آپ کی مدحت سرائی چاہئے
ہم فقیروں کو خدائی چاہئے
جهانکتا کیوں پهر رہا ہوں غیرمیں
اپنے اندر کی صفائی چاہئے
دشت میں صحرا میں بستی سے پرے
گونجتی پِهر ہو دہائی چاہئے
آ مجهے اِس حال میں دیکها رقیب
بول اٹها تیری بهلائی چاہئے
ہوں کسی اپنی ہی خاموشی کا وقت
دَہر کو نغمہ سرائی چاہئے
حسن کا چرچا زمانے...