غزل براے اصلاح و تنقید

صدف رباب

محفلین
کون بچ پایا ہے اس غم کی گرفتاری سے
دیکھئے مجھکو میں ہس لیتی ہوں فنکاری سے

درد تحفوں میں ملے،دھوپ مقدر میں ملی
مجھ کو سایہ نہ ملے گا تیری غم داری سے

دل یہ کہتا ہے تیرے خط وہ سبھی آج پڑھوں
یاد کی قبریں میں نکالوں ذرا الماری سے

یہ جو خوشیاں ہیں بڑا رنج مجھے دیتی ہیں
غم کی مئے پی کےجیے جائیں گے سرشاری سے

یہ محبت ہے کہیں اس کی دوا ہے ہی نہیں
ہاں مجھے مرنا ہے جاناں اسی بیماری سے

گر گیا ہے تیرے آگے یہ میرا خاک بدن
عشق ہے، اس کا کہاں واسطہ سرداری سے

اور میرے پاس جو غلطی سے سکوں آ جائے
چھوڑ جاتی ہوں صدف میں بڑی بیزاری سے
 

عظیم

محفلین
کون بچ پایا ہے اس غم کی گرفتاری سے
دیکھئے مجھکو میں ہس لیتی ہوں فنکاری سے
...پہلے مصرع میں 'اس' بھرتی کا لگ رہا ہے

درد تحفوں میں ملے،دھوپ مقدر میں ملی
مجھ کو سایہ نہ ملے گا تیری غم داری سے
...پہلا مصرع میں روانی کی کمی ہے. اس کے علاوہ مجھے لگتا ہے کہ 'درد تحفوں میں ملے' کو 'درد تحفوں میں ملا' کر دینا چاہئے . اور دوسرے مصرع میں 'تیرے ' کی جگہ 'ترے' کا محل ہے. اس کے علاوہ 'غم داری' کیا درست ترکیب ہے ؟

دل یہ کہتا ہے تیرے خط وہ سبھی آج پڑھوں
یاد کی قبریں میں نکالوں ذرا الماری سے
... پہلے مصرع میں 'تیرے' کی جگہ 'ترے' آئے گا . 'قبریں' کی جگہ کچھ اور کہیں جیسے 'یاد کی چیزیں نکالوں ذرا الماری سے' وغیرہ

جو خوشیاں ہیں بڑا رنج مجھے دیتی ہیں
غم کی مئے پی کےجیے جائیں گے سرشاری سے
...صرف 'شترگربہ' کا مسئلہ ہے . پہلے مصرع میں 'مجھے' استعمال ہوا ہے تو دوسرے میں 'جائیں گے' کی جگہ 'جاوں گی' آنا تھا

یہ محبت ہے کہیں اس کی دوا ہے ہی نہیں
ہاں مجھے مرنا ہے جاناں اسی بیماری سے
... 'جاناں' کی جگہ اگر کوئی اور لفظ لے آئیں. یہ لفظ زیادہ پسند نہیں کیا جاتا

گر گیا ہے تیرے آگے یہ میرا خاک بدن
عشق ہے، اس کا کہاں واسطہ سرداری سے
... پہلے مصرع میں 'تیرے' اور 'میرا' کی جگہ 'ترے' اور 'مرا ' آئے گا. اس کے علاوہ 'سراداری' کی جگہ بھی کوئی اور لفظ لے کر آئیں . یہ کچھ ساتھ نہیں دے پا رہا شعر کا. یعنی وہ مطلب ادا نہیں کر پا رہا جو آپ چاہتی ہیں

اور میرے پاس جو غلطی سے سکوں آ جائے
چھوڑ جاتی ہوں صدف میں بڑی بیزاری سے
... 'اور' کا شعر کے شروع میں اس طرح استعمال شاید قابل قبول نہ ہو. اس کے علاوہ وہی 'میرے' کی جگہ 'مرے' کا محل اور 'غلطی' کا تلفظ درست نہیں باندھا گیا . لام متحرک ہے
 

الف عین

لائبریرین
ماشاء اللہ اچھی غزل ہے
ابھی صفحہ ری لوڈ ہوا تو پتہ چلا کہ عظیم نے پہلے ہی کافی کچھ کہہ دیا ہے جو میں لکھنا چاہتا تھا
 

