خیرآبادی

  1. طارق شاہ

    شکیل خیرآبادی:::::: مہ لقا ساقی ہے، ہم ہیں، اور دَورِ جام ہے :::::: Shakeel Khairabadi

    غزلِ شکؔیل خیرآبادی مہ لِقا ساقی ہے، ہم ہیں، اور دَورِ جام ہے کُچھ غمِ فردا ، نہ خوفِ گردشِ ایّام ہے مَے پرستی حق پرستی ہے، یہی اِسلام ہے بادۂ توحِید سے لبریز دِل کا جام ہے پھر ہَمَیں شوقِ شہادت لے چلا ہے سر بکف کوُچۂ قاتِل میں سُنتے ہیں کہ قتلِ عام ہے رات جو دُشمن کی ہے، وہ رشکِ صُبحِ...
  2. کاشفی

    شراب ناب سے ساقی جو ہم وضو کرتے - ریاض خیرآبادی

    غزل (ریاض خیرآبادی) شراب ناب سے ساقی جو ہم وضو کرتے حرم کے لوگ طواف خم و سبو کرتے وہ مل کے دستِ حنائی سے دل لہو کرتے ہم آرزو تو حسیں خونِ آرزو کرتے کلیم کو نہ غش آتا نہ طور ہی جلتا دبی زبان سے اظہارِ آرزو کرتے شراب پیتے ہی سجدے میں ان کو گرنا تھا یہ شغل بیٹھ کے مے نوش قبلہ رو کرتے ہر ایک...
  3. کاشفی

    پی لی ہم نے شراب پی لی - ریاض خیر آبادی

    غزل (ریاض خیرآبادی) پی لی ہم نے شراب پی لی تھی آگ مثالِ آب پی لی اچھی پی لی، خراب پی لی جیسی پائی شراب پی لی عادت سی ہے نشہ نہ اب کیف پانی نہ پیا شراب پی لی چھوڑے کئی دن گزر گئے تھے آئی شب ِ ماہتاب پی لی منہ چوم لے کوئی اس ادا پہ سرکا کے ذرا نقاب پی لی منظور تھی شستگی زباں کی تھوڑی سی شرابِ...
Top