موت بهی زندگی بهی پیاری ہے
جانے کیا آرزو ہماری ہے
دل کا لگ جانا اک قیامت ہے
جان والوں پہ جان بهاری ہے
جانے کیا جرم کر لِیا میں نے
مجھ سے دنیا خفا تمہاری ہے
لوگ ہنستے ہیں میری حالت پر
جیسے حالت یہ اختیاری ہے
رات دن اک خیال رہتا ہے
رات دن بس یہی خماری ہے
کهو چکا ہوں مَیں آپ اپنے کو
جانے کس کی...