نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    میری بگڑی سنوارنے والے ! سب ہی نکلے بگاڑنے والے ! یا الہی ! رہیں سلامت وہ دل کی دنیا اُجاڑنے والے چُھپ کے بیٹھا ہُوں اپنے سائے سے لوٹ جائیں پچھاڑنے والے دن ہو جیسا- گزار لیتے ہیں رات ایسی گزارنے والے زندہ رہنے تو دیجئے کچھ دن کب ہیں صدیاں گزارنے والے جیت صاحب نصیب تھی لیکن مجھ کو پیارے ہیں...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    نہیں میرے دُکھ کی دَوا یاد رکھنا ! ہُوں روگی غمِ عشق کا یاد رکھنا ! بھلے تم بُھلا دو مری سرد آہیں مگر اپنے دِل کی صدا یاد رکھنا ! کِسے یاد رہتے ہیں وعدے وفا کے کہ تُم صرف اپنی جفا یاد رکھنا ! ترے دَر سے اُٹھ کر چلا جاوں گا مَیں نہیں بخشتے گر خطا ۔یاد رکھنا ! نہیں غم اگر یہ زمانہ بُھلا دے مگر...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    خالق کون و مکاں ہستی مری بیکار ہے تیری ہستی سے اگر دل کو مرے انکار ہے دوسری شکل - خالقِ کون و مکاں! ہستی مری بیکار ہے موت کی چارہ گری ہے زندگی لاچار ہے اور برائے کرم ان لفظوں کی نشاندہی فرما دیجئے جو بهرتی کے ہیں جزاک اللہ دعائیں
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جہاں کے نظاروں نے دهوکا دِیا ہے چمکتے سِتاروں نے دهوکا دِیا ہے مجهے اِس چمن کی خزاوں سے ڈر تها مگر اِن بہاروں نے دهوکا دیا ہے عجب ماجرا ہے ہُوئے غیر مُخلص مگرجاں سے پیاروں نے دھوکا دِیا ہے چلے آئے ہیں میرا ماتم منانے مرے غم گساروں نے دهوکا دِیا ہے کنارے پہ لاکر ڈبویا گیا ہُوں اِلہی ! سہاروں...
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    میری بگڑی سنوارنے والے ! سب ہی نکلے بگاڑنے والے ! یا الہی ! رہیں سلامت وہ دل کی دنیا اُجاڑنے والے مات کھائی ہے دل کے ہاتھوں سے لوٹ جائیں پچھاڑنے والے دن ہو جیسا- گزار لیتے ہیں رات ایسی گزارنے والے زندہ رہنے تو دیجئے کچھ دن کب ہیں صدیاں گزارنے والے جیت صاحب ہوئی زمانے کی اور زمانے ہیں ہارنے...
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    نہیں میرے دُکھ کی دَوا یاد رکھنا ! ہُوں روگی غمِ عشق کا یاد رکھنا ! بھلے تم بُھلا دو مری سرد آہیں مگر اپنے دِل کی صدا یاد رکھنا ! کِسے یاد رہتے ہیں وعدے وفا کے کہ تُم صرف اپنی جفا یاد رکھنا ! ترے دَر سے اُٹھ کر چلا جاوں گا مَیں نہیں بخشتے گر خطا یاد رکھنا ! نہیں غم اگر یہ زمانہ بُھلا دے مگر...
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    خالقِ کون و مکاں! ہستی مری بیکار ہے موت کی چارہ گری ہے زندگی لاچار ہے ! آہ ! طالِب ہُوں میَں جس پردہ نشیں کی دِید کا کب مُقدر میں مرے اُس شوخ کا دِیدار ہے مر نہیں سکتا ابهی ہجراں میں تیرے گُل بَدن اِنتقالِ ذہن سے پر رُوح تک بیزار ہے کیا بتاوں تُم کو جاناں کِس سفر پر ہُوں چلَا جس سفر کی راہ...
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    خالقِ کون و مکاں! ہستی مری بیکار ہے موت کی چارہ گری ہے زندگی لاچار ہے ! آہ ! طالِب ہُوں میَں جس پردہ نشیں کی دِید کا کب مُقدر میں مرے اُس شوخ کا دِیدار ہے مر نہیں سکتا ابهی ہجراں میں تیرے گُل بَدن اِنتقالِ ذہن سے پر رُوح تک بیزار ہے کیا بتاوں تُم کو جاناں کِس سفر پر ہُوں چلَا جس سفر کی راہ...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اِس دِلِ غم کوش کو۔ کیوں شاد رکھوں کِس کی حسرت اِس میں تیرے بعد رکھوں تُم نہیں کرتے اگر عہدِ وفا تو مُجھ پہ لازِم کیوں کہ وعدہ یاد رکھوں لُٹ چُکی دنیا مری اَب کِس کی خاطر دَشت و صحرا کو کہو ۔ آباد رکھوں اِنتہائے شوق ! اپنی اِبتدا کو تُم سے پہلے یا تُمہارے بعد رکھوں زِندگی کی راہ میں بھٹکا...
