آج کی بات

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
تحریر سے تو یہی لگا۔

مطلب ہرآدمی تنقید کر سکتا ہے کیونکہ سوچ اور سمجھ تو سب کے پاس ہے؟
کسی بھی معاملے میں اپنی رائے دینے کا حق ہر ایک کے پاس ہے۔
یہاں روز مرہ زندگی کے معاملات میں تنقید یا نکتہ چینی کی بات ہو رہی ہے یاسر بھتیجے۔
 

سیما علی

لائبریرین
حالات حاضرہ پہ امجد اسلام امجد کے تازہ اشعار؀

بند ہو جائے گی ایک دم زندگی ایسے سوچا نہ تھا
یہ جو اب ہو گیا خواب میں بھی کبھی ہم نے دیکھا نہ تھا

جو بھی جیسے ہوا سب کو معلوم تھا سب کے تھا سامنے
شہر بیدار میں کوئی سویا نہ تھا کوئی اندھا نہ تھا۔
 

سیما علی

لائبریرین
ڈاکٹر اختر شمار کی ایک دعائیہ نظم کچھ یوں ہے

قریہ قریہ گریہ پیہم یا رحیم یا کریم
مر رہی ہے نسل آدم یا رحیم یا کریم

ہم خطاﺅں پر ہیں نادم سب کہیں مل کر شمار
دور کر دے ہم سے ہر غم یا رحیم یا کریم
 

سیما علی

لائبریرین
انور شعور کا ایک قطعہ اس طرح ہے

میسر گھر میں آزادی ہے پھر بھی
کوئی قید نفس ہے اور ہم ہیں

کہاں احباب کی وہ محفلیں اب
کورونا وائرس ہے اور ہم ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
ظفر اقبال نے کورونا وائرس کے حوالے سے لکھا

ڈر نہیں بادام سے اخروٹ سے
بچ نہیں پاؤ گے اس کی چوٹ سے

اس کو چھونا بھی نہیں ہے ، کارونا
پھیل سکتا ہے کرنسی نوٹ سے
 

سیما علی

لائبریرین
اللہ! مجھے وہ طاقت نہ دے جس سے میں دوسروں کو کمزور کروں، وہ دولت نہ دے جس سے میں دوسروں کو غریب سمجھوں، وہ علم نہ دے جسے میں اپنے سینے میں چھپا کر رکھوں، وہ بلندی نہ دے کہ مجھے اپنے سوا کچھ نظر نہ آئے مجھے وہ سب کچھ دے جسے میں دوسروں میں بانٹ سکوں آمین ، ،

(جلال الدین رومی ؒ)
 

سیما علی

لائبریرین
جو شخص رسول اللّہ ﷺکی فرمانبرداری کریگا تو بے شک اس نے اللہ کی فرمانبرداری کی
( سورۃ النساء : ۸۰)
 

سیما علی

لائبریرین
آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا :

“ مال میں اپنے سے کمتر لوگوں کو دیکھو اور نیکیوں میں اپنے سے برتر لوگوں کو دیکھو۔ تاکہ تم اللہ کی اُن نعمتوں کو حقیر نہ سمجھو جو اُس نے تمہیں دی ہیں۔“
 

سیما علی

لائبریرین
" اور بے شک اللہ تعالی میرا اور تمہارا رب ہے سو اسی کی عبادت کرو ، یہ سیدھا راستہ ہے "
سورۃ مریم آیت 36
 

سیما علی

لائبریرین
فریدا،، خاک نہ نندیئے خاکو جیڈ نہ کوئی
جیوندیاں پیراں تھلے مویاں اوپر ہوئی

منظوم ترجمہ
فریدا،، مٹی بہت بھلی ایس جیہا نہ کوئی
جیون ویلے پیراں تھلے مویاں اوپر ہوئی

اردو تشریح
اس شعر میں بابا صاحب نے مٹی کی تعریف کی ہے اور اس کے احترام کی طرف توجہ دلائی ہے آپ نے فرمایا کہ مٹی کا احترام کرو اس لیے کہ یہ تمہیں زندگی کہ وقت زندگی کا سامان مہیا کرتی ہے اور مرنے کہ بعد تمہیں اپنے اندر چھپا لیتی ہے یہاں تک کوئی گنہگار ہو یا نیک ہو کسی کا احوال باہر کہ لوگوں کو نہیں پہنچتا اسی لیے بابا صاحب نے مٹی کی تعظیم کی ہدائت کی کیو نکہ یہی مٹی ہے جس سے انسان کا خمیربھی ہے اور اسی میں ہم نے جانا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
اللَّهُمَّ فَاقْبَل عُذْرِي وَارْحَمْ شِدَّةَ ضُرِّي وَفُكَّنِي مِن شَدِّ وَثَاقِي

اے معبود! بس میرا عذر قبول فرما میری سخت تکلیف پر رحم کر اور بھاری مشکل سے رہائی دے

دعائے کمیل
 

سیما علی

لائبریرین
خطبہ 103
مولائے کائینات علی علیہ السلام فرماتے ہیں
پیغمبر ﷺ کی مدح و توصیف ا”آخر اللہ نےمحمدؐﷺ کو بھیجا دراں حالیکہ وہ گواہی دینےوالے، خوشخبری سنانےوالےاور ڈرانےوالے تھے۔ جو بچپنے میں بھی بہترین خلائق اور سن رسیدہ ہونےپر بھی اشرف کائنات تھے
اور پاک لوگوں میں خوخصلت کےاعتبار سے
پاکیزہ تر اور جود و سخا میں ابر صفت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ہانیہ

