تعارف آصف شفیع - خوش آمدید

محمد وارث

لائبریرین
کسی زمانے میں صحافت اور علم و ادب کا چولی دامن کا ساتھ تھا، مولانا ابوالکلام آزاد، مولانا شبلی نعمانی، مولانا ظفر علی خان، مولانا غلام رسول مہر، مولانا عبدالمجید سالک، فیض احمد فیض، احمد ندیم قاسمی، چراغ حسن حسرت، ایم ڈی تاثیر، پطرس بخاری، مجید لاہوری، ابنِ انشا، کس کس کا نام لیجیئے جو اخبارات و رسائل و جرائد کیلیئے نہ صرف باقاعدہ لکھتے بھی رہے بلکہ انکے مدیر بھی رہے اور علمی و ادبی مباحث پر خوب خوب لکھا۔

لیکن وائے بر مرورِ زمانہ کے اب تو صحافت کا اللہ ہی حافظ ہے، اور جو چند ایک ادیب و شعراء اب بھی اخبارات میں لکھ رہے ہیں وہ بھی صرف "سیاہ ست" پر۔
 

امکانات

محفلین
آپ کا کالم کلام کہاں سے مل سکتا ہے پڑھنے کو؟[
/color]

نوید بھائی کی باتوں میں نہ آئیں یہ مجھے شاعر لگتے ہیں شاعر اختصار نویس ہوتا پھر کنجوسی کی یہ عادت پختہ ہوتے

آدمی کو ماہا کنجوس بنا دیتی ہے شاعرون کی اس اختصار پسندی کا انجام یہ نکلتا ہے شاعر آحباب میں کیا گھر میں بھی اجنبی بن کر رہ جاتے ہیں آپ بوڑہے شاعرون کو دیکھیں ان کی اواز سمجھ نہیں‌ آتی بڑ بڑانا ان کی عادت بن جاتاہے کوئی شاعر ایسا نہین ہوگا جس کو عمر کے کسی حصے مین‌ تنہائی پسد نہ ہو لہذ ا آپ کال پڑہیں ضرور اپنے رائے کا اظہار کریں اور دھیان رہے اعتراض کرنے سے پہلے سو با ر سوچیں کا امکانات بھائی کی علم کی دکان بھی ہے عید مبارک کالم سیاست کے سیکشن میں ہیں
 

امکانات

محفلین
سنا ہے کالموں میں‌ تو صرف صحافت ہوتی ہے علم تو کتابوں میں ہی ہوتا ہے -

صحافت اگر علم نہیں تو کچھ بھی نہییں
صحافت کی کالم نگاری صنف ادب مین‌ شامل ہے اگر صحافت علم اورمعلومات کا نام نہیں تو کچھ بھی نہیں‌ علم تشہیر کے لیے صحافت کامحتاج ہے صحافت کسی کی محتاج نہیں‌ اگرنئی کتابوں پر آخبارات اور میگزینوں مین تبصرے نہ ہوں ان کتابون کو دیمک چاٹ جائے زیادہ آپ میرا منہ کھلووائیں پہلے ہی ر مضان کی وجہ سے کھل گیا ہے کالم وہ تاریخ ہے جو حال کی وجہ سے آسانی سے یاد ہو جاتی ہے اگر تاریخ بھی علم نہیں تو کچھ بھی نہیں
 

امکانات

محفلین
اوراگر کالموں کی کتاب چھپوا دی جائے تو؟
اس بارے میں سوچا نہیں کالموں کی تعداد کم ہے ویسے صحافت میں تو 1999 میں آیا ہوں اور کالم نگاری 2001 میں شروع کی تھی مگر مستقل مزاجی نہ ہونے کی ؂وجہ سے نہ کالم مسلسل لکھ سکا اور نہ ریکارڈ رکھ رسکا اب ایک دوسا ل سے زیادہ اہتمام کر رہا ہوں دعا کریں
 

امکانات

محفلین
سوائے مجید لاہوری، چراغ حسن حسرت اور ابنِ انشا کے کسی کے کالموں کی کتاب نہیں‌ بکی - ان صاحبان کی بھی کم ہی بکتی ہیں -

[موجودہ زمانے کے کالم نگا روں میں جاوید چوہدری عرفان صدیقی سمیت کئی کالم نگاروں کی کتابون کے کئی ایڈیشن آچکے ہیں‌ میرا خیال مین‌جاودید چوہدری صاحب کے کالمون کے مجموعے سب سے زیادہ مقبول ہی
ں
 