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عشق کی حد سے گُزرنا چاہتا ہُوں روز جینا ۔ روز مرنا چاہتا ہُوں بادلوں کو باندهنے کی آرزو ہے اور ہَوائیں قید کرنا چاہتا ہُوں شوق ِنظارہ کی حد کیا پوچهتے ہو آئنے میں خُود اُترنا چاہتا ہُوں مَیں کوئی بُهولا ہُوا راہگیر ہُوں اور راستوں میں ہی بکهرنا چاہتا ہُوں درد کی شدت کا چارہ کر تو لُوں پر اب...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اِک مُسلسل عذاب ہے جاناں ! عشق خانہ خراب ہے جاناں ! موت برحق ہے۔کیوں نہیں آتی؟ غم کا کرنا حساب ہے جاناں ! میری قسمت میں تم نہیں شامل میری قسمت خراب ہے جاناں ! ڈر ہے لوگوں کا لوگ پوچهیں گے کس کا گریہ جناب ہے- جاناں ! دِل کی فطرت میں ٹُوٹنا ہی ہے توڑ ڈالو ثواب ہے جاناں ! آکے دیکهو تمہارے شاعر...
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    الف عین اب دیکهئے حضور -
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہم سے تیرے ہجر کی گَهڑیاں گِنی جاتی نہیں وقت کی آہیں کَراہیں۔ اَب سُنی جاتی نہیں کر گئے جو نام۔ راہِ عشق میں ۔کیا لوگ تهے ہم کِدهر جائیں کہ راہیں تک چنُی جاتی نہیں مَست نظروں سے ہم اُن کی- مستیوں میں کهو گئے اپنی سوچیں بُن رہے ہیں پر بُنی جاتی نہیں دِل لگی بهی کیا بَلا ہے۔ رُوح تک لگ جائے آگ...
  14. ع

    غزل: مرے نیمۂ گم شدہ لوٹ آؤ

    بہار ایسے جاتی ہے جیسے گئے تم سو لوٹ آو پت جهڑ نما لوٹ آو بہت خوب .. بہت سی داد قبول کیجئے دعائیں
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہر خُوشی غم میں بدلتی جا رہی ہے زِندگی کی شام ڈهلتی جا رہی ہے اِک تَمنا ہے جو دِل میں جَل رہی ہے اِک تمنا ہے کہ جلتی جا رہی ہے ضبط لازم ہے مگر اس ہجر میں ۔تو جانِ جاناں ! جاں نِکلتی جا رہی ہے ہائے ! مجبُورئ دل کو مارتا ہُوں پر یہ کم بخت اور پلتی جا رہی ہے اِس قدر حِدت دی جذبوں کو خدایا رُوح...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ایک دھوکا سا زمانے کو دیئے جاتے ہیں ہم جو مرنے کی تمنا میں جیئے جاتے ہیں لوگ آینگے وہاں فیض کے منگتے لاکھوں ہم جہاں دفن محبت کو کیئے جاتے ہیں سامنے رکھ کے وہ ساغر کو یہ بولے ہم سے جام الفت کے نگاہوں سے پیئے جاتے ہیں لے کے آئے تھے ستاروں کی تمنا دل میں جھولیاں بھر کے شراروں سے لیئے جاتے ہیں...
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یقیں نہ ہوتا گماں نہ ہوتا تو حال دل کا بیاں نہ ہوتا نظر نظر دیکهتی خلا میں اگر یہ عشق بتاں نہ ہوتا بجا جو ہوتا وفا کا ماتم تو میرا گریہ نہاں نہ ہوتا وہ اس قدر تها مہیب منظر کہ کاش مجه پر عیاں نہ ہوتا میں جانتا گر کہ ہے وہ حاسد ترے مرے درمیاں نہ ہوتا جلا اگر ہوتا دل ہمارا تو آہ اٹهتی دهواں...
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یقیں نہ ہوتا گماں نہ ہوتا تو حال دل کا بیاں نہ ہوتا نظر نظر دیکهتی خلا میں اگر یہ عشق بتاں نہ ہوتا بجا جو ہوتا وفا کا ماتم تو میرا گریہ نہاں نہ ہوتا وہ اس قدر تها مہیب منظر کہ کاش مجه پر عیاں نہ ہوتا میں جانتا گر کہ وہ ہے حاصد تو وہ ہمارے میاں نہ ہوتا جلا اگر ہوتا دل ہمارا تو آہ اٹهتی دهواں...
Top