مولانا ماہر القادری

  1. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری غزل: دیوانہ کہیں ایسی باتوں سے بہلتا ہے

    دیوانہ کہیں ایسی باتوں سے بہلتا ہے وہ سامنے ہوتے ہیں دل اور مچلتا ہے پہلے دلِ شاعر میں چشمہ سا ابلتا ہے پھر شعر کے سانچے میں طوفان یہ ڈھلتا ہے اس بزم میں دیکھے تو کوئی مری حیرانی کیا سوچ کے آیا تھا کیا منہ سے نکلتا ہے رخسار کے شعلوں کو زلفوں کی نہیں پروا بجلی کے شراروں سے بادل کہیں جلتا ہے...
  2. طارق شاہ

    ماہر القادری ::::::حُسن کے ناز و ادا کی شرح فرماتا ہُوں میں::::::Mahir-ul- Quadri

    ماہرؔ القادری غزل حُسن کے ناز و ادا کی شرح فرماتا ہُوں میں شعر کیا کہتا ہُوں ماہرؔ! پُھول برساتا ہُوں میں تشنگی اِس حد پہ لے آئی ہے، شرماتا ہُوں میں آج پہلی بار، ساقی! ہاتھ پھیلاتا ہُوں میں شوق و مستی میں کہاں کا ضبط، کیسی احتیاط اِن حدوں سے تو بہت آگے نِکل جاتا ہُوں میں عاشقی سب سے بڑا ہے...
  3. محمد وارث

    ماہر القادری غزل - دل میں اب آواز کہاں ہے - مولانا ماہر القادری

    دل میں اب آواز کہاں ہے ٹوٹ گیا تو ساز کہاں ہے آنکھ میں آنسو لب پہ خموشی دل کی بات اب راز کہاں ہے سرو و صنوبر سب کو دیکھا ان کا سا اندا ز کہاں ہے دل خوابیدہ، روح فسردہ وہ جوشِ آغاز کہاں ہے پردہ بھی جلوہ بن جاتا ہے آنکھ تجلی ساز کہاں ہے بت خانے کا عزم ہے ماہر کعبے کا در باز کہاں ہے...
  4. الف عین

    سلام۔۔ ماہر القادری

    کیا کسی کے پاس ٹائپ شدہ یہ سلام ہے جس کا ایک شعر یوں ہے سلام اس پر کہ جس کے پاس چاندی تھی نہ سونا تھا سلام اس پر کہ فرشِ خاک ہی جس کا بچھونا تھا۔۔۔ اگر درست یاد ہے مجھے یہ تو؟ یہاں پوسٹ کر دیں۔
  5. خاور بلال

    سلام اس پر کہ جس نے زندگی کا راز سمجھایا

    سلام اس پر کہ جس نے بے کسوں کی دستگیری کی سلام اس پر کہ جس نے بادشاہی میں فقیری کی سلام اس پرکہ اسرار محبت جس نے سکھلائے سلام اس پر کہ جس نے زخم کھا کر پھول برسائے سلام اس پر کہ جس نے خوں کے پیاسوں کو قبائیں دیں سلام اس پر کہ جس نے گالیاں سن کر دعائیں دیں سلام اس پر کہ دشمن کو حیات...
Top