میں نہیں اختیار میں میرے
ہے کوئی انتظار میں میرے
جانے یہ کون آ بسا ہے اب
دل کے اجڑے دیار میں میرے
اپنے ہاتهوں کا جرم دیکهوں مَیں
دامن تار تار میں میرے
اگتے رہتے ہیں دل میں شعلے سے
گل کهلیں کیوں بہار میں میرے
چین کی ہے کوئی نئی صورت
دیدہ اشک بار میں میرے
وہ تغافل پہ روز کے مائل
شدت آئے بخار...