نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بہت شکریہ استاد محترم دعائیں
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    چهوڑ جاوں تری خدائی کیا رنگ لائے گی پهر دہائی کیا شش و پنج میں ہوں مبتلا کب سے خود سے میری ہے اب لڑائی کیا لوگ پوچهیں تو کیا بتاوں گا درد کیسا ہے چوٹ کهائی کیا تم بتا دو معاملہ کیا ہے اب بتائے گی پارسائی کیا وحشتیں اس قدر بڑهیں میری پوچهتا ہوں کہ صبح آئی کیا کم نصیبی پہ کیا گلہ صاحب پاکے...
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    فاعلاتن مفاعلن فعلن وقت نے اور تیز چلنا ہے رات نے راستہ بدلنا ہے جن کو دعوے ہیں پارسائی کے ان کی قسمت میں صرف جلنا ہے بادشاہوں کے تخت الٹیں گے دن قیامت کا روز ڈهلنا ہے تم بهی دیکهو گے جان سے پیارو روح تک کو مری پگهلنا ہے ایک جانب ہے ان کی چاہت اور ایک جانب مرا سمبهلنا ہے دور جاوں میں...
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن مفاعلن فَعِلاتن مفاعلن فِعْلن نگاہ شوق سے دیکهوں تو خواب ہے دنیا مرے لئے تو مسلسل عذاب ہے دنیا ہرایک بار یہی سوچ کے اجڑتا ہوں خراب ہم ہیں تو خانہ خراب ہے دنیا عجیب کهیل سا کهیلا گیا نگاہوں سے چهپا رہے ہیں حقیقت سراب ہے دنیا اسی کے پاس ہیں سارے خطوط الفت کے بہت...
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کیوں مری آس پھر بندھاتے ہو کیوں مجھے اس قدر ستاتے ہو مجھ سے کتنے ہیں تیرے دیوانے میں نہیں ہوں تو کیوں بناتے ہو میرے ہونے سے کیا بھلا ہوگا کیوں مری زندگی بڑھاتے ہو خوف مجھ کو اِن آئینوں سے ہے عکس میرا مجھے دکھاتے ہو روز ملتے ہو کس تعلق سے کس تعلق سے چھوڑ جاتے ہو خود تو بیٹھے ہو اوٹ میں چھپ...
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    گردِشِ ماہتاب رہنے دو میری آنکھوں میں خواب رہنے دو سانس گِنتے ہیں وصل کے طالب صبحِ روزِ حساب رہنے دو بے مروت ہیں بے وفا ہیں لوگ دینِ حق کا نصاب رہنے دو تم بتا دو کہ مدعا کیا ہے فکرِ اجر و ثواب رہنے دو شاملِ حال کب نہیں ہو تم سب خبر ہے جناب رہنے دو زندگی کٹ چکی ہے اب صاحب طرزِ عِزَّت مآب...
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بہت شکریہ استاد محترم اسی مطلع کے ساتھ دوبارہ کہنے کی کوشش کرتا ہوں۔ جاں سے جائیں کہ جائیں جہاں سے مگر کُوچَۂِ جانِ جاں سے نہ جائیں کبھی دعائیں
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تابِ چشمِ براہ آزمائیں کبھی پَرْدَۂِ نِیلْگُوں کو اُٹھائیں کبھی جاں سے جائیں کہ جائیں جہاں سے مگر کُوچَۂِ دل براں سے نہ جائیں کبھی مذہبِ عشق میں دین و دُنیا ہے کیا عہدِ ظلمت ہے کیا کُچھ بَتائیں کبھی کم نصیبی کا اپنی گلہ کیوں کریں ؟ وہ سُنیں کیوں اگر ہم سُنائیں کبھی مئے پئیں تا دمِ آخریں گر...
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آگ اپنے ہی شبستاں میں لگا بیٹھے ہیں آتشِ گُل سے گُلِستاں کو جَلا بیٹھے ہیں عشق میں اور تو کُچھ ہاتھ نہ آیا لیکن نام رسواؤں کے زُمرے میں لِکھا بیٹھے ہیں ہم کہ بُھولے ہیں فقط اپنے ہی گھر کا رستہ لوگ دُنیا کو ترے غم میں بُھلا بیٹھے ہیں چشمِ بد سے کبھی ٹپکا ہے لہو کا قطرہ ؟ بحر کے بحر حماقت...
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دل سے مجبور ہیں مرنے کی دعا کرتے ہیں صاحِب اِس بار ذرا ہٹ کے نیا کرتے ہیں اپنی تقدیر پہ روؤں کہ مناؤں خُوشیاں غم محبت کے خیالوں میں ملا کرتے ہیں دِل طلبگارِ وفا ہے ذرا سُنئے کِن سے جن کا دُنیا سے سُنا ہے کہ جفا کرتے ہیں یاں جو بیٹھے ہیں خداؤں کے پجاری لاکھوں ایک دو چار خداؤں سے ڈرا کرتے ہیں...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی بہتر .. جزاک اللہ
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جزاک اللہ اللہ سبحان و تعالی آپ کے علم میں مزید اضافہ فرمائے آمین
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بہت شکریہ استاد محترم معافی چاہتا ہوں مجهے اس مشق کو اصلاح سخن کے زمرے میں پوسٹ کرنا چاہئے تها غلطی ہوئی آئیندہ خیال رکهوں گا کہ ایسا نہ ہو دعائیں
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دُنیا نے کیوں ہمارا تماشا بنا لیا ہے یارب بتاں سے کیا اِس دل کو لگا لِیا ہے ؟ میری خودی نے مجھ کو دیکھو تو کیا دیا ہے دیر و حرم کا دل سے جھگڑا مٹا دِیا ہے کس پر نثار جاؤں اُس پر جو جانِ جاں ہے ناسخ نے مشورہ بھی دیکھو تو کیا دِیا ہے ہونے لگی ہے وحشت جاؤں تو کس جگہ مَیں ؟ خلوت حساب سارا تیرا...
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یارب ہے ماجرا کیا وہم و گمان کا بدلا ہے رنگ کیونکر تیرے جہان کا محفل میں بارہا ہم قصہء غم کہیں لیکن یہ کم نصیبی ،جھگڑا لِسان کا اَب تو رہی نہ طاقت مُجھ میں کہ بازوؤ سینے سے مَیں لگاؤں نسخہ قرآن کا بد بخت اِس نظر نے کیا کُچھ دِکھا دِیا اِک اِک نگار اُس کے پردے کی تان کا آؤ قریب اب تو دھڑکا ہے...
Top