عظیم

محفلین
ماشاء اللہ اچھی غزل ہے
ابھی صفحہ ری لوڈ ہوا تو پتہ چلا کہ عظیم نے پہلے ہی کافی کچھ کہہ دیا ہے جو میں لکھنا چاہتا تھا
معاف فرما دیجئے کا میں صرف آپ کی مدد کرنا چاہتا تھا حالانکہ میں جانتا ہوں کہ میں اس قابل نہیں لیکن مجھے سمجھ نہیں آتا کہ میں محفل میں آوں تو پیا لکھا کروں
 

صدف رباب

محفلین
کون بچ پایا ہے اس غم کی گرفتاری سے
دیکھئے مجھکو میں ہس لیتی ہوں فنکاری سے
...پہلے مصرع میں 'اس' بھرتی کا لگ رہا ہے

درد تحفوں میں ملے،دھوپ مقدر میں ملی
مجھ کو سایہ نہ ملے گا تیری غم داری سے
...پہلا مصرع میں روانی کی کمی ہے. اس کے علاوہ مجھے لگتا ہے کہ 'درد تحفوں میں ملے' کو 'درد تحفوں میں ملا' کر دینا چاہئے . اور دوسرے مصرع میں 'تیرے ' کی جگہ 'ترے' کا محل ہے. اس کے علاوہ 'غم داری' کیا درست ترکیب ہے ؟

دل یہ کہتا ہے تیرے خط وہ سبھی آج پڑھوں
یاد کی قبریں میں نکالوں ذرا الماری سے
... پہلے مصرع میں 'تیرے' کی جگہ 'ترے' آئے گا . 'قبریں' کی جگہ کچھ اور کہیں جیسے 'یاد کی چیزیں نکالوں ذرا الماری سے' وغیرہ

جو خوشیاں ہیں بڑا رنج مجھے دیتی ہیں
غم کی مئے پی کےجیے جائیں گے سرشاری سے
...صرف 'شترگربہ' کا مسئلہ ہے . پہلے مصرع میں 'مجھے' استعمال ہوا ہے تو دوسرے میں 'جائیں گے' کی جگہ 'جاوں گی' آنا تھا

یہ محبت ہے کہیں اس کی دوا ہے ہی نہیں
ہاں مجھے مرنا ہے جاناں اسی بیماری سے
... 'جاناں' کی جگہ اگر کوئی اور لفظ لے آئیں. یہ لفظ زیادہ پسند نہیں کیا جاتا

گر گیا ہے تیرے آگے یہ میرا خاک بدن
عشق ہے، اس کا کہاں واسطہ سرداری سے
... پہلے مصرع میں 'تیرے' اور 'میرا' کی جگہ 'ترے' اور 'مرا ' آئے گا. اس کے علاوہ 'سراداری' کی جگہ بھی کوئی اور لفظ لے کر آئیں . یہ کچھ ساتھ نہیں دے پا رہا شعر کا. یعنی وہ مطلب ادا نہیں کر پا رہا جو آپ چاہتی ہیں

اور میرے پاس جو غلطی سے سکوں آ جائے
چھوڑ جاتی ہوں صدف میں بڑی بیزاری سے
... 'اور' کا شعر کے شروع میں اس طرح استعمال شاید قابل قبول نہ ہو. اس کے علاوہ وہی 'میرے' کی جگہ 'مرے' کا محل اور 'غلطی' کا تلفظ درست نہیں باندھا گیا . لام متحرک ہے
جی بہتر!! میں سمجھ گئی ...بہت بہت شکریہ .
بے حد نوازش سر !! جزاک اللّه !
 

الف عین

لائبریرین
معاف فرما دیجئے کا میں صرف آپ کی مدد کرنا چاہتا تھا حالانکہ میں جانتا ہوں کہ میں اس قابل نہیں لیکن مجھے سمجھ نہیں آتا کہ میں محفل میں آوں تو پیا لکھا کروں
نہیں بھئی مجھے تو بہت خوشی ہوئی کہ تم نے میری محنت بچا دی. اسی طرح کرتے رہو
 
Top