اب چونکہ ہر چیز قربانی کی تعریف میں آرہی ہے۔۔۔ لہذا یہاں احباب کو میں بتانا چاہوں گا کہ اگر ایسے ہی چند اور مراسلے احمد بھائی نے کیے تو وہ دن دور نہیں جب محفلین ایک کوچہ قربانی سے بھی فیضیاب ہوں گے۔۔۔۔ :p
یہ بات درست ہے کہ ہندومت میں انسانی قربانی کے بھی واقعات ملتے ہیں۔ مگر جب بات مذہب کے تصور کے ہو۔ تو وہاں پر پیروکاروں کے اعمال کی بجائے مذہب کی تعلیمات کو دیکھتا جاتا ہے۔ اب اس صاحب مضموں نے ادھوری معلومات دانستہ بیان کی ہوں تو ہم کیا کریں۔۔۔ ویسے بھی میڈیا کا کالم تھا۔۔۔ لہذا قابل اعتبار نہیں...
یعنی ہرچیز قربانی ہے۔۔۔۔ آپ نے تو قربانی کے تصور کو بہت وسیع کر دیا ہے۔۔۔۔۔ تندور پر کسی کو اپنی باری پر پہلے روٹیاں لینے دینا بھی قربانی ہی کے ذمرے میں آجائے گا اس طرح تو۔۔۔۔۔
قیصرانی بھائی تو گاندھی بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ مذہب بناء قربانی کے خطرناک ہے۔۔۔۔۔ یا کچھ اور بات ہو رہی ہے جو میں نہیں سمجھا۔۔۔۔
ویسے ہندومت میں جاندار کی قربانی کا تصور نہیں ملتا۔۔۔ ایک بہت تفصیلی مضمون پڑھا تھا جس میں مختلف مذاہب میں قربانی کے تصور کا جائزہ لیا گیا تھا۔۔۔
مجھے اس موضوع پر کچھ تفصیل سے لکھنا ہے۔۔۔ فی الوقت یہی شعر
ہم ابھی خواب میں ہیں اور یہ احساس وجود
جس سے کچھ نیند اچٹ جائے وہ انگڑائی ہے
اور ایک اور شعر یاد آگیا
ہم اس تلاطم پنہاں میں غرق رہتے ہیں
جہاں زماں و مکاں ساتھ ساتھ بہتے ہیں
شکریہ آپ کا۔۔۔۔
آپ کا شکرگزار ہوں۔۔۔۔
ذرہ نوازی ہے حضور آپ کی۔۔۔ وگرنہ یہ فقیر تو کسی قابل نہیں۔۔۔ جسارت کو سراہنے پر ازحد تشکر۔۔۔۔
مجھے اپنی سست طبع کا پتا ہے۔ اس لیے میں قسط وار کچھ بھی نہیں لکھتا۔۔۔۔ :)
شکریہ یارا۔۔۔۔