رات کی کوکھ سے
صبح کی ایک ننھی کرن نے یوں جنم لیا
شب نےننھی شفق کی گلابی
حسین مُٹھیاں کھول کر
کچھ لکیریں پڑھیں
اور صبا سے نا معلوم چپکے سے کیا کہہ دیا
یوں کے شبنم کی آنکھ سے آنسو بہے
اک ستارہ ہنسا
چاندنی مسکراتی ہوئی چل پڑی
اور نفاست سے پہلو بدلتے ہوئے
چونک کر میری ماں نے بہت شوق سے
کچھ اشارہ...