نتائج تلاش

  1. M

    راہ

  2. M

    راہ

    شکریہ
  3. M

    راہ

    راہ دھندلی ھے کٹھن ھے گمنام ھے کافی مجھ کو پرواہ نہیں ترا نام ھے کافی شدت غم میں اب کچھ تو مزہ ھے آیا درد اتنا کہ مجھے آرام ھے کافی مجھ سے بس خود کو ملا دے اک بار عمر رفتہ کو وہی اک شام ھے کافی اس تماشے میں مجھے اور تماشہ نہ بنا اس کہانی کا یہی انجام ھے کافی اک تری دید فقط چاہت ھے مری حاصل...
  4. M

    کردے

    ساری دنیا کی نگاہوں سے مجھے اوجھل کردے میری ہستی کو اک عرض تغافل کردے سب کی نظروں میں بھلے گر جاوں تو نظر ڈال مجھے افضل کر دے آ کسی پل یوں برس جا مجھ پہ دل کے صحرا کو مرے جل تھل کردے حشر کے بعد بھی بیٹھی رہوں قدموں میں عشق میں اپنے مجھے پاگل کر دے تو سمندر ھے اتر جانے دے اپنے اندر میں ادھوری...
  5. M

    فنا ہو گیا

    آگہی کھو گئی اک خلا ہںو گیا دین، دنیا چھٹی سب خدا ہںو گیا ان کی چشم کرم میری جانب ہوئی میں اسی لمحہ جل کر فنا ہںو گیا خوشی اب نہ کوئی نہ ہی کوئی غم در کا ان کے میں جب سے گدا ہںو گیا
  6. M

    غم رہا

    ہر دم ترے خیال کی لذت میں گم رہا ہاں تیرے ساتھ مجھکو نہ دنیا کا غم رہا پھر یوں ہوا کہ درمیان اک دھند آگئی ہر لمحہ مری آنکھ کا گوشہ ہی نم رہا تجھ پہ بھی معتبری کا نشہ چڑھ گیا مجھ کو بھی اپنے ٹوٹنے کا حد درجہ غم رہا اب کھو چکا ہںوں اسے جانتا ہوں میں میں کھو گیا ملال اسے اسکا کم رہا
  7. M

    بات کریں

    ذرا قریب تو آو کہ کوئی بات کریں اس ایک پل میں سبھی دن و رات کریں کہاں ھے روشنی صبح کے اجالے کی کوئی چراغ جلاو کہ دل کی بات کریں اب اور کچھ بھی نہ چاہیں نہ اعتراض کریں ترے خیال کو چھو کر بس اپنی ذات کریں یہی ھے رخت سفر درد کے مسافر کا اب ہر خوشی سے رستے میں اجتناب کریں
  8. M

    کچھ بھی نہیں

    پاس، تیری محبت کے سوا کچھ بھی نہیں اب اس دل میں بچا کچھ بھی نہیں عقل ظالم ھے تقاضہ ہی کیے جاتی ھے اس کو لگتا ھے ہںوا کچھ بھی نہیں رخ یار کو دیکھا ھے اب کس کو دیکھوں میری آنکھوں میں اب اور ضیاءکچھ بھی نہیں ان کی آنکھوں سے جو خود کو دیکھا اپنے اندر ھے رہا کچھ بھی نہیں
  9. M

    بابا بلھے شاہ اب لگن لگی کیہہ کریئے۔ ۔ بابا بلھے شاہ

    محبت کیا ہے ،... دل کا درد سے معمور ہو جانا متاعِ جاں ..... کسی کو سونپ کر مجبور ہو جانا بسا لینا کسی کو دل میں،.... دل ہی کا کلیجہ ہے پہاڑوں کو تو بس آتا ہے ، جل کر طور ہو جانا یہاں تو سر سے پہلے دل کا سودا شرط ہے یارو کوئی آسان ہے کیا؟ ... سرمد و منصور ہو جانا...
  10. M

    لامکاں

    شکریہ، اب شاید قابل نظر ہو۔ قلب و نگاہ سےدور کہیں جانے کی بات ھے اب کیا بتائیں کس کو بتانے کی بات ھے
  11. M

    لامکاں

    شکریہ، آپ نے بلکل صحیح تصحیح کی ھے۔ یہ ایک طرح کی تک بندی ہی تھی، تصحیح سے پڑھنے کے قابل ہںو گئی۔
  12. M

    لامکاں

    قلب و نگاہ سےدور بہت آگے کی بات ھے اب کیا بتائیں کس کو بتانے کی بات ھے کچھ زخم کرب بن کے دل و جاں پہ نقش ہیں کس کو دکھائیں کوئی دکھانے کی بات ھے اس زندگی کو جی رہے ہیں اک موت کے لئے یہ کیا مکاں سے لا مکاں جانے کی بات ھے
  13. M

    میں

    چھپا کے مجھ کو یوں عیاں کردے نہاں خزانوں کا راز داں کردے خود کو دیکھوں تو تو نظر آئے مجھ کو اتنا تو جاوداں کردے اپنی "میں" کو کہیں کچل ڈالوں مجھ کو خود سے ہی بد گماں کردے
  14. M

    جھوٹ

    پھر یہ ہم نے سوچا ھے تم سے جھوٹ بولیں گے آنکھ کو چرا لینگے بات کو بنا لینگے درد کو چھپا لینگے خود کو بھی سنبھالینگے دل کو بھی جلا لینگے تم کو کیا منا لینگے؟ پھر یہ ہم نے سوچا ھے تم سے جھوٹ بولیں گے کچھ نئی عنایت ہںو کیسی غرض و غایت ہںو بات میں کفایت ہںو ہم سے کچھ رعایت ہںو تم کو بھی شکایت ہںو...
  15. M

    صورت

    مری زندگی کی اساس ھے تری جستجو تری آرزو میں کہاں کہاں پھرا نہیں تجھے ڈھونڈتا ہوا کو بہ کو مری زندگی کے سراب میں کئی صورتیں کئی چاہتیں مرے دل پہ ھے جو بنی ہوئی تو وہی تو صورت ھے ہو بہو یہاں لوگ کتنے حسین ہیں یہاں حسن کا نہیں کال ھے جو مری نظر سے نظارہ کر تو ھے تو ہی دنیا میں خوبرو
  16. M

    ملال

    نہ اس زمیں میں نہ کہیں آسماں میں رہتے ہیں ترے خیال کی اک بے خودی میں رہتے ہیں ملے ہیں تجھ سے تبھی کھو گئے کہیں خود سے اسی ملال کی ہر دم خوشی میں رہتے ہیں
  17. M

    نصیر ترابی غزل ۔ پہلا سا حال پہلی سی وحشت نہیں رہی ۔ نصیر ترابی

    کسی دوا کسی دعا کی ضرورت نہیں رہی اس زندگی کی کوئی حقیقت نہیں رہی نیکی گناہ کا کھیل لمحات ہی میں ھے لمحوں میں اب تو رہنے کی عادت نہیں رہی
Top