آج کا شعر۔۔۔۔(2)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

مغزل

محفلین
بصیرتوں پہ اجالوں کا خوف طاری ہے
مجھے یقین دلاؤ بڑا اندھیرا ہے

(ساغر صدیقی)


مجھے خود اپنی نگاہوں پہ اعتبار نہیں
مرے قریب نہ آؤ بڑا اندھیرا ہے

وہ جن کے ہوتے تھے خورشید آستینوں میں
انہی کو ڈھونڈ کے لاؤ بڑا اندھیرا ہے
 

مغزل

محفلین
ہم صبح پرستوں کی یہ ریت پرانی ہے
ہاتھوں میں قلم رکھنا یا ہاتھ قلم رکھنا

خالد علیگ (مرحوم)
’’ غزالِ دشتِ سگاں ‘‘
 

مغزل

محفلین
یہ دو حالات کے مارے ہووں کی داستاں ہے
نہ شہزادی نہ کوئی شاہ زاد کیا سنائیں۔
اختر عبدالرزاق
 

مغزل

محفلین
کہاں نیند آتی ہے مجھ کو مگر تم
مرا بستر بچھا دو ، تھک گیا میں

عدالت کیا قیامت تک چلے گی
مجھے جلدی سزا دو تھک گیا میں

لیاقت علی عاصم
 

محمد وارث

لائبریرین
دیتا ہے دورِ چرخ کسے فرصتِ نشاط
ہو جس کے پاس جام وہ اب جم سے کم نہیں

اے ذوق کس کو چشمِ حقارت سے دیکھیئے
سب ہم سے ہیں زیادہ کوئی ہم سے کم نہیں
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top