شکریہ ۔۔۔۔ زیک
کمال کا مشاہدہ ہے آپ کا۔۔۔۔۔ بھئی مجھے تو ایک آنکھ نہیں بھاتا سرمہ۔ یہ تو میری نانی کو شوق ہے۔۔۔۔ جب بھی لے جاتی ہے سرمے سمیت واپس کرتی ہیں۔ بالکہ مجھے ڈانٹتی ہیں کہ میں سرمہ نہیں لگاتی
اسلام آباد کی وہ بات نہین رہی ، سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ، دھول مٹی ۔ ہم بنی گالا میں مقیم تھے ، بالکل گاؤں والا ماحول تھا۔ ہاں البتہ ڈوپلیمٹک انکلیو کافی خوبصورت ہے۔ حکمران جو رہتے ہیں وہاں
حالات نے مزاج ٹھکانے لگایا۔ شاید آپ کو پتا ہوگا کہ میں ڈھائی مہینے اسلام آباد میں جلاوطنے کے گزارے تھے باقی اہل سوات کی طرح۔
آج کل میں عبد الماجد دریا بادی کی نثری مرثیے ، اور آپ کے ھم نام حسن نظامی کی "بیگمات" کے آنسو پڑھ رہی ہوں
پشتو کی ایک کہاوت پاکستانی ٹیم پر بالکل فٹ بیٹھتی ہے۔ کہتے ہیں
مڑے خاندی نہ اؤچی خاندی نو کفن شلئ
یعنی
مردہ ہنستا نہیں اور جب ہنستا ہے تو کفن پھاڑکر ہنستا ہے۔
حسن مزاج آج کل میرے ٹھکانے ہیں اور مصروفیات وہی گھر داری۔ کچھ نیا نہیں ۔ دن کو موقع نکال کر محفل پر آجاتی ہوں اور رات کو فرصت ملے تو کتاب کے 50، 60 صفحے پڑھ لیتی ہوں