السلام علیکم
سنا ہے وزیراعظم سوات تشریف لا چکے ہیں۔ دیکھیے ہمیں کیا دیتے ہیں۔ بقول غالب
دیکھیے پاتے ہیں عشاق بتوں سے کیا فیض
اک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے
آپ کو تو محفل پر ایک سال سے زیادہ عرصۃ ہو گیا ہے۔ آپ کو اب تک معلوم ہو جانا چاہیے تھا کہ بابا جانی سے میرا کیا رشتہ ہے۔ استاد سمجھیں مشفق سمجھیں، دوست سمجھیں یا والد کے طرح محترم۔
آپ کے والد کے بارے میں سن کر افسوس ہوا ۔ اللہ ان کی بخشش فرمائے۔ آمین
۔ ایک لطیفہ یاد آ گیا
مولوی صاحب نے نماز میں غٌلطی سے فارسی شعر پڑھ دیا۔ ایک صاحب نے دوسرے سے کہا کہ بھئی یہ کیا؟
دوسرے صاحب نے جواب دیا۔ بھئی 30 سیپارے ہیں ، کہیں نہ کہیں تو یہ آیت ہوگی قرآں میں :)
میں سمجھی تھی کہ مجھے سمجھنے میں غلطی ہو گئی ہے۔ اردو اتنی وسیع زبان ہے تو لفظ بھی کہیں ہوگا
ناشتہ اور دو پہر کا کھانا کھا کر اپنے گھروں میں جا چکے ہیں۔ در اصل وہ ہماری طرح مہاجرت کے بعد واپس گھر آئے تھے۔ ان کے گھر میں تو انتظام نہیں تھا تو کھانے پر بلایا تھا اور رات کا کھانا بھی ساتھ کر دیا
میر کو انہی قسم کے اشعار نے میر بنایا ہے۔ کیا سادہ طرز ہے۔ محاورات کا برجستہ استعمال کمال کا ہے ، عذر گناہ بد تر از گناہ کا کیا خوب ترجمہ ہوا ہے
عذرِ گناہِ خوباں ، بد تر گناہ سے ہو گا
کرتے ہوئے تلافی بے لطف تر کریں گے
اس غزل میں میر کی روایتی رونا دھونا اتنا نہیں۔ چند شعروں میں بلند خیالی...
مجھے تو محل ہی لگتا ہے۔ سلیس اردو اس کی یوں ہوگی
جب جہل کے شور اور حکمت کے اذان کا محل یعنی وقوع ایک ہی ہے
علاوہ ازین مطلع میں ٹھری لکھا ہے ، یہ شاید ٹھہری ہے