محفلین
دو لوگوں میں جھگڑا ہوا۔۔۔ ہم کو معلوم نہیں کہ کس نے کیا کہا کیا سنا کیا بات ہوئی۔۔۔۔ ایک اس جھگڑے کے بارے میں کسی کو نہیں بتاتا ہے۔۔۔ جس سے لڑائی تھی صرف اس تک لڑائی رکھی۔۔۔۔ لیکن دوسرا ہر کسی کو اس کے خلاف بھڑکاتا ہے۔۔۔ اس کی طرف سے باتیں بنا بنا کر لگاتا ہے۔۔۔۔لوگ اس کی باتوں میں آ بھی جاتے ہیں۔۔۔۔ لوئی یہ نہیں سوچتا ہے کہ جو خاموش رہا ہے کبھی اس سے بھی تو پوچھیں۔۔۔ بس اس کی بات پر آنکھ بند کر کے اس کا ساتھ دئیے جاتے ہیں۔۔۔۔

کوئی یہ نہیں سوچتا کہ جو خاموش ہوا۔۔۔۔ اس کے دل سے بھی آہ نکلی ہوگی۔۔۔ ہو سکتا ہے اس نے معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا ہو۔۔۔۔سب کا ایک ہی خدا ہے۔۔۔ انصاف ان دو کے درمیان ہوگا تو ایک کا ساتھ دینے والے اور دوسرے کو تکلیف دینے والوں کا بھی ہوگا۔۔۔۔کیونکہ معلوم تو کسی کو نہیں ہے کون زیادتی پر تھا۔۔۔ کس نے صبر کیا۔۔۔۔ کس نے ظلم کیا اور پھر بھی اچھا بنا رہا۔۔۔۔اور جس کا قصور نہیں تھا اس نے کچھ نہ کر کے بھی بد ترین سنیں اور گھٹیا رویے بھگتے۔۔۔۔۔

ایک فرینڈ کے ظرف کو سلام۔۔۔ جو خاموش ہو گئیں۔۔۔ اگر میں ان کی جگہ ہوتی تو نجانے کیا کر گزرتی۔۔۔۔ کبھی کبھی سوچتی ہوں کاش ان کا جیسا ظرف صبر میرے اندر بھی ہو۔۔۔۔لیکن پھر مجھے لگتا ہے۔۔۔ بہت نقصان اٹھانا پڑے گا۔۔۔ اور مجھ میں ان کے جتنا نقصان اور تکلیف اٹھانے کی ہمت نہیں ہے۔۔۔۔۔
 

ہانیہ

محفلین
ظالم کا ساتھ دینے والے ۔۔۔۔ بھول جاتے ہیں۔۔۔۔ حساب تو ان کا بھی ہونا ہے۔۔۔۔ ظالم اور مظلوم ۔۔۔ سب کا ایک ہی خدا ہے۔۔۔۔ اور بے شک وہ ہر کسی کی حقیقت جانتا ہے۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
عربی کا مقولہ ہے
زُرغبا تزدد حبا
کبھی کبھی ملا کرو، اس سے محبت میں اضافہ ہوتا ہے۔۔۔
لیکن اُردو محفل پر روز ملنا باعثِ محبت ہے
تبصرہ؀
صابرہ امین بٹیا
 

شرمین ناز

محفلین
صنعا شہر میں ایک یہودی بزرگ رِبی رہتا تھا جسے سب لوگ چچا کے نام سے جانتے تھے۔ ایک دفعہ چچا نے جمعہ والے دن صنعا سے کافی دور والے ایک شہر ریدہ میں اپنی یوم السبت (ہفتہ والے دن کی عبادات) کی تقریبات میں شرکت کے لئے جانا تھا۔ چچا نے ایک ٹیکسی والے سے بات کی اور کرایہ پانچ ہزار یمنی ریال طے ہو گیا۔ ٹیکسی والے نے چچا سے کہا۔۔ چچا، جمعہ کا خطبہ ہونے میں آدھا گھنٹہ رہتا ہے، آپ مجھے جمعہ پڑھ لینے دو، پھر میں آپ کو پہنچا آتا ہوں۔۔ چچا نے ٹیکسی والے سے کہا، تجھے کرایہ پانچ کے بجائے دس ہزار ریال دونگا تو مجھے بس ابھی ہی لے چل۔ ٹیکسی والے نے بلا تردد چچا کی بات مانی اور چل پڑے۔ راستے میں گپ شپ کے دوران ٹیکسی والے نے چچا سے کہا۔۔ چچا، آپ کی چل چلاؤ کی عمر ہے، آپ اسلام کیوں نہیں قبول کر لیتے؟چچا نے ٹیکسی والے کی بات سنی، قہقہہ لگا کر ہنسے اور کہا۔۔ پُتر اوئے، پہلے تو خود تو اسلام قبول کر لے۔ میں نے اپنے ہفتے کو بچانے کے لئے دس ہزار خرچ کئے ہیں اور تو نے دس ہزار کے لئے اپنا جمعہ بیچ دیا ہے

نقل کردہ
 
Top