نتائج تلاش

  1. ص

    غزل براے اصلاح و تنقید

    ﺏﮯ ﻭﻓﺎﺉﯽ ﮐﺍ ﺳﻞﯿﻕﮧ ﺏﮭﯽ ﻥﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﭨﮭﯿﮏ ﺱﮯ ﺗﺞﮫ ﮐﻭ ﻡﮑﺭﻧﺎ ﺏﮭﯽ ﻥﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﮨﻡ ﯾﮧ ﮐﺱ ﮐﻧﺞ ﺏﯿﺍﺑﺎﮞ ﻡﯿﮟ ﮨﻭئے ﮨﯿﮟ ﺁﺑﺎﺩ ﺍﺱ ﻃﺮﻑ ﺗﻮ ﮐﻭﺉﯽ ﺭﺳﺖﮧ ﺏﮭﯽ ﻥﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﺏﮯ ﻥﯿﺍﺯﯼ ﺗﻮ ﺕﯿﺭﯼ ﺧﺎﺹ ﺍﺩﺍ ﮨﮯ ﻝﯿﮑﻥ ﮐﯿﺍ ﮔﻣﺎﮞ ﺗﻢ ﮐﻭ ﮨﻣﺎﺭﺍ ﺏﮭﯽ !!ﻥﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ؟ ﻥﯿﮑﯿﺍﮞ ﺍﭘﻥﯽ ڈﺑﻮﻥﮯ ﮐﮯ ﻟﺊﮯ ﻥﮑﻝﯽ ﮨﻭﮞ ﭘﺭ ﮐﻭﺉﯽ ﺳﺎﻣﻦﮯ ﺩﺭﯾﺍ ﺏﮭﯽ ﻥﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ...
  2. ص

    غزل براے اصلاح و تنقید

    آئینے میں تو ذرا دیر ٹھہر جاؤ ناں اے مرے عکسِ شکستہ نہیں ڈراؤ ناں یہ بھی آنکھوں میں لئے اشک نکل پڑتے ہیں ان ستاروں کو کوئی بات سنا جاؤ ناں اب تری آنکھ کی دہلیز پہ مر جانا ہے ریزہ ریزہ جو مرا مان ہے لے آؤ ناں خشک آنکھوں میں ترا درد سما لائی ہوں وحشتِ دل کو شبِ درد میں سمجھاؤ ناں...
  3. ص

    غزل براے اصلاح و تنقید

    یہ بھی فیضِ رہِ محبت ہے دل کی صحراوں جیسی صورت ہے دل اگر واقعی نہیں زندہ پھر بھلا ساتھ کیوں یہ چاہت ہے یہ اثر ہے گھٹن نے دکھلایا بادِ باراں کی کیا حقیقت ہے اے مرے وقت یوں نہ یاد مٹا دل کو دھڑکن کی بھی ضرورت ہے کم ہی بولیں، کسی سے کم ملیے یہ بھی ردِ بلائے الفت ہے اب کہ دورانِ حال...
  4. ص

    غزل براے اصلاح و تنقید !!

    یہ بھی فیضِ رہِ محبت ہے دل کی صحراوں جیسی صورت ہے دل اگر واقعی نہیں زندہ پھر بھلا ساتھ کیوں یہ چاہت ہے یہ اثر ہے گھٹن نے دکھلایا بادِ باراں کی کیا حقیقت ہے اے مرے وقت یوں نہ یاد مٹا دل کو دھڑکن کی بھی ضرورت ہے کم ہی بولیں، کسی سے کم ملیے یہ بھی ردِ بلائے الفت ہے اب کہ دورانِ حال...
  5. ص

    غزل براے اصلاح و تنقید

    کون بچ پایا ہے اس غم کی گرفتاری سے دیکھئے مجھکو میں ہس لیتی ہوں فنکاری سے درد تحفوں میں ملے،دھوپ مقدر میں ملی مجھ کو سایہ نہ ملے گا تیری غم داری سے دل یہ کہتا ہے تیرے خط وہ سبھی آج پڑھوں یاد کی قبریں میں نکالوں ذرا الماری سے یہ جو خوشیاں ہیں بڑا رنج مجھے دیتی ہیں غم کی مئے پی کےجیے...
  6. ص

    غزل !!

