مشاہدہ تو یہی ہے کہ اردو لغت بورڈ نے بھی اب ہر جگہ مؤنث ہی استعمال کیا ہے۔ اور عمومی طور پر بھی ایسا ہی ہے۔
اب یہ تو علمائے اردو ہی بتا سکتے ہیں کہ غلط العام ہے یا غلط العوام۔
یا مذکر کہنا غلط العام تھا یا غلط العوام۔ :)
سوائے اس ایک سند کے
ترقی اردو بورڈ کی داغ بیل ڈالی گئی جس نے اردو کی عظیم لغت تیار کرنے اور اس کو شائع کرنے کا بیڑا اٹھایا.
( ۱۹۷۸ ، پاکستان کے تہذیبی مسائل ، ۵۶ ).
اردو لغت بورڈ کی لغت میں موجود دونوں کی اسناد میں سے ایک ایک مثال
اس طرح ادا کروں ، اتائی کیا اچھے گویے سے بھی نہ ہو سکے .
(۱۸۸۰ ، فسانۂ آزاد، ۳: ۹۹۰)
عطائی بھی ہر ایک لیتا تھا وہ تان
کہ جس سے بوعلی سینا ہو حیران
(۱۷۷۸، گلزار ارم، ۱۶۰)