امکانات

محفلین
کسی زمانے میں صحافت اور علم و ادب کا چولی دامن کا ساتھ تھا، مولانا ابوالکلام آزاد، مولانا شبلی نعمانی، مولانا ظفر علی خان، مولانا غلام رسول مہر، مولانا عبدالمجید سالک، فیض احمد فیض، احمد ندیم قاسمی، چراغ حسن حسرت، ایم ڈی تاثیر، پطرس بخاری، مجید لاہوری، ابنِ انشا، کس کس کا نام لیجیئے جو اخبارات و رسائل و جرائد کیلیئے نہ صرف باقاعدہ لکھتے بھی رہے بلکہ انکے مدیر بھی رہے اور علمی و ادبی مباحث پر خوب خوب لکھا۔

لیکن وائے بر مرورِ زمانہ کے اب تو صحافت کا اللہ ہی حافظ ہے، اور جو چند ایک ادیب و شعراء اب بھی اخبارات میں لکھ رہے ہیں وہ بھی صرف "سیاہ ست" پر۔[/quote
قبلہ آپ نے بہت بھاری سوال اٹھا یا ہے اگر بھاگنے کی اجازت ہو تو میں بھاگ جاوں یا واپس آ کر جواب دوں
 

امکانات

محفلین
واہ بھئ واہ واہ!!

[کالم پڑھوائے جا رہے ہیں اور وہ بھی زبردستی۔

آپ سے دونوں ہاتھ جوڑ کر دونوں پاوں ساتھ ملا کر چہرے پر معصومی بنا کر کا لم پڑھنے کی درخواست ہے ہر بڑا آدمی چمچہ گیری کیوں کر واتا ہے کیا رحمان ملک کو بھی آپ نے تربیت دی ہے
 

محسن حجازی

محفلین
حضور یہ آصف شفیع صاحب کی زبردستی تعلیم بالغاں پر کیوں اصرار کیا جا رہا ہے؟ :grin:
ہاتھ ہلکا رکھا جائے یہ نہ ہو کہ آصف صاحب نوید صادق کو جا پکڑیں کہ میاںکہاں جا پھنسایا اور نوید صادق صاحب ہمارے سر ہو جائیں کہ ہم کو کیوں اکسایا؟ :grin:
اب اگر ہم نے محفل کے لیے ایک عمدہ شاعر کا بندوبست اپنی چالاکی مکاری عیاری کو بروئے کار لاتے ہوئے کر ہی دیا ہے تو ذرا قدر بھی کیجئے :grin:
 

آصف شفیع

محفلین

صحافت اگر علم نہیں تو کچھ بھی نہییں
صحافت کی کالم نگاری صنف ادب مین‌ شامل ہے اگر صحافت علم اورمعلومات کا نام نہیں تو کچھ بھی نہیں‌ علم تشہیر کے لیے صحافت کامحتاج ہے صحافت کسی کی محتاج نہیں‌ اگرنئی کتابوں پر آخبارات اور میگزینوں مین تبصرے نہ ہوں ان کتابون کو دیمک چاٹ جائے زیادہ آپ میرا منہ کھلووائیں پہلے ہی ر مضان کی وجہ سے کھل گیا ہے کالم وہ تاریخ ہے جو حال کی وجہ سے آسانی سے یاد ہو جاتی ہے اگر تاریخ بھی علم نہیں تو کچھ بھی نہیں

علامہ صاحب۔ میں آپ کی بات سے مکمل اتفاق کرتا ہوں صحافت کے بغیر شاعری واعری کچھ بھی نہیں ہے۔ آپ کسی شاعر کی باتوں میں آکر شاعری مت شروع کیجیے گا۔ آپ صحافت میں ڈٹے رہیں اور شاعروں کو بھی اپنے ساتھ ملانے کی کوشش کریں۔ویسے ایک بات ہے اگر شاعر صحافت میں آگئے تو آپ کدھر جائیں گے؟
 

آصف شفیع

محفلین
حضور یہ آصف شفیع صاحب کی زبردستی تعلیم بالغاں پر کیوں اصرار کیا جا رہا ہے؟ :grin:
ہاتھ ہلکا رکھا جائے یہ نہ ہو کہ آصف صاحب نوید صادق کو جا پکڑیں کہ میاںکہاں جا پھنسایا اور نوید صادق صاحب ہمارے سر ہو جائیں کہ ہم کو کیوں اکسایا؟ :grin:
اب اگر ہم نے محفل کے لیے ایک عمدہ شاعر کا بندوبست اپنی چالاکی مکاری عیاری کو بروئے کار لاتے ہوئے کر ہی دیا ہے تو ذرا قدر بھی کیجئے :grin:

