپاک مردوں کیلئےناپاک عورتیں،ناپاک عورتوں کیلئے ناپاک مرد۔
پاکیزہ کی چاہت ھے تو پاک رہیئے۔۔۔ بیٹی اور بہن کی عزت چاہتے ہیں تو دوسروں کی بہن بیٹی کو رسوا نہ کیجئے۔
 

سیما علی

لائبریرین
ہندو ذہنیت
ایک اسکول میں‌دسویں کا امتحان ہو رہا تھا جس میں‌پچاس مسلمان لڑکے بھی شریک تھے۔امتحان سے پہلے سپروائزر نے سب کی حاضری لی اور مسلمان طلبہ کو الگ کمرے میں‌بیٹھا دیا اور جب انہوں‌نے پرچہ حل کرنا شروع کیا تو ہندو اور سکھ غنڈے تلواریں لے کر ان پر ٹوٹ پڑے صرف دو لڑکے جان بچا کر گھر آئے باقی سب شہید کر دیئے گئے۔

(دلی کی بپتا،شاہد احمد دہلوی)
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
حادثوں کا مقصد انسان کو مزید مضبوط بنانا ہوتا ہے نا کہ یہ کہ وہ مسکرانا ہی بھول جائے۔ کبھئ کبھی انسان کو مسکرا لینا چاہئیے ورنہ مسکراہٹ اجنبی لگنے لگتی ہے۔ اور اس اجنبیت اور شناسائی کے کھیل میں انسان خود کو کھونے لگتا ہے ۔ حالات قابلِ رقت سہی مگر حوصلہ رکھنا ہے جب تک دل سب سہہ کر پھر سے جینا نہ سیکھ جائے اور ہونٹ مسکرانا سیکھ جائیں ایک بار پھر۔
 
حادثوں کا مقصد انسان کو مزید مضبوط بنانا ہوتا ہے نا کہ یہ کہ وہ مسکرانا ہی بھول جائے۔ کبھئ کبھی انسان کو مسکرا لینا چاہئیے ورنہ مسکراہٹ اجنبی لگنے لگتی ہے۔ اور اس اجنبیت اور شناسائی کے کھیل میں انسان خود کو کھونے لگتا ہے ۔ حالات قابلِ رقت سہی مگر حوصلہ رکھنا ہے جب تک دل سب سہہ کر پھر سے جینا نہ سیکھ جائے اور ہونٹ مسکرانا سیکھ جائیں ایک بار پھر۔
ہمیں اللہ کی رضا میں راضی رہنا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
جب اللہ کی مدد اور فتح آپہنچےo اور آپ لوگوں کو دیکھ لیں (کہ) وہ اللہ کے دین میں جوق دَر جوق داخل ہو رہے ہیںo تو آپ اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح فرمائیں اور (تواضعاً) اس سے استغفار کریں، بیشک وہ بڑا ہی توبہ قبول فرمانے والا (اور مزید رحمت کے ساتھ رجوع فرمانے والا) ہےo

(سورة النصر)
 
