نعت

  1. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: فرشتے حضوری میں پہنچا رہے ہیں ٭ نظرؔ لکھنوی

    فرشتے حضوری میں پہنچا رہے ہیں محمدؐ پہ لاکھوں سلام آ رہے ہیں ہوئے جو گرفتارِ آں زلفِ مشکیں وہ آزاد اَز دامِ دنیا رہے ہیں سب اپنی جگہ شاد کامِ تجلی تجلی کچھ اس طور دکھلا رہے ہیں فزوں تر ہے دربارِ طیبہ کی رونق جو سَو اٹھ گئے تو ہزار آ رہے ہیں مطاعِ زمانہ بنے اللہ اللہ جو خدام ہمراہِ آقا...
  2. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: بیاں ہے لبوں پر شہِ انس و جاں کا ٭ نظرؔ لکھنوی

    بیاں ہے لبوں پر شہِ انس و جاں کا مرے گرد حلقہ ہے کرّ و بیاں کا وہ محبوب و ممدوح ربِ جہاں کا یہ رتبہ خوشا قبلۂ مقبلاں کا شرف آسماں سے بڑھا خاکداں کا کہ مسکن ہے یہ عرش کے میہماں کا ہے پہرہ بہاروں کا در شہرِ خوباں گزر کیسے ممکن وہاں ہو خزاں کا سوادِ مدینہ قریب آ گیا ہے بڑھا شوق دل کا بڑھا کیف...
  3. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: رہے گا غلغلہ تیرا جہاں میں ہم نہیں ہوں گے ٭ نظرؔ لکھنوی

    رہے گا غلغلہ تیرا جہاں میں، ہم نہیں ہوں گے تو محبوبِ خدا ہے تیرے چرچے کم نہیں ہوں گے سہارا ایک بس رہ جائے گا شاہِ مدینہؐ کا جو ہمدم ہیں دریں عالم، در آں عالم نہیں ہوں گے شفیعِ عاصیاں ہے نورِ چشمِ آمنہ بے شک مسیحِ دہر نورِ دیدۂ مریم نہیں ہوں گے نہ جائیں جو مدینہ باوجودِ استطاعت بھی دل و...
  4. فہد اشرف

    ناصر کاظمی نعت (تضمین بر اشعار غالب)

    نعت (تضمین بر اشعار غالب) یہ کون طائر سدرہ سے ہم کلام آیا جہانِ خاک کو پھر عرش کا سلام آیا جبیں بھی سجدہ طلب ہے یہ کیا مقام آیا ”زباں پہ بار خدایا! یہ کس کا نام آیا کہ میرے نطق نے بوسے مری زباں کے لیے“ خطِ جبیں ترا امّ الکتاب کی تفسیر کہاں سے لاوں ترا مثل اور تیری نظیر دکھاوں پیکرِ الفاظ میں...
  5. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: ہوں میں جب مستغرقِ کارِ ثنائے آنحضورؐ ٭ نظرؔ لکھنوی

    ہوں میں جب مستغرقِ کارِ ثنائے آنحضورؐ روشنی ہی روشنی ہے در شعور و لا شعور مرتکز سارا جمال و حسن در ذاتِ حضورؐ روئے تاباں پر ہے اس کے نور اِک بالائے نور اس کی نسبت کیا کہیں ہم بندگانِ بے شعور کیا نہیں وہ اور کیا ہے جانے یہ ربِّ غفور گر چہ ہیں صد ہا نِعَم جنّت میں مع حور و قصور لطف کیا لیکن نہ...
  6. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: ہر چند مدح اس کی سب اہلِ ہنر کریں ٭ نظرؔ لکھنوی

    ہر چند مدح اس کی سب اہلِ ہنر کریں شایانِ شان اس کے نہ ہو جس قدر کریں ان کے نقوشِ پا کا تتبع اگر کریں لاریب لوگ وہ دلِ یزداں میں گھر کریں ہم کیا بیانِ خُلقِ شہِ نامور کریں جاں لیوا دشمنوں سے بھی وہ در گزر کریں عشقِ نبیؐ میں آؤ اِن آنکھوں کو تر کریں بے مایہ آنسوؤں کو بھی رشکِ گہر کریں سب انبیا...
  7. نور وجدان

    نعت ۔۔۔

    شہِ کونؐین کے عاشق حضوری میں رہے اکثر نگاہِ یار کے طالب تجلی میں رہے اکثر تصور محفلِِ نوری اڑا کے لے گئے ذاکر پرندے بھی قفس سے ایسی دوری میں رہے اکثر حریمِِ ناز کے جوشہر منڈلاتے ہیں متوالے وہ شیدا قبل اس سے خوابِ نوری میں رہے اکثر مسافر گرمیِ خورشید کی شدت سے گھبرائے مصائب میں انہی کے دل...
  8. نور وجدان

