آزاد نظم با عنوان : ’’شاعری‘‘ :از: غزل نازغزلؔ

مغزل

محفلین
شاعری

شاعری بھی بارش ہے !!
جب برسنے لگتی ہے ۔۔
سوچ کی زمینوں کو رنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
لفظ کو معانی کے ڈھنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
نِت نئے خیالوں کی کونپلیں نکلتی ہیں۔۔۔
اور پھر روانی پر یوں بہار آتی ہے۔۔۔
جیسے ٹھوس پربت سے گنگناتی وادی میں آبشار آتی ہے۔۔
شاعری بھی بارش ہے۔۔۔
اُن دلوں کی دھرتی پر ۔۔۔
غم کی آگ نے جن کوراکھ میں بدل ڈالا۔۔
ذہن و دل کا ہرجذبہ جیسے خاک کرڈالا۔۔
ایسی سرزمینوں پر۔۔۔
بارشیں برسنے سے فرق کچھ نہیں پڑتا ! !

غزل نازغزلؔ

صوری آہنگ میں:
nazm_211.jpg
 

مہ جبین

محفلین
واہ بہت عمدہ خیال

اور پھر روانی پر یوں بہار آتی ہے۔۔۔
جیسے ٹھوس پربت سے گنگناتی وادی میں آبشار آتی ہے۔۔
شاعری بھی بارش ہے۔۔۔

ماشاءاللہ غزل ناز
اللہ کلام میں مزید روانی عطا فرمائے آمین
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
شاعری بھی بارش ہے !!
جب برسنے لگتی ہے ۔۔
سوچ کی زمینوں کو رنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
لفظ کو معانی کے ڈھنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
غم کی آگ نے جن کوراکھ میں بدل ڈالا۔۔
ذہن و دل کا ہرجذبہ جیسے خاک کرڈالا۔۔
ایسی سرزمینوں پر۔۔۔
بارشیں برسنے سے فرق کچھ نہیں پڑتا ! !

واہ
بیحد خوبصورت تخلیق
ڈھیروں داد غزل آپی کے لیے اور آپ کا شکریہ۔
 

عزیز آبادی

محفلین
شاعری بھی بارش ہے !!
جب برسنے لگتی ہے ۔۔
سوچ کی زمینوں کو رنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
لفظ کو معانی کے ڈھنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
نِت نئے خیالوں کی کونپلیں نکلتی ہیں۔۔۔
اور پھر روانی پر یوں بہار آتی ہے۔۔۔
جیسے ٹھوس پربت سے گنگناتی وادی میں آبشار آتی ہے۔۔
شاعری بھی بارش ہے۔۔۔
اُن دلوں کی دھرتی پر ۔۔۔
غم کی آگ نے جن کوراکھ میں بدل ڈالا۔۔
ذہن و دل کا ہرجذبہ جیسے خاک کرڈالا۔۔
ایسی سرزمینوں پر۔۔۔
بارشیں برسنے سے فرق کچھ نہیں پڑتا ! !

غزل نازغزلؔ

صوری آہنگ میں:
nazm_211.jpg
 

سید زبیر

محفلین
لا جواب کلام
غم کی آگ نے جن کوراکھ میں بدل ڈالا۔۔
ذہن و دل کا ہرجذبہ جیسے خاک کرڈالا۔۔
ایسی سرزمینوں پر۔۔۔
بارشیں برسنے سے فرق کچھ نہیں پڑتا ! !
 

مغزل

محفلین
واہ، اچھی نظم ہے۔
لیکن یہ آبشار مؤنث کب سے ہو گیا؟
بابا جانی آبشار (فارسی) اسمِ نکرہ مذکر اور مؤنث دونوں ہیں۔ میں اپنے آپ میں اس صحت پر واضح ہوں لیکن آپ ملاحظہ کیجے ۔
ہے موج زن فضا میں اک آبشار سیمیں
یا ملکۂ پرستاں موتی لٹا رہی ہے
( 1941ء، صبح بہار، 15 )
 
بہت خوب صورت نظم ہے مغزل بھائی اور غزل بھابی۔ بہت بہت داد قبول فرمائیے۔
شاعری

شاعری بھی بارش ہے !!
جب برسنے لگتی ہے ۔۔
سوچ کی زمینوں کو رنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
لفظ کو معانی کے ڈھنگ بخش دیتی ہے۔۔۔
نِت نئے خیالوں کی کونپلیں نکلتی ہیں۔۔۔
اور پھر روانی پر یوں بہار آتی ہے۔۔۔
جیسے ٹھوس پربت سے گنگناتی وادی میں آبشار آتی ہے۔۔
شاعری بھی بارش ہے۔۔۔
اُن دلوں کی دھرتی پر ۔۔۔
غم کی آگ نے جن کوراکھ میں بدل ڈالا۔۔
ذہن و دل کا ہرجذبہ جیسے خاک کرڈالا۔۔
ایسی سرزمینوں پر۔۔۔
بارشیں برسنے سے فرق کچھ نہیں پڑتا ! !

غزل نازغزلؔ
 
Top