نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہم اپنے سب طبیبوں سے بَچا کر اِک اَیسا دَرد رَکهتے ہَیں چُهپا کر نہ پُوچهو کِس اَذیت میں ہَیں ہمدم ! کِسی کے دَرد کو دِل میں دَبا کر وہ خُوش ہیں گر ہمیں زِندہ جَلا کر تو ہم بهی خُوش ہیں اُن سے دِل لَگا کر ہمارے دام کی ہم کو خبر ہے ! تم اپنا مول رکهنا بڑه چڑها کر ! یہاں کِس بهاو بکتی ہیں...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اللہ بہتر جاننے والا ہے میرے نزدیک مذکورہ مصرعہ درست ہے . شعری اعتبار سے
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    طاق نسیاں ! نہ بهول جاوں میں ان کا احساں نہ بهول جاوں میں الف عین
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ..قدر و قیمت پر دوسروں کی رائے کیا لگی بولی ہمارے دام کی
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    پہچاں کا درست نہ ہونا میرے لئے باعث تعجب ہے از راہ کرم وضاحت فرمائے .. اللہ بہتر جزا دینے والا ہے
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کوئی جائے اُنہیں پیغام دے دے لِفافے پر لکها ہے نام دے دے ہماری عَرضِیاں اُن تک لے جائے ہمیں چین و سُکوں، آرام دے دے نہیں ہے ہوش اِتنی اُٹھ کهڑے ہوں کوئی بڑه کر ہمارا جام دے دے یہی اِک آرزو ہے اَب ہمارے وہ اِس رِشتے کو کوئی نام دے دے تسلی دے نہیں سکتا تو صاحِب ! زمانے سے کہو دُشنام دے دے
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    خوشی سے مر نہ جائیں رحم کیجئے نہ اتنا پاس آئیں رحم کیجئے کہیں یہ آپ کی الفت کے مارے دوبارہ جی نہ پائیں رحم کیجئے جب ایسی رات ہو تنہائیاں ہوں نہ ہم سے دور جائیں رحم کیجئے ابهی تک دید کی نیت ہے پیاسی نہ یوں پردہ گرائیں رحم کیجئے ہم ان کے حسن کی کیا کہہ سنائیں کہ کیسے لفظ لائیں رحم کیجئے...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ذِکر اُس کا بیاں ہمارا ہو ! سُننے والا جہان سارا ہو ! اَیسا دُنیا میں کیا نظارہ ہو ؟ اَیسا دُنیا میں کیا نظارہ ہو ! کوئی ہوگا کِسی کا ہونے دو ! اُس سے لیکن کہو ہمارا ہو ! کوئی پُوچهے نہ حال، مُفلس کا یوُں بهی کرنا کِسے گوارا ہو ! بهٹکے پِهرتے ہیں ظاہِروں والے ! حسِ باطن کوئی اشارہ ہو ! دِل...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    طاقِ نسیاں ! نہ بُهول جاؤں مَیں اُن کا اِحساں نہ بُهول جاؤں مَیں مُجھ کو ڈَر ہے کہ، اے جہاں والو! شکلِ اِنساں نہ بُهول جاؤں مَیں عین مُمکن ہے بُهول جاؤں پر اپنا اِیماں نہ بُهول جاؤں مَیں بزم ِدنیا میں آسماں والو ! دِل کا مہماں نہ بُهول جاؤں مَیں بُهول جانے دو رسمِ دُنیا کو درسِ قُرآں نہ...
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین محمد یعقوب آسی سید عاطف علی
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آخری کاوِش دِلِ ناکام کی منزِلِ ذوقِ نظر کے نام کی مَیں بُرا تها اُس کی نظروں میں اگر شکل تو اَچھی تھی اِس اَنجام کی زِندگی میں آہ ! کتنے غم سہے دَرد کی اِک اِک گهڑی اَنجام کی وائے حسرت ! پُوچهتا پِهرتا ہُوں مَیں کیا لگی بولی ہمارے دام کی کوئی بَتلا دے یہ جاتی ہیں کدهر کاٹ کهاتی ہیں...
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مرا ہر گناہ ہر خطا معاف کر دو بہت مل چکی ہے سزا معاف کر دو بهلا کیوں نہ دیں ہم گئی گزری باتیں جو ہونا تها سو ہو گیا، معاف کر دو مجهے کیا پتا تهی بلا زندگی کیا مجهے مر کے جینا پڑا معاف کر دو معافی کے لائق نہیں ہوں میں صاحب مگر کہہ دیا کہہ چکا معاف کر دو
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غم زندگی سے رہا ہو چلے لو ہم آج ان سے جدا ہو چلے جنہیں اس نظر سے تراشا کئے وہی بت ہمارے خدا ہو چلے کرو شرم چارہ گری کی ، کہ اب ہم اپنے لئے بد دعا ہو چلے شب وصل کا اک دیا کیا جلا ہواوں کے ڈر سے ہوا ہو چلے ترے عشق میں صاحب ناتواں تهے کیا اور کیا سے ہیں کیا ہو چلے
Top