الحمد للہ ہم بھی کسی ذاتی پچھتاوے کی بات نہیں کر رہے۔ جو کچھ اپنے آس پاس نظر آتا ہے، سننے کو ملتا ہے، اس سے ہی سیکھتے ہیں۔
حادثات اور امتحانات سے نپٹنے کی تیاری تو کبھی ہو نہیں سکتی۔زندگی اسی کا نام ہے۔
یہ تو ہے۔ سوچیں تو ہر بات میں ، ہر واقعہ میں ہمارے لئے ایک سبق ہے۔ لیکن ہوتا یہ ہے کہ سمجھ وقت گزر جانے کے بعد آتی ہے۔ اگر ساتھ ساتھ انسان ہر بات پہ تھوڑا تھوڑا ہی غور کرتا رہے تو پچھتاوں سے بچ جاتے ہیں۔
اب ایسا بھی نہیں ہے۔۔۔۔
کھڑاک ہون گے تے مزہ آئے گا۔ چھینا جھپٹی تو ہے ہی نہیں کہ آپ کو زوردار مقابلہ کرنا پڑے۔
بس اساں ہاں سمجھ لئی جے۔
اور چھٹی بات بتائیں ؟؟