اگر آپ کا اشارہ اس شعر کی طرف ہے
مغل بچے بھی خوب ہوتے ہیں
جس پہ مرتے ہیں اسے مار رکھتے ہیں
تو میں یہ شاعر غالب کا نہیں سمجھتی ورنہ اسے اپنے نسخہ میں درج کرتی
غالب نے ڈومنی سے نہیں بلکہ ایک با پردہ خاتون سے عشق کیا تھا جو کہ عین عالم شباب میں مر گئی تھی اور جس کا غالب نے مرثیہ کہا تھا...