محسن صاحب! علامہ صاحب اگر ہمیں کالم پڑھوانے کی کوشش کر رہے ہیں تو ہم بھی تو انہیں شاعری پڑھوا رہے ہیں۔ اب دیکھیں کس کا پلہ بھاری رہتا ہے
جس دییے میں جان ہو گی، وہ دیا رہ جائے گا۔
 

امکانات

محفلین
تالی دونوں ہاتھ سے بجتی ہے پڑنے پڑیں گے آپ کے لب ولہجے میں جو نرمی اس پر مجے پہلے ہی شک تھا کہ موصوف کے آگے جا کر مطالبات امریکا سے بڑ جائیں گے اللہ کا شکرہے صرف شاعری پڑہنے کا حکم آیا ہے آپ بتائیں ہم ضرور پڑّہیں تصویر سے آپ علمی شخصیت لگتے ہیں ہم تو ہمیں فکر دامن گیر ہو گئی ہے
 

محسن حجازی

محفلین
محسن صاحب! علامہ صاحب اگر ہمیں کالم پڑھوانے کی کوشش کر رہے ہیں تو ہم بھی تو انہیں شاعری پڑھوا رہے ہیں۔ اب دیکھیں کس کا پلہ بھاری رہتا ہے
جس دییے میں جان ہو گی، وہ دیا رہ جائے گا۔


کلام کا تو صاحب یوں ہے کہ ریت ہے زبردستی کلام پڑھوانے کی اس میں تو قطعی قباحت نہیں بڑے بڑے اساتذہ اس عادت بد میں مبتلا رہے تاہم یہ جبرا کالم پڑھوانے کی جس بدعت فاسقہ کے علامہ صاحب مرتکب ہو رہے ہیں بسیار سعی فہم و تفہیم ناقابل فہم ہے۔:grin:
اور ہم تو ایسے بھولے بھالے شاعر ہوا کرتے تھے کہ اللہ بخشے کبھی کسی کو بھولے سے بھی کلام نہیں پڑھوایا۔ قدرت نے اجر اس فعل کا کچھ یوں دیا کہ الحمداللہ ہاتھ پاؤں سلامت ہیں :grin:
 

امکانات

محفلین
کلام کا تو صاحب یوں ہے کہ ریت ہے زبردستی کلام پڑھوانے کی اس میں تو قطعی قباحت نہیں بڑے بڑے اساتذہ اس عادت بد میں مبتلا رہے تاہم یہ جبرا کالم پڑھوانے کی جس بدعت فاسقہ کے علامہ صاحب مرتکب ہو رہے ہیں بسیار سعی فہم و تفہیم ناقابل فہم ہے۔:grin:
اور ہم تو ایسے بھولے بھالے شاعر ہوا کرتے تھے کہ اللہ بخشے کبھی کسی کو بھولے سے بھی کلام نہیں پڑھوایا۔ قدرت نے اجر اس فعل کا کچھ یوں دیا کہ الحمداللہ ہاتھ پاؤں سلامت ہیں :grin:

جتنی بدعات کی شروعات ہوئی ہے وہ سب علاماوںنے کییں ہیں اس لحاظ سے بدعت اور علامہ لازم ملزوم ہوئے میں صحیح العقیدہ علامہ ہوں میرے کالموں سے آپ کے ایمان کو کوئی خطرہ نہیں‌ ہو گا میں جس قبلیے سے ہوں اس میں ایک بے ضرر سی بدعت کی اجازت دے دیں اگر اپ کو شک ہے آپ میرے کا لم پڑھ کر دیکھ لیں کوئی بدعت نظر نہیں آئے گی آپ کالم پڑھ کر دیکھ لیں اگر یہ کالم آپ جیسے لوگوں نے پڑھے ہوتے کون کافر اس بدعت پر مجبور ہوتا ایک تو ہزار جتن کر معلومات اکھٹی کر و اور لکھوں فورموں پر پوسٹ کرو اور پھر پرھانے کے لیے جھولی بھی پھلاو یہ سب کیاہے بھائی علامہ کی مرضی وہ جو کرے آپ اعتراض کرنے والے کوں ہوتے ہیں علامہ علامہ ہوتا یہ کوئی بچوں کا کھیل نہیں میری آپ سے پھریہی درخوات ایک بار آپ پھر سوچ لیں استخارہ کر لیں اورکچھ نہ سہی میرا کوئی ایک کالم پڑھ لیں
یں
 
Top