نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یہاں کب کسی کے نشاں رہ گئے ہیں جو مٹ کر چلے ہیں وہ سب کہہ گئے ہیں زمانے کی ساری خوشی تهی ہماری زمانے کے سارے ستم سہہ گئے ہیں کرو آج ماتم اے نوحہ گرو تم سنا ہے تمہارے بهی کچه بہہ گئے ہیں نہیں کوئی تیرے سوا اب ہمارا ہمیں جاتے جاتے وہ کیا کہہ گئے ہیں دیئے کچه امیدوں کے جلتے ہیں اب بهی مگر...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہے مجھ کو یقیں ، تو جو نہیں، کچھ بهی نہیں ہے بنجر ہیں فضائیں میں گواہ ، پاک زمیں ہے میں عہد جوانی میں بزرگی کا مسافر پهرتا ہوں کہیں پر تو مرا پیر کہیں ہے ملتے ہوئے شرمائیں گے ، اک دن مجهے ناصح سمجهیں گے حساب ان کا ابهی، آج ،یہیں ہے اے مالک و مختار مرے دل کے گواہ رہ تا حشر مرے دل کا فقط تو ہی...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بہت بہت شکریہ استاد محترم جی بہتر .. دل کا سر نہیں ہوتا مگر میں سمجها کہ اگر وجود ہے تو اس کا سر بهی ہوگا، غلطی ہوئی مجهہ سا محروم زمانے میں نہیں ہو سکتا میرا محرم میرے سینے میں چهپا بیٹها ہے جی بہتر ہر دل ٹهیک رہے گا تجهہ کو تنقید ..... پهر سے کہنے کی کوشش کرونگا انشا اللہ دعائیں
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جہاں سے وہ اپنا نشاں پا رہے ہیں وہیں ہم تمنا کو دفنا رہے ہیں تمہیں کیا خبر ہے او رہبر ہمارے کہ تجھ سے ہم آگے بڑهے جا رہے ہیں یہ دنیا کسی قیس کی داستاں کو نہ سمجھی کہ سمجهائے ہم جا رہے ہیں تمہاری نظر میں نہیں جس کی قیمت اسے جان دے کر خرید آ رہے ہیں کہو منہ میں گر ہے زباں، کیا نہیں تها ؟ وہ سچ...
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    راز کوئی مری تحریر میں آ بیٹھا ہے جب سے تُو دل سے نکل ذہن میں جا بیٹھا ہے بات کرتا ہوں تمہاری تو زمانہ سمجھے میری باتوں میں تخیل کا خدا بیٹھا ہے اے مرے دل تجھے کافر کے سوا کیا بولوں ؟ کس کی دہلیز پہ تُو سر کو جھکا بیٹھا ہے ہائے محروم نہ مجھ سا بھی جہاں میں ہوگا میرا محرم مرے سینے سے لگا...
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    حبیبِ حق کو میں ہر دم سلام بھیجوں گا زباں پہ جب بھی وہ آئے گا نام ، بھیجوں گا کروں گا اُس سے کہ جس کو کلام بھیجوں گا میں ہر کسی کو نہ اپنا سلام بھیجوں گا گراں وہ ساعتِ موعودہ مجھ پہ کیوں ہوگی میں جس میں موت کو اپنی پیام بھیجوں گا صدا گئی تھی نہ جس پر مقامِ ہُو ہو گا صدا تھی جس کی میں اُس کا...
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    میں جانتا ہوں حقیقت مرا خدا جانے تُو جان کر بھی نہ جانے مری بلا جانے کڑک سی گونج اُٹھی ہے جو آسمانوں میں کہیں پہ ٹوٹ گری ہے مری صدا جانے ہجر کی رات کٹے گی خدا خدا کر کے ہوس میں یار کی بیٹھا وہ شخص کیا جانے غرور خاک میں مل جائے گا ترا اُس دن جب اپنے آپ کو اچھا مجھے برا جانے میں وہ نہیں ہوں جو...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عشق اور یہ آہ و زاری اصل میں دو ایک ہیں ایک سی اِن کی بیماری اصل میں دو ایک ہیں رنج و غم راحت رساں ہوتے ہیں قلبِ ناصَبُور چین تیرا بے قراری اصل میں دو ایک ہیں عہدِ غفلت میں ملے گی کیا آگاہی کی کرن دِن ڈھلے ہو رات طاری اصل میں دو ایک ہیں کیا اذیت کیا سکوں کیا عیش و عسرت ہے یہاں تیری منزل راہ...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بہتر اُستاد محترم اللہ سبحان و تعالی آپ پر اپنی رحمتوں کے سائے ہمیشہ قائم رکھے آمین
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جب سے آیا ہوں قید خانے میں محو رہتا ہوں دن بتانے میں اُس ستم گر سے کوئی پوچھے تو راز کیا ہے مجھے ستانے میں ظلم حد سے گزر بھی جانے دے کچھ مزاہ ہو لہو بہانے میں تنکا تنکا بکھیرنے والے عمر لگتی ہے گھر بسانے میں کر دیا مجھ کو دفن دنیا نے ابھی مدت تھی موت آنے میں بے مروت ہو بے وفا تم ہو تم سا...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بہتر ۔۔ بہت بہت شکریہ استادِ محترم اللہ سبحان و تعالی آپ کے علم میں مزید اضافہ فرمائے آمین
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین محمد یعقوب آسی
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    رسوا پھرے دنیا میں پرستار تمہارا قابل ہے اِسی کے یہ خطا وار تمہارا پائے گا رہائی تو گیا جان سےسمجھو زندہ ہے اسیری میں گرفتار تمہارا عاشق کو نہیں زیب یہ دیتا ،کرے شکوہ منگتا نہیں دنیا کا طلب گار تمہارا ہائے رے غلامی میں ہے اغیار کی لیکن بدلے نہ بیاں سے یہ طرف دار تمہارا واعظ تری باتوں سے تو...
Top