بات کریں

Majzoob

محفلین
ذرا قریب تو آو کہ کوئی بات کریں
اس ایک پل میں سبھی دن و رات کریں

کہاں ھے روشنی صبح کے اجالے کی
کوئی چراغ جلاو کہ دل کی بات کریں

اب اور کچھ بھی نہ چاہیں نہ اعتراض کریں
ترے خیال کو چھو کر بس اپنی ذات کریں

یہی ھے رخت سفر درد کے مسافر کا
اب ہر خوشی سے رستے میں اجتناب کریں
 
Top