    نعت

    اے کاش انؐ کے در پر جب اذنِ حاضری ہو اے کاش انؐ کے در پر جب اذنِ حاضری ہو اک نعت جو ہے لکھی ، وہ نعت تب کہی ہو پُر کیف وہ نظارہ ہوگا، درِ نبی ؐمیں جب حالِ دل سنانے کو سگ نبیؐ کھڑی ہو روضے کی جالیوں کو آنکھوں سے چُومی جاؤں فریاد مصطفیؐ سے دیدار کی بھی کی ہو ہاتھوں کو جب اٹھاؤں، ہو جستجوئے...
  9. عاطف ملک

    کس زباں سے ہو تعریف ان کی بیاں؟ وہ کہاں میں کہاں!

    محمد تابش صدیقی بھائی کی تحریک اور ان کے مشوروں کے بعد یہ چند اشعار اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں تنقیدی و اصلاحی تبصرے کی امید پر پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔ نعت رسولِ پاک(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کس زباں سے ہو تعریف ان کی بیاں؟ وہ کہاں میں کہاں! میں ہوں خاک اور وہ نورِ کون و...
  10. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: آمنہ بی کا پسر، راج کنور، لختِ جگر ٭ نظرؔ لکھنوی

    آمنہ بی کا پسر، راج کنور، لختِ جگر ہے شہنشاہِ زمن، ختمِ رسل، فخرِ بشر چاک رکھے شبِ یلدا کا جگر تا بہ سحر بزمِ عالم میں سجی ایسی کہاں شمعِ دِگر دوپہر، چار پہر، بلکہ ہے سچ آٹھ پہر ہر جگہ صلِّ علیٰ تذکرۂ خیرِ بشر رزم گاہِ حق و باطل میں وہ ہے شیرِ ببر ایک آئے نہ مقابل جو چلے تیغِ دو سر ڈال دیں...
  11. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: خبر ہے عالِم ایجادِ کُل اور مُبتدا تم ہو ٭ نظرؔ لکھنوی

    خبر ہے عالِم ایجادِ کُل اور مُبتدا تم ہو پسِ حمدِ خدا وَاللہ، سزاوارِ ثنا تم ہو تمہیں انساں یہ سمجھا جس قدر اس سے سوا تم ہو خدا ہی جانتا ہے کیا نہیں ہو اور کیا تم ہو شہِ کونین ہو، ختم الرسل ہو، مجتبیٰ تم ہو خدا مطلوب ہے تم کو خدا کا مدعا تم ہو تمہاری ہر ادا ہے دل نشیں وہ خوش ادا تم ہو حسینانِ...
  12. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: خارج از امکاں ہے تکمیلِ بیانِ مصطفیٰؐ ٭ نظرؔ لکھنوی

    خارج از امکاں ہے تکمیلِ بیانِ مصطفیٰؐ بس ہوں تا مقدور میں بھی نغمہ خوانِ مصطفیٰؐ کیا بشر سمجھے گا ذاتِ بے کرانِ مصطفیٰؐ خالقِ کونین بھی ہے قدر دانِ مصطفیٰؐ آئے دنیا سے سمٹ کر عاشقانِ مصطفیٰؐ دیدنی ہے ازدحامِ آستانِ مصطفیٰؐ شانِ آقائی تو دیکھیں سرورِ کونین کی رہتی دنیا کے ہیں آقا، خادمانِ...
  13. حسن محمود جماعتی

    ساری صدیوں پہ جو بھاری ہے وہ لمحہ ملتا::زاہد فخری

    ساری صدیوں پہ جو بھاری ہے وہ لمحہ ملتا کاش سرکارؐ دو عالم کا زمانہ ملتا آپ کو دیکھتا طائف میں دعائیں دیتے یوں مرے صبر و تحمل کو سلیقہ ملتا آپؐ کے پیچھے کھڑے ہو کے نمازیں پڑھتا آپؐ کے قدموں کے پیچھے مجھے سجدہ ملتا بھول جاتا میں کسی طاق میں آنکھیں رکھ کر آپؐ کو دیکھتے رہنے کا بہانہ ملتا...
  14. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: یونہی نہیں بہ حجّتِ لولاک میں کہوں ٭ نظرؔ لکھنوی

