آؤ کچھ دیر سو ہی لیں ناصربیٹھے بیٹھے نیند آنے لگی تو ناصر کاظمی کا مصرع زد میں آگیا۔
آؤ کچھ دیر سو ہی لیں ناصر
میں کچھ دیر نیند پوری کرتا ہوں
تب تک آپ شعر مکمل کیجے۔
اُف یہ برتن تو ختم ہونے کا نام نہیں لیتے۔آؤ کچھ دیر سو ہی لیں ناصر
کہ برتن دھوتے تھک گئے ہیں بہت
بہت خوب ہے علی بھائی،آؤ کچھ دیر سو ہی لیں ناصر
نیند اپنی مُکر نہ جائے کہیں