نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بہت بہت شکریہ اور آداب خلیل بھائی ۔ کہا سنا معاف کر دیجئے گا ۔
  2. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    بابا آئے تهے یہاں کہاں گئے ؟ و علیکم السلام عاطف بهائی کیسے ہو آپ ؟
  3. ع

    جس کا اللہ رقیب ہوتا ہے از روحانی بابا

    روحانی بابا تو محمود احمد غزنوی نکلے 4 سال پہلے ہی داد دے گئے مجھے ۔
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا اب تو کام کرتے ہوئے بهی آمد ہونے لگی -
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بهول کر رسم دنیا داری کی میں نے دن رات آہ و زاری کی پلے پڑنے نہ دی رقیبوں کے جب کبهی بات بهی تمہاری کی آپ خود کو گلے لگا رویا آپ اپنی ہی غم گساری کی اپنا ہی مرتبہ کیا اعلی خاک عزت میاں ہماری کی جس کسی نے نہ تک کی بندی کی اس نے برباد عمر ساری کی
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    خلیل بهائی جو باقی تمام ہوئیں -
  7. ع

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    نون سے میں بابا ۔
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    خیر مبارک بابا ۔ آپ کو بھی مبارک ہو ۔
  9. ع

    استانی جی کا اپنے منگیتر کو جوابی خط

    بابا آپ بہت تیز ہو ۔ سرخ رنگ بھی تو اسی لئے کیا تھا ۔
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    موت بهی زندگی بهی پیاری ہے جانے کیا آرزو ہماری ہے دل کا لگ جانا اک قیامت ہے جان والوں پہ جان بهاری ہے جانے کیا جرم کر لِیا میں نے مجھ سے دنیا خفا تمہاری ہے لوگ ہنستے ہیں میری حالت پر جیسے حالت یہ اختیاری ہے رات دن اک خیال رہتا ہے رات دن بس یہی خماری ہے کهو چکا ہوں مَیں آپ اپنے کو جانے کس کی...
  11. ع

    وزل: ایک نئی صنفِ سخن کا تعارف

    آپ اپنا ہی چارہ کر دیکهوں چیر اپنا ہی اب جگر دیکهوں اک تماشا دکهائی دیتا ہے اس زمانے میں میں جدهر دیکهوں دیکھ رکهوں شکستہ پائی بهی جو کہ اس شوق کا سفر دیکهوں گهر میں اک مولوی ہے گهس بیٹها کیا مری دید کی نظر دیکهوں کوئی کتنا گرانا چاہے گا سب کی نظروں سے میں اتر دیکهوں
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جی خلیل بهائی - اگر ممکن ہے تو پلیز - اور اس سب کو غزلیں کہنے کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے -
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بابا مجھے نہیں معلوم کہ کہاں ارسال کرنی ہے ۔ اور کیوں ۔
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دامنِ تار تار دیکهوں مَیں آپ اپنا شکار دیکهوں مَیں حیف حسرت کہ اِن خزاؤں میں اپنی خاطر بہار دیکهوں مَیں منزلیں آپ کی مبارک ہیں کیونکہ راہ فرار دیکهوں میں دل ذرا ٹهہر چار دن جی کر اب تو اپنا شعار دیکهوں میں آزمائش بهی اسقدر اعلی اور اپنا قرار دیکهوں میں دیکهنے واسطے ہے کیا میرے اپنے آگے غبار...
  15. ع

    وزل: ایک نئی صنفِ سخن کا تعارف

    بہت خوب مخمور بھائی ۔ میں بھی شاید سات سال کا تھا تب یہ شعر کہا تھا ۔ کوچہء دلبر سے چرائی مٹی اپنے مرقد پہ بچھا کیوں دیں ۔ جو شعلے بُجھ چکے ہیں برسوں سے انہیں پھرآج ہوا کیوں دیں ۔
Top