رشک قمر

  1. نیرنگ خیال

    قمر جلالوی خبر اب تو لے بے مروت کسی کی

    خبر اب تو لے بے مروت کسی کی چلی جان تیری بدولت کسی کی مجھے حشر میں پیش داور جو دیکھا ذرا سی نکل آئی صورت کسی کی خدا کے لئے یوں نہ ٹھکرا کے چلئے کہ پامال ہوتی ہے تربت کسی کی ذرا روٹھ جانے پہ اتنی خوشامد قمرتم بگاڑو گے عادت کسی کی چونکہ اس کا مقطع بہت مشہور ہے۔ لہذا غالب گمان تھا کہ محفل میں...
  2. ش

    قمر جلالوی بوسۂ خال کی قیمت مِری جاں ٹھہری ہے ۔ استاد قمر جلالوی

    بوسۂ خال کی قیمت مِری جاں ٹھہری ہے چیز کتنی سی ہے اور کِتنی گراں ٹھہری ہے چھیڑ کر پھر مجھے مصروف نہ کر نالوں میں دو گھڑی کے لئے صیّاد زباں ٹھہری ہے آہِ پُر سوز کو دیکھ اے دلِ کمبخت نہ روک آگ نِکلی ہے لگا کر یہ جہاں ٹھہری ہے صُبح سے جنبشِ ابرو و مژہ سے پیہم نہ تِرے تیر رُکے...
  3. ش

    قمر جلالوی چمن روئے ہنسے شبنم بیاباں پر نکھار آئے ۔ استاد قمر جلالوی

    چمن روئے ہنسے شبنم بیاباں پر نکھار آئے اِک ایسا بھی نیا موسم مِرے پروردگار آئے وہ سر کھولے ہماری لاش پر دیوانہ وار آئے اِسی کو موت کہتے ہیں تو یارب باربار آئے سرِ گورِ غریباں آؤ لیکن یہ گزارش ہے وہاں منہ پھیر کر رونا جہاں میرا مزار آئے بہا اے چشمِ تر ایسا بھی اِک آنسو ندامت کا جسے دامن...
  4. ش

    قمر جلالوی تربت کہاں لوحِ سرِ تربت بھی نہیں ہے ۔ استاد قمر جلالوی

    تربت کہاں لوحِ سرِ تربت بھی نہیں ہے اب تو تمھیں پھولوں کی ضرورت بھی نہیں‌ہے وعدہ تھا یہیں کا جہاں فرصت بھی نہیں ہے اب آگے کوئی اور قیامت بھی نہیں ہے اظہارِ محبّت پہ بُرا مان گئے وہ اب قابلِ اظہار محبّت بھی نہیں ہے کس سے تمھیں تشبیہہ دوں یہ سوچ رہا ہوں ایسی تو جہاں میں کوئی صوُرت بھی...
  5. ش

    قمر جلالوی سنُ سنُ کے مجھ سے وصف ترے اختیار کا ۔ استاد قمر جلالوی

    سنُ سنُ کے مجھ سے وصف ترے اختیار کا دل کانپتا ہے گردش ِ لیل و نہار کا لاریب لاشریک شہنشاہِ کُل ہے تو! سَر خم ہے ترے دَر پہ ہر اک تاجدار کا محموُد تیری ذات محمّد(ص) تِرا رسول رکھا ہے نام چھانٹ کے مختار ِ کار کا ہوتا نہیں جو حکم تِرا صید کے لئے صید چھوڑدیتا ہے پیچھا شکار کا بنوا...
  6. پ

    قمر جلالوی غزل-کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو(قمر جلالوی

    کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو نہ جانے کیسے خبر ہو گئ زمانے کو دعا بہار کی مانگی تو اتنے پھول کھلے کہیں جگہ نہ رہی میرے آشیانے کو مری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ھے حضور شمع نہ لایا کریں جلانے کو سنا ہے غیر کی محفل میں تم نہ جاؤ گے کہو تو آج سجا لوں غریب خانے کو دبا کے قبر میں سب...
Top