ایک ڈاکٹر چاہتا ھے کہ ہر شخص بیمار ہو
1f30d.png
. ایک وکیل کی خواہش ہوتی ھے کہ ھر شخص جھگڑالو ہو
1f30d.png
. پولس والا چاہتا ھے کہ ہر شخص مجرم ہو
1f30d.png
. ٹھیکیدار چاہتا ھے کہ ھر شخص مزدور ہو
1f30d.png
. شراب فروش چاہتا ھے کہ ھر شخص شرابی ہو
1f30d.png
. سیاسی لیڈر چاہتا ھے کہ ھر شخص بھولا بھالا اور معصوم ہو
1f30d.png
. جھولا چھاپ عامل چاہتا ھے کہ ھر شخص بھوت پریت اور جادو ٹونے پر یقین رکھنے والا ہو
لیکن.
*ایک استاد ہی ھے جس کی ہمیشہ یہی خواہش ہوتی ھے کہ قوم کا ھر شخص تعلیم یافتہ ہو اور زندگی میں کامیاب و کامران ہو. اور خود کی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنے خاندان کی اپنے ملک کی اور پوری انسانیت کی بھلائی
: ایک دن استاد نے بورڈ پر نو کا پہاڑا لکھا
9×1=7
9×2=18
9×3=27
9×4=36
9×5=45
9×6=54
9×7=63
9×8=72
9×9=81
9×10=90
لکھنے کے بعد بچوں کو دیکھا تو بچہ استاد پر خوب ہنس رہے تھے.
کیوں کہ پہلی لائن غلط تھی.
استاد نے بچوں کو خاموش ہونے کا اشارہ کرتے ہوئے کہا "میں نے پہلی لائن جان بوجھ کر غلط لکھی ہے، کیوں کہ میں تمہیں اس کے ذریعہ ایک بہت اہم اور تجربہ کی بات بتانا چاہتا ہوں وہ کہ دنیا بھی تمہارے ساتھ یہی سلوک کرے گی، تم دیکھ سکتے ہو میں نے نو بار صحیح لکھاجو تم نے نظر انداز کر دیا مگر وہ ایک غلطی پکڑ لی اور اس ایک غلطی پر ہنس رپے ہو اور میرا مذاق بنا رہے ہو."
*دنیا بھی تمہاری 9 خوبیوں کو چھوڑ اس ایک غلطی پر نظر رکھے گی اور اسی کا مذاق بنا بنا کر تمہارا جینا حرام کرے گی*
 

سیما علی

لائبریرین
ایک استاد ہی ھے جس کی ہمیشہ یہی خواہش ہوتی ھے کہ قوم کا ھر شخص تعلیم یافتہ ہو اور زندگی میں کامیاب و کامران ہو. اور خود کی ترقی کے ساتھ ساتھ اپنے خاندان کی اپنے ملک کی اور پوری انسانیت کی بھلائی
ماں باپ اور استاد سب ہیں خدا کی رحمت
ہے روک ٹوک ان کی حق میں تمہارے نعمت

الطاف حسین حالی
 

علی وقار

محفلین
حادثوں کا مقصد انسان کو مزید مضبوط بنانا ہوتا ہے نا کہ یہ کہ وہ مسکرانا ہی بھول جائے۔ کبھئ کبھی انسان کو مسکرا لینا چاہئیے ورنہ مسکراہٹ اجنبی لگنے لگتی ہے۔ اور اس اجنبیت اور شناسائی کے کھیل میں انسان خود کو کھونے لگتا ہے ۔ حالات قابلِ رقت سہی مگر حوصلہ رکھنا ہے جب تک دل سب سہہ کر پھر سے جینا نہ سیکھ جائے اور ہونٹ مسکرانا سیکھ جائیں ایک بار پھر۔
خدائے بزرگ و برتر آپ پر اپنی رحمتوں کا سایہ رکھے اور یہ صدمہ جھیلنے کی ہمت عطا فرمائے۔ آمین۔
 

سیما علی

لائبریرین
حادثوں کا مقصد انسان کو مزید مضبوط بنانا ہوتا ہے نا کہ یہ کہ وہ مسکرانا ہی بھول جائے۔ کبھئ کبھی انسان کو مسکرا لینا چاہئیے ورنہ مسکراہٹ اجنبی لگنے لگتی ہے۔ اور اس اجنبیت اور شناسائی کے کھیل میں انسان خود کو کھونے لگتا ہے ۔ حالات قابلِ رقت سہی مگر حوصلہ رکھنا ہے جب تک دل سب سہہ کر پھر سے جینا نہ سیکھ جائے اور ہونٹ مسکرانا سیکھ جائیں ایک بار پھر۔
پروردگار کے حضور دعا ہے کہ وہ آپکو صبرِ جمیل عطا فرمائے ۔۔اُسکی رضا ہی سرما یۂ حیات !!!!!آپکے لئیے ڈھیروں دعائیں اور پیار ۔۔۔۔اللّہ آپکو اپنی امان میں رکھے آمین 🥰🥰🥰🥰🥰
 
Top