کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ میرکا کلام "آہ" ہے اور سودا کا کلام "واہ"
اور واقعی اس غزل کو پڑھ کر بے اختیار منہ سے واہ نکل جاتا ہے۔ تذکروں میں پڑھا ہے کہ سودا نے اردو غزل بلکہ ریختے کی زبان کافی حد تک صاف کی ۔ اس غزل میں بھی زبان صاف ہے اور سادہ طرز بیان مستزاد۔ البتہ سودا غزل کو فارسی طرز سے پاک...
ٹھیک ہے آج سے میں ان کی کتابوں کی لسٹ دے رہی ہوں جن کو آپ پڑھ ہی نہیں سکتے ۔۔۔۔۔ یعنی پشتو کی کتابیں ;)
آخری دو بابوں کی فہرست میں ذکر ہے مگر ضمیمے کا ذکر نہیں۔ تصاویر واقعی نایاب ہیں ۔ موقع ملا تو سکین کر کے پوسٹ کر دوں گی