واصف علی واصفؔ

  1. فرحان محمد خان

    واصف تُو فیصلۂ ترکِ ملاقات میں گُم ہے - واصف علی واصفؒ

    تُو فیصلۂ ترکِ ملاقات میں گُم ہے بندہ تری دیرینہ عنایات میں گُم ہے ہم منزلِ بے نام کے راہی ہیں ازل سے تُو تذکرہِ حسنِ مقامات میں گُم ہے شادابئ گلشن کو بیاباں نہ بنا دے وہ شعلۂ بے تاب، جو برسات میں گُم ہے "ہے گردشِ دوراں کا عناں گیر قلندر" گُم کردہ روایات، مگر زات میں گُم ہے منزل ہے بہت...
  2. فرحان محمد خان

    واصف چھوڑ کر جا نہ مجھے رنگِ مدارات سمجھ - واصف علی واصفؒ

    چھوڑ کر جا نہ مجھے رنگِ مدارات سمجھ میرے سائے کو مری طرح مری ذات سمجھ میرے الفاظ کی ترتیب پہ برہم کیوں ہے میرے الفاظ میں پوشیدہ ہے جو بات سمجھ محتسب جھوٹے گواہوں کی گواہی پہ نہ جا غور سے دیکھ مجھے صورتِ حالات سمجھ اپنے شاداب حسیں چہرے پہ مغرور نہ ہو زرد چہروں پہ جو لکھے ہیں سوالات سمجھ شاخ...
  3. فرحان محمد خان

    واصف اساں بسم اللہ نوں پڑھ کے اج کیتی شروع کتاب - واصف علی واصف

    اساں بسم اللہ نوں پڑھ کے اج کیتی شروع کتاب وچ موراں دے پر رکھے اساں لائے عطر گلاب وچ اکھاں غوطہ ماریا تے پکڑی زُلف دی لج اساں موتی کڈھیا میم دا ، اساں کیتا کم شتاب اساں ورقے تُھلے خیال دے تے کاف اچ ویکھیا نُون اساں مستی لئی الست دی اساں پیتی رَج شراب اساں نیتاں بنیاں پکیاں ، اساں یاریاں...
  4. زبیر احمد

    واصف راستہ

    آدھا رستہ طے کر آیا، اب کیا سوچ رہا ہے آخر انجانی منزل کی جانب چلتا جائے یا واپس ہو جائے راہی! سوچ کے بھی انداز عجب ہیں سوچ کے ہی آغاز کیا تھا سو رستوں میں ایک چنا تھا اور اب سوچ ہی روک رہی ہے؟ آگے بھی کچھ تاریکی ہے! لوٹ کے جانا بھی مشکل ہے! سوچ کا سورج ڈوب رہا ہے! ایسے راہی کی منزل ہے.... آدھا...
  5. مظہر آفتاب

    نصرت فتح علی احباب کی صورت ہو یا اغیار کی صورت ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صور ت(کلام: واصف علی واصف )

    احباب کی صورت ہو یا اغیار کی صورت ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت (کلام: واصف علی واصف )
  6. محمد فہد

    اقتباسات توبہ واصف علی واصف

    اگر اپنا گھر اپنے سکون کا باعث نہ بنے تو توبہ کا وقت ہے۔ اگر مستقبل کا خیال ماضی کی یاد سے پریشان ہو تو توبہ کر لینا مناسب ہے۔ اگر انسان کو گناہ سے شرمندگی نہیں تو توبہ سے کیا شرمندگی۔ توبہ منظور ہو جائے تو وہ گناہ دوبارہ سر زد نہیں ہوتا۔ جب گناہ معاف ہو جائے تو گناہ کی یاد بھی نہیں رہتی۔ گناہوں...
  7. بلال جلیل

    مُجھے تم سے محبت، توبہ توبہ

    مُجھے تم سے محبت، توبہ توبہ یہ گستاخی یہ جرأت، توبہ توبہ اُٹھا رکھا ہے سر پر آسماں کو مگر بارِ امانت، توبہ توبہ چلا ہے شیخ مے خانے کی جانب مُجھے کر کے نصیحت، توبہ توبہ سُلگتا ہے ابھی تک ذرّہ ذرّہ ترے عاشق کی تُربت، توبہ توبہ سرِ بازار رُسوائی کے ڈر سے ہوئے عشّاق رُخصت، توبہ توبہ بڑی مدّت کے...
Top