حسن رضا بریلوی

  1. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا منقبت خلیفہ ء چہارم رضی اللہ عنہ

  2. تسنیم کوثر

    حسن رضا ایک شعر مع تصویر

    کیاکہوں کیا کہہ رہی ہےیہ گھٹا یہ فصلِ گل کیا کہوں کیا چاہتے ہیں شیشہ و پیمانہ آج Kya kahu kya keh rahi hai yeh ghata yeh fasl e gul kya kahu kya chaahte hain sheesha o paimana aajSamar E Fasahat by Allama Hasan Raza
  3. تسنیم کوثر

    حسن رضا منقبت خلیفہ اول رضی اللہ عنہ

  4. تسنیم کوثر

    حسن رضا غم زدوں کی نہیں سنی جاتی

  5. تسنیم کوثر

    حسن رضا کب دن پھریں گے دل کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    بحوالہ : http://www.facebook.com/photo.php?fbid=597559453607217&set=a.586250298071466.1073741828.585416498154846&type=1&theater
  6. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  7. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا کسی شب بغل میں وہ دل بر نہ ہو گا

    کسی شب بغل میں وہ دل بر نہ ہو گا کوئی دن خوشی کا میسر نہ ہو گا تیرے در پہ جب تک مرا سر نہ ہو گا مجھے تاجِ عزت میسر نہ ہو گا اگر بات کھونی ہو تو غم سناؤں مجھے ہے یقیں اُن کو باور نہ ہو گا بنیں اپنے منہ آپ وعدہ کے سچے ہوا ہے یہ اے بندہ پرور نہ ہو گا ستایا ہے عالم کو محشر میں ظالم ترا نام کس کس...
  8. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  9. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  10. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  11. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  12. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  13. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  14. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  15. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  16. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  17. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا بریلوی: ایک شعر

  18. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا قاصد سے کہہ رہے تھے سُنا ماجرا سُنا

    قاصد سے کہہ رہے تھے سُنا ماجرا سُنا " استاذ زمن شہنشاہ سخن علامہ حسن رضا بریلوی قاصد سے کہہ رہے تھے سُنا ماجرا سُنا ہم سے توکہیے حضرتِ دل تم نے کیا سنا کس نے سنایا اور سنایا تو کیا سنا سنتا ہوں آج تم نے مرا ماجرا سنا تم کیا سنو گے اور کہے تم سے کوئی کیا اس دل سے پوچھو جس نے مرا...
  19. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا دمِ مُردن ترے قدموں پر اگر سر ہوتا

    دمِ مُردن ترے قدموں پر اگر سر ہوتا کلام : شاگرد داغ استاذ زمن علامہ حسن رضا بریلوی دمِ مُردن ترے قدموں پر اگر سر ہوتا حشر میں تاجِ کرامت مرے سر پر ہوتا پھر تو کچھ حالِ مصیبت تجھے باوَر ہوتا تیرے پہلو میں جو میرا دلِ مضطر ہوتا کیا ہوا صدمے اٹھا کر جو ہوا دل پتھر خوب ہوتا جو یہ پہلے ہی سے...
  20. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    حسن رضا مے سے میں نے کب کی توبہ

    مے سے میں نے کب کی توبہ مے سے میں نے کب کی توبہ توبہ توبہ کیسی توبہ شیخ نہ جنت میں بھی پیے مے جب جانیں ہے پکی توبہ میں اور عشق بتوں کا ناصح تُو اور جھوٹ الہی توبہ زاہد کی کم فہمی دیکھو مے تو نہ کھینچی کھینچی توبہ کیوں دل عشق نہ چھوڑا تُو نے ہم نے دیکھی تیری توبہ دے اے ساقی جام لبالب فصل...
Top