نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غم ہے کیا اور یہ خوشی کیا ہے پوچهئے ہم سے زندگی کیا ہے عشق میں دشت چهان مارے ہیں کیا بتائیں کہ تشنگی کیا ہے اس متاع ہنر کے ملنے پر میرے اس بخت میں کمی کیا ہے جانئے کیا ہے آرزو میری جانئے کیا کہ بے بسی کیا ہے میری آنکهوں کے سامنے اس دم تیرگی کیا ہے روشنی کیا ہے قدر کیا جانتے نہیں اپنی پوچهتے...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بونگا ہوں بابا -
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    سبهی خانے پر ہو گئے بابا - اب خانہ پری نہیں ہو گی اور اب والا وعدہ پکا وعدہ - - - مرض آن لائن لغت کا دهوکا -اور پیٹتا کم بخت سر جاتا ہے کیا - یہاں محاورے کا استعمال نہیں کیا تها - خیر آگے احتیاط کروں گا -
  4. ع

    ابھی امکان میں کچھ بھی نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔ عارف عزیز

    نہیں بھائی انیائے ہوا ہے میرے ساتھ بات ''دلی'' تک جائے گی ۔
  5. ع

    ابھی امکان میں کچھ بھی نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔ عارف عزیز

    خیر ہے بابا آپ ہیں نا ۔
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مشکلیں مجھ پر پڑیں اتنی کہ آساں ہو گئیں ۔
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عمر لگتی ہے جان سے جاتے آپ کے ہر گمان سے جاتے
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اس فتنہ خو کے در سے اب اٹھتے نہیں اسد اس میں ہمارے سر پہ قیامت ہی کیوں نہ ہو ''اپنے سے کھینچتا ہوں خجالت ہی کیوں نہ ہو''
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    صبح دم رونے سے آنکھیں دھل گئیں ۔
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عاطف بھائی بہت پرانی غزل تھی کُچھ تبدیلیاں کرکے ارسال کر دی کہ شاید اور نکھر سکے ۔ ہمت افزائی کے لئے بہت بہت شکریہ ۔ دعائیں ۔
  11. ع

    ابھی امکان میں کچھ بھی نہیں ہے ۔۔۔۔۔۔۔ عارف عزیز

    کاش میں بھی ان دِنوں آیا ہوتا اصلاحِ سُخن میں ۔
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہو کے دنیا سے دُور بیٹها ہوں میں کہ تیرے حضور بیٹها ہوں اِک نظر آپ کی عنایت ہو میں بهی اِک بے قصور بیٹها ہوں توڑ کر آئینہ اَنا کا مَیں آپ میں چور چور بیٹها ہوں ہے نشہ پاکباز سر مَیں بهی پی شرابِ طہور بیٹها ہوں خلوتوں کی مَیں غفلتوں میں آج آنکھ میں بهر کے نور بیٹها ہوں آ کہ اب تک میں تیری...
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    رونے دهونے سے قرار آتا ہے کیا پیٹتا کم بخت سر جاتا ہے کیا ہو سکا ممکن کسی کی بات کو اپنے منہ سے غیر دہراتا ہے کیا اے جہاں تیری نگاہیں دیکھ لیں آنکھ مجھ کو اب یہ دِکهلاتا ہے کیا پوچهنا اُس کم سخن سے اس طرح کوئی سمجها کوئی سمجهاتا ہے کیا مرض ہے عشقِ بتاں کا شیخ جی آپ کے دعوں سے یہ جاتا ہے کیا...
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اور تو کوئی نہ اپنا نہ پرایا اپنا ایک ہی نام صبح و شام لئے جاتے ہیں صبح و شام بابا ؟
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ایک دهوکا سا زمانے کو دِئے جاتے ہیں ہم جو مرنے کی تمنا میں جِئے جاتے ہیں سامنے رکھ کے وہ ساغر کو ہمارے بولے جام الفت کے نِگاہوں سے پِئے جاتے ہیں ہم کہاں ڈهونڈتے پهرتے ہیں رفو گر اپنا ایسے بهی زخم زمانے میں سِئے جاتے ہیں شہرتیں عام ہیں دنیا میں نہ جانے کیونکر خود کو رسوا سرِ بازار کِئے جاتے...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کسی کا ذکر دل کو بھا گیا ہے مجھے مر مر کے جینا آ گیا ہے مرا ہی شوق میری آگہی کو خرد میرا جنوں کو کھا گیا ہے ہوا بیٹھا تھا دنیا سے خفا میں کسی کا روٹھنا سمجها گیا ہے نہیں اک پل کو تھوڑا چین آیا سکوں سا جب سے دل کو آ گیا ہے کروں کیسے اگر ہو صبر ممکن یہ مجنوں ضبط سے گھبرا گیا ہے عظیم آئے نہ...
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    چاہ کر مسکرا نہیں سکتے ہم ترا غم بهلا نہیں سکتے ان فقیروں سے دوستی صاحب آپ سے سب نبها نہیں سکتے ہم وہ ناداں ہیں اپنی دانائی ٹهیک سے جو چهپا نہیں سکتے کیا ستم ہم پہ اس نے ڈهائے ہیں مر کے بهی ہم بتا نہیں سکتے جا تو سکتے ہیں چهوڑ دنیا کو آپ کے در سے جا نہیں سکتے ہو گئے ہیں عظیم پتهر کے لوگ ہم...
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بیچ اک دانہ بیچ اک دانہ دانے اوپر دانہ بیچ اک دانہ ۔ بابا ۔
  19. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا اس میں کُچھ اور شعر بھی تھے بھول گیا ۔
Top