غالب نے نہ جانے کس موقع پر یہ شعر کہا تھا مگر مجھے آپ کی پوسٹ پڑھکر یاد آگیا۔۔۔۔۔
آگہی دامِ شنیدن جس قدر چاہے بچھائے
مدعا عنقا ہے اپنے عالمِ تقریر کا
بہر حال شکریہ اور آپ کو بھی خوش آمدید۔۔۔ دریائے سوات سے بہت دنوں سے ملاقات نہیں ہوئی ، گرمیاں آگئی ہیں۔ شاید ہوجائے ملاقات۔۔۔