دھاگے کا عنوان دیکھ کر مجھے یوں لگا کہ ابن حسن صاحب مشورہ مانگ رہے ہیں کہ "کہ بچوں کی تعداد کتنی ہونی چاہئے۔ دھاگہ کھول کر دیکھا تو بچوں کی تصویریں تھیں۔ وہ تو اچھا ہوا کہ پتہ چل گیا ورنہ میں تو شادی مبارک کا دھاگہ کھولنے والی تھی
آپ کی بات درست ہے۔
ایک بات لکھنا بھول گئی تھی کہ اخبار میں تصویریں چھپی ہیں۔ ان تصاویر میں عوام "کالانعام" ان دو سکولوں کے فرنیچر لوٹ کر لے جا رہے ہیں ۔ مال غنیمت ہے شاید۔
سوات کے حالات تو سب کو معلوم ہیں مگر آج جو کچھ ہوا اس پر میرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ میں تو اس واقعے کو علم کا قتل ہی کہوں گی۔
آج کے اخبار کی سرخی ہے:
سوات میں 2 اعلٰی تعلیمی ادارے تباہ۔ 4 اہل کار اغوا
1965 میں آئرلینڈ کے تعاون سے قائم تاریخی ادارے (کانونٹ) پبلک سکول سنگوٹہ اور ایکسیلشیئر...
رہے نام اللہ کا۔
میں نے اہل محفل کو نہیں بتایا۔ اب بتائے دیتی ہوں کہ عید سے 3 دن پہلے منگورہ شہر میں 3 مارٹر گولے گرے تھے۔ ایک گولہ ہمارے پڑوس کی گھر پر گرا تھا۔ شکر ہے کوئی زخمی نہ ہوا اگر 5 فٹ ادھر گرتا تو شاید میں آپ سے آج مخآطب نہ ہوتی