یارب ہے ماجرا کیا وہم و گمان کا
بدلا ہے رنگ کیونکر تیرے جہان کا
محفل میں بارہا ہم قصہء غم کہیں
لیکن یہ کم نصیبی ،جھگڑا لِسان کا
اَب تو رہی نہ طاقت مُجھ میں کہ بازوؤ
سینے سے مَیں لگاؤں نسخہ قرآن کا
بد بخت اِس نظر نے کیا کُچھ دِکھا دِیا
اِک اِک نگار اُس کے پردے کی تان کا
آؤ قریب اب تو دھڑکا ہے...