    یونہی نہیں بہ حجّتِ لولاک میں کہوں منت پذیر اس کی ہے یہ بزمِ کاف و نوں از چہرۂ صبیح، گریبانِ صبح چاک رنگِ شفق ہے ماند زِ رخسارِ لالہ گوں فی الذّات و فی الصّفاتِ خدا وہ نہیں شریک مخلوقِ کائنات میں سب سے بڑا ہے یوں پڑھتے رہیں جو مصحفِ قرآنِ مصطفیٰؐ پائیں گے حکمتوں کے گہر ہائے گوناگوں مال...
  15. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: شمیمِ جاں فزا لائی، پھری گلشن میں اترائی ٭ نظرؔ لکھنوی

    شمیمِ جاں فزا لائی، پھری گلشن میں اترائی کھلے پڑتے ہیں غنچے بھی، مدینہ سے صبا آئی مرا حسنِ مقدر ہے وہ مولائی وہ آقائی مری دنیا سنور اٹھی، مری عقبیٰ میں بن آئی خدا نے کب کسے بخشی؟ کسی نے کب بھلا پائی؟ تری صورت سی رعنائی، تری سیرت سی یکتائی تھا حرص و آز سے بالا، خدا کے دیں کا متوالا منال و مال...
  16. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: بساطِ ارض ہے تم سے یہ آسماں تم سے ٭ نظرؔ لکھنوی

    بساطِ ارض ہے تم سے یہ آسماں تم سے ضیائے شمس و قمر، نورِ کہکشاں تم سے خدا کی حمد میں رطب اللسانیاں تم سے یہ پنجگانہ و تسبیح، یہ اذاں تم سے گرہ کشائی اسرارِ دو جہاں تم سے کہاں ملیں گے زمانے کو راز داں تم سے فروغِ لالہ و گل، رنگِ گلستاں تم سے ہے بلبلوں کی محبت کی داستاں تم سے تمہاری ذات سراپا...
  17. ابو المیزاب اویس

    مظفر وارثی میں محمد ﷺ سے جو منسوب ہوا خوب ہوا

    میں محمد ﷺ سے جو منسوب ہوا خوب ہوا ان کا دیوانہ و مجذوب ہوا خوب ہوا آنسوؤں سے مجھے جنت کی ہوا آتی ہے میرا دل دیدہِ یعقوب ہوا خوب ہوا اس کی آوازِ قدم آئی زمانے لے کر لمحے لمحے نے کہا خوب ہوا خوب ہوا اس نے اللہ کو اللہ نے اس کو چاہا کبھی طالب کبھی مطلوب ہوا خوب ہوا حق تعالٰی کی اطاعت ہے...
  18. ابو المیزاب اویس

    مظفر وارثی جو عرش کا چراغ تھا میں اس قدم کی دھول ہوں

    جو عرش کا چراغ تھا میں اس قدم کی دھول ہوں گواہ رہنا زندگی میں عاشقِ رسول ہوں مری شگفتگی پہ پت جھڑوں کا کچھ اثر نہ ہو کِھلا ہی جو ہے مصطفٰے کے نام پر وہ پھول ہوں مری دعاؤں کا ہے رابطہ درِ حضور سے اسی لیے خدا کی بارگاہ میں قبول ہوں بڑھا دیا ہے حاضری نے اور شوقِ حاضری مسرتیں سمیٹ کر بھی کس قدر...
  19. محمد تابش صدیقی

    نظر لکھنوی نعت: مظہرِ شانِ خالق و جامعِ ہر صفات کا ٭ نظرؔ لکھنوی

    مظہرِ شانِ خالق و جامعِ ہر صفات کا ذکر زباں پہ ہے مری سرورِ کائنات کا ہے وہی نقشِ اولیں نقش گرِ حیات کا سہرا انہیں کے سر بندھا رونقِ کائنات کا وہ ہے چراغِ ضو فشاں محفلِ شش جہات کا اہلِ جہاں کو رہنما شاہرہِ نجات کا قابلِ دید رنگ ہے حسنِ تعلقات کا رحمتِ کائنات سے خالقِ کائنات کا اسرا کی شب...
  20. مُحمد منصور باری

    آنکھ کھولوں تو نظر گنبدِ خضرا پہ پڑے،

    کوئی منصور کوئی بن کے غزالی آئے ان کے دربار سے ہو کر جو سوالی آئے ان کی رحمت کو تو یہ بات _ گوارا ہی نہیں، انکی چوکھٹ پہ کوئی جائے _ تو خالی آئے۔ ہو میرے بس میں _ تو میں دل میں بسالوں اسکو، چُوم کر جو _ میرے سرکار کی جالی آئے۔ ان کا جلوہ تو ہے موجود _ جہاں میں لیکن، کوئی لے کر تو نظر _...
Top