اپنی بارش سے دلی وابستگی ہے۔ہر بارش سے اک نئی یاد جنم لیتی ہے۔ بارشوں میں بارش پہ اک دو کلام لکھ مارے تھے۔۔۔۔ خیر اب وہ بالک عمر گئی جب یادیں آتی تھیں۔۔۔
تمہاری یاد کہ ساون گھڑی ہو رت جیسے
تمہاری دید کہ جیسے بہار کے لمحے۔۔۔
آغاز کرتے ہوئے محترم قتیل شفائی کی غزل:
کر رہے قریہ قریہ زندگی کی جستجو ، میں اور تُو
ہو گئے آوارگی کے نام پر بے آبرو، میں اور تُو
تھے جہاں رسموں رواجوں کے اندھیروں پر فدا، اب اُس جگہ
معذرت بن کر کھڑے ہیں روشنی کے روبرو، میں اور تُو
کُچھ دنوں سے میں...
آج اگر محفل پر یوم قتیل منایا جائے اور صرف انہیں کا کلام شریک محفل کیا جائے-
انتظامیہ کو رائے ہے کہ آئندہ کسی بھی شاعر کا دن آئے تو سرکاری طور پر محفل پہ اس کی اناؤنسمنٹ ہو اور اس کا ٹیگ بنا دیا جائے جیسے (یوم قتیل)۔ ابن سعید
اورنگ زیب خاں نام اور قتیل تخلص تھا۔۲۴؍دسمبر ۱۹۱۹ء کو ہری پور، ضلع...
سبحان اللہ خوبصورت شراکت۔ اللہ و رسول جزائے خیر دیں۔
محترم بہت محنت اور عرق فشانی کا کام۔ کمال کر دیا۔ اللہ و رسول قبول کریں اور جزائے خیر دیں۔
پوسٹ میں تدوین کر کے مندرجہ بالا کلام پیش کر دیں تو بہتر ہو گا۔
تا حال منتظر کسی نے نہیں بتایا کہ یہ اردو کی پہلی غزل ہے کہ نہیں۔ یہ فارسی کلام ہے یا اسے اردو یا ہندی گنا جائے۔ الف عین محمد وارث سیدہ شگفتہ فرحت کیانی محمد تابش صدیقی
بہت خوبصورت کلام اور شراکت پر آپ مشکور ہیں۔ ذوالقرنین بھائی۔