نتائج تلاش

  1. ع

    ایک مصرع جو دِل کو چُھو جائے

    دل کے جانے کا ہے کس کافر کو غم -
  2. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    لیجئے اب تو بابا بهی ادهر نہیں آتے - کہا کرتے تهے اس دهاگے کو ڈهونڈ کر نکالنا پڑتا ہے -
  3. ع

    کون کم بخت نہ اس حال میں مدہوش رہے

    بہت خوب ابن رضا بهائی - کیا کہنے -
  4. ع

    جون ایلیا کب پتا یار کو ہم اپنے لکھا کرتے ہیں

    اب تو تُم شہر کے آداب سمجھ لو جانی جو لکھا ہی نہیں جاتا وہ لکھا کرتے ہیں
  5. ع

    بےمثال لوگ

    ہوتے ہیں کہاں ہم تُم ناکام خدا جانے
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    شام ہے جام ہے چلے آؤ آپ سے کام ہے چلے آؤ دوریاں بهی ہیں لازما لیکن ضبط ناکام ہے چلے آؤ عشق میں، دشت میں ، جنوں میں ہے اب مِرا نام ہے چلے آؤ دید کا عید کا حیائی کا مُجھ پہ الزام ہے چلے آؤ مُشکلیں آ پڑیں زمانے کی نام بدنام ہے چلے آؤ خواہشیں وصل کی ستاتی ہیں ہجر کی شام ہے چلے آؤ بات بے بات...
  7. ع

    ایک مصرع جو دِل کو چُھو جائے

    جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے ۔۔۔۔۔۔
  8. ع

    ایک مصرع جو دِل کو چُھو جائے

    کٹ گئی احتیاطِ عشق میں عمر ۔
  9. ع

    ایک مصرع جو دِل کو چُھو جائے

    غالبِ خستہ کے بغیر کون سے کام بند ہیں ۔
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بکرے کو بهی قربانی سے قبل خوب سجایا جاتا ہے - :ROFLMAO:
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا - :ROFLMAO::ROFLMAO::ROFLMAO:
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا دال کهائی تهی رات کو تبهی "د" سے وزن گڑبڑ ہو گیا -
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تِری اِک اِک اَدا پر جان جائے یقیں جائے مِرا اِیمان جائے اَگر ممکن ہو تیرا یہ دِوانہ تِرے صدقے تِرے قُربان جائے یہ ڈر ہے اِس ہماری بیخودی کو نہ کوئی عقلمند پہچان جائے چَلا جائے اگر دِل سے تِرا غم مِرے سَر سے کوئی احسان جائے مِرا دل ہے وہ ضدی جو مِری بهی قسم لے لو اَگر اِک مان جائے وہاں اک...
  14. ع

    پہاڑی غزل

    یہاں میری جان آدهی رہ گئی اپنی اردو سنوارتے اور آپ --- خیر
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    چاہتوں میں فقط خسارا ہے میں نے کو چهان مارا ہے راہ تکتا ہے اک قیامت کی دل مرا منتظر تمہارا ہے تو نے دیکها سنا نہیں لیکن رات دن تجھ کو ہی پکارا ہے ڈوبنا چاہتا ہوں میں خود میں میری تہہ میں مرا کنارا ہے ہے مجهے غم عزیز تر میرا اپنا ہر درد مجھ کو پیارا ہے کوئی کیا جانتا پهرے کیسے میں نے اس عمر...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ضبط کو آزمانے آیا ہُوں غم زمانے کے ساتھ لایا ہُوں کوئی اپنا نہیں یہاں میرا ساری دنیا سے مَیں پرایا ہُوں یاد آتا پِهروں کسی کو کیوں مَیں تو خود آپ کا بهلایا ہُوں میری آہوں میں کیوں نہیں تاثیر درد عالَم کے چِهین لایا ہُوں کیا کسی بُت کو پوجتا ہُوں مَیں کیا کسی عشق کا ستایا ہُوں جان باقی نہیں...
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عشق کی راہ پر نہیں آتے لوگ ہم سے مگر نہیں آتے ڈهونڈتے پهر رہے زمانے میں آپ اپنے ہی گهر نہیں آتے کیا کہیں کیا جگر کو دهڑکا ہے خواب تک بے خطر نہیں آتے دیکهتے بهی انہی کی جانب ہیں جو کسی کو نظر نہیں آتے دنیا والو نصیب والے ہو سب کو ایسے سفر نہیں آتے وہ اُدهر ہیں جِدهر نہیں پہنچے ہم جِدهر...
  18. ع

    پہاڑی غزل

    فیر کس ناں دیخی اج ای پوشی شوڑو ۔ آخیا صبر کرے کرو اتنی تاول وی چنگی نئیں ہونی کیس آخیا صبر کرو ؟ جرا ملا شوڑی اسی کی ناں ساکوں اساں اوس کولوں ایہہ تاں پچهئے آخر کیس خاطر صبر کرئیے کیتا ہوے صبر تے دسو جوں حال ہمارا تهی ونجا ایہہ ایس عشق نمانے وچ -
Top