    ایک تصویر اک دیا شب بھر خامشی سے مکالمہ شب بھر جس کو اپنا پتہ نہ تھا شب بھر تجھ کو کیسے وہ ڈھونڈتا شب بھر کس کی خوشبو ہے میرے بستر میں کیا مہکتا تھا باغ سا شب بھر کون حیران کر کے چھوڑ گیا ساتھ یہ کون تھا، رہا شب بھر اڑتی پھرتی تھی ہر سو خاکِ وجود ایسی چلتی رہی ہوا شب بھر شب کا...
  7. ص

    غزل براے اصلاح و تنقید

    خامشی کا مکالمہ شب بھر ایک تصویر اک دیا شب بھر کس کی خوشبو ہے میرے بستر میں کوئی گل آس پاس تھا شب بھر خود خیالی نے کر دیا حیراں ساتھ یہ کون ہے رہا شب بھر تم کہیں بھی نہیں تھے اور تھے بھی قربتوں کا سماں رہا شب بھر جسم سے خاک اڑتی جاتی تھی ایسی چلتی رہی ہوا شب بھر مجھ سے آفات تھیں شکست زدہ...
  8. ص

    غزل براے اصلاح و تنقید

    کیا بتانا ضروری ہوتا ہے یا جتانا ضروری ہوتا ہے گر محبت ہے معجزہ جاناں کیا دکھانا ضروری ہوتا ہے مفتریٰ کہہ دیا محبت کو ہاں چھپانا ضروری ہوتا ہے جنگلوں میں بھٹکنے والوں کا لوٹ آنا ضروری ہوتا ہے عالمِ دل میں یادِ یاراں کا آنا جانا ضروری ہوتا ہے خود کو تنہا سیاہ راتوں میں یوں جگانا...
  9. ص

    حیات

    حیات میری راتیں تو میری راتیں ہیں کب انھیں میں نے مستعار لیا یہ مگر یاد جو تیری ہے ناں یہ میری جان پہ بن آئی ہے درد رگ رگ میں لہو کی مانند منہمک اپنی گردشوں میں رہا سوچتی ہوں یہ اداسی جو ہے خاص ہی اُنس مجھ سے رکھے ہے اب تو یوں ہے کہ بن اداسی کے میں بھی اکثر اداس رہتی ہوں درد کے مارے...
  10. ص

    غزل

    ذرا سکون کی خاطر ہی ادھر آے ہیں تمام زخم کہ سینے میں اتر آے ہیں دروغِ مصلحت آمیز سے نہ بہلاؤ مجھے بھی علم ہے عذاب اتر آے ہیں یہاں دریدہ گریباں ہیں چاک دامن ہیں لبوں پہ رکھے ہنسی آپ کدھر آے ہیں اے خدا تیری خدائی کا جب سوال ہوا جانتے بوجھتے ہم اس سے مُکر آے ہیں تھی جنکی نرم گوئی باعثِ...
  11. ص

    غزل براےِ اصلاح و تنقید !!

    ذرا سکون کی خاطر ہی ادھر آے ہیں تمام زخم کہ سینے میں اتر آے ہیں دروغِ مصلحت آمیز سے نہ بہلاؤ مجھے بھی علم ہے عذاب اتر آے ہیں یہاں دریدہ گریباں ہیں چاک دامن ہیں لبوں پہ رکھے ہنسی آپ کدھر آے ہیں اے خدا تیری خدائی کا جب سوال ہوا جانتے بوجھتے ہم اس سے مُکر آے ہیں تھی جنکی نرم گوئی...
  12. ص

    تعارف میرا نام صدف رباب ہے . حال ہی میں میں نے بی۔ایس آنر زوالوجی کیا ہے

    میرا نام صدف رباب ہے اور حال ہی میں میں نے بی۔ایس آنر زوالوجی کی ڈگری مکمل کی ہے . اپنے کالج اور بعد ازاں یونیورسٹی میں غزل لکھنے اور بیت بازی میں پوزیشن ہولڈر رہی ہوں . شاعری غالباً ساتویں جماعت سے کر رہی ہوں .
  13. ص

    بسیرا

    بسیرا اداسی روح کے قصوں کو بڑی حیرت سے دیکھے ہے دراڑوں میں مگر خود کو وہ تکتی ہے تو روتی ہے شبِ غم پاس آتی ہے یونہی سرگوشیاں کرتی میری ہمت کو تکتی ہے تو دن بھر سوگ کرتی ہے سکوتِ شام میں گہرے ہجر کے رنگ آتے ہیں مجھے ہنستا ہوا پا کر بڑا ہی بین کرتے ہیں کبھی جو درد آتا ہے فضاؤں میں ٹہلتا ہے...
Top