مزاحیہ قطعہ

  1. محمد تابش صدیقی

    دلاور فگار قطعہ: فلسفہ ٭ دلاور فگار

    فگارؔ شعر کی تعریف بس یہی تو نہیں کسی طریقہ سے مفہومِ شعر ادا ہوجائے کم از کم اتنا تو اونچا ہو شعر کا مضمون اگر سمجھ میں نہ آئے تو فلسفہ ہو جائے ٭٭٭ دلاور فگارؔ
  2. محمد تابش صدیقی

    اکبر الہ آبادی قطعہ: نہ لیسنس ہتھیار کا ہے، نہ زور

    نہ لیسنس* ہتھیار کا ہے، نہ زور کہ ٹرکی** کے دشمن سے جا کر لڑیں تہِ دل سے ہم کوستے ہیں مگر کہ اٹلی کی توپوں میں کیڑے پڑیں ٭ اکبر الٰہ آبادی *لائسنس **ترکی
  3. محمد تابش صدیقی

    پیروڈی: قطعات ٭ تابش

    مختلف اوقات میں مختلف احباب کی کاوش پر میری جسارتیں محمداحمد بھائی کی اس خوبصورت غزل پر ایک قطعہ جلے اگر مٹن کے کچھ کباب تیرے ہجر میں تو کھا لیے چکن کے کچھ کباب تیرے ہجر میں تری غزال آنکھوں کی مجھے جو یاد آ گئی بنا لیے ہرن کے کچھ کباب تیرے ہجر میں ٭٭٭ محمد تابش صدیقی
  4. Adnan Ali Bhatti

    قطعہ : بیلنس کا وٹہ سٹہ

    تم کو سو کا لوڈ بھیجتا ہوں دکان بنائی کس لیے ہے لڑکی بن کے لوں گا دو گنا تمہارا بھائی کس لیے ہے
  5. محمد تابش صدیقی

    انور مسعود قطعہ

    موٹے شیشوں کی ناک پر عینک کان میں آلۂ سماعت ہے منہ میں مصنوعی ایک بتیسی چوتھے مصرع کی کیا ضرورت ہے؟ ٭٭٭ انور مسعود
  6. جاسمن

    تین زبانوں پر مشتمل قطعہ

    ٹاہلی ہیٹ نششتہ بودم کہ اُ تّوں سِل گھویندی آئی اِف آئی ہیڈ پرے نہ کردم تے میرا سَر پھڑیندی ہائی
  7. جاسمن

    غُربت غائب

    غربت غائب (ظفر علی راجاؔ) ہم نے پوچھا‘ کس طرح غربت مٹائی جائے گی راز سر بستہ‘ یہ آخر‘ کوئی تو کھولے کہ یوں آپ نے غربت لکھا‘ کاغذ پہ‘ اک پنسل کے ساتھ پھر مٹا ڈالا‘ ربر سے اس کو‘ اور بولے کہ یوں
  8. امجد علی راجا

    "آج کی نوکرانی"

    آج کل کام کرنے والی ماسیوں کے رویے میں کافی تبدیلی آگئی ہے، اگر آپ کے علم میں ہے تو اچھی بات، ورنہ ذہنی طور پر تیار رہیئے :laughing3: "آج کی نوکرانی" باجی ذرا یہ ٹوکری مجھ کو اٹھا کے دو تکیئے ہیں میرے ہاتھ میں، چادر بچھا کے دو جھاڑو سے میرے ہاتھ میں چھالے ہی پڑ گئے صاحب سے "ویکیوم کلینر"...
Top