عشق پر سب لٹا کے بیٹها ہوں
اپنی ہستی بُهلا کے بیٹها ہوں
آزمائے گا اے زمانے کیا
مَیں تجهے آزما کے بیٹها ہوں
میری آواز دَب گئی مجھ میں
اِک حقیقت چُهپا کے بیٹها ہوں
غم ہے اب صرف میرے کهانے کو
ساری خُوشیاں مَنا کے بیٹها ہوں
اپنی صورت سے خوف آتا ہے
شکل اپنی مِٹا کے بیٹها ہوں
ایک دنیا بسی رہی مجھ...