آج بھی کرتے ہیں تجھ سے پیار ہم

الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
محمد عبدالرؤوف
----------
آج بھی کرتے ہیں تجھ سے پیار ہم
کیوں کریں اس بات سے انکار ہم
-----------
سامنے تیرے کبھی آتے نہیں
چھپ کے کرتے ہیں ترا دیدار ہم
-------
دل ہی دل میں چاہتوں کا آپ کی
گرم رکھتے ہیں سدا بازار ہم
---------
جان دینے کے لئے ہم عشق میں
خود کو رکھتے ہیں سدا تیار ہم
--------
ہے سکھائی پیار نے یہ شاعری
کہہ رہے ہیں اس لئے اشعار ہم
-------
دل میں تیرے پیار کی ہے روشنی
عشق میں اب ہو گئے سرشار ہم
-------
زلف تیری چومتے ہیں جوش میں
کرتے ہیں یوں عشق کا اظہار ہم
---------
دل تمہاری یاد سے غافل نہیں
بات کرتے ہی نہیں بیکار ہم
-------
دل تمہارے نام ارشد کر دیا
اب رہے اس کے نہیں مختار ہم
----------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
محمد عبدالرؤوف
----------
آج بھی کرتے ہیں تجھ سے پیار ہم
کیوں کریں اس بات سے انکار ہم
-----------
درست
سامنے تیرے کبھی آتے نہیں
چھپ کے کرتے ہیں ترا دیدار ہم
-------
درست
دل ہی دل میں چاہتوں کا آپ کی
گرم رکھتے ہیں سدا بازار ہم
---------
چاہتوں کا بازار عجیب ہے، خواہشوں کہا جا سکتا ہے
جان دینے کے لئے ہےہم عشق میں
خود کو رکھتے ہیں سدا تیار ہم
--------
درست
ہے سکھائی پیار نے یہ شاعری
کہہ رہے ہیں اس لئے اشعار ہم
-------
پہلے مصرع کی روانی پر غور کریں
پیار نے ہم کو سکھا دی شاعری
دل میں تیرے پیار کی ہے روشنی
عشق میں اب ہو گئے سرشار ہم
------
پہلا مصرع رواں بنائیں، مفہوم کے اعتبار سے عجیب لگا
-
زلف تیری چومتے ہیں جوش میں
کرتے ہیں یوں عشق کا اظہار ہم
--------
جوش کی جگہ کچھ اور لفظ لائیں
-
دل تمہاری یاد سے غافل نہیں
بات کرتے ہی نہیں بیکار ہم
-------
دو لخت لگتا ہے
دل تمہارے نام ارشد کر دیا
اب رہے اس کے نہیں مختار ہم
----------
اب نہیں اس کے رہے...
 
الف عین
(اصلاح)
--------
ہم کو تیرے پیار میں راحت ملی
کرتے ہیں اس بات کا اقرار ہم
---------
پیار نے ہم کو سکھا دی شاعری
کہہ رہے ہیں اس لئے اشعار ہم
---------
دل ہوا روشن تمہارے پیار سے
-----یا
دل ہمارا کھو گیا ہے پیار میں
عشق میں اب ہو گئے سرشار ہم
------------
زلف تیری چومتے ہیں پیار سے
کرتے ہیں یوں عشق کا اظہار ہم
----------
ہم کو تیرے پیار سے عزّت ملی
کس طرح یہ بھول جائیں یار ہم
---------
دل تمہارے نام ارشد کر دیا
اب نہیں اس کے رہے مختار ہم
----------
 
Top