نصراللہ خان عزیز کے چند اشعار
اُس حُسنِ پاک باز کو مڑ مڑ کے دیکھنا
ہرچند ناروا تھا، مگر دیکھتے رہے
اللہ رے اشتیاقِ تماشا کہ بار بار!!
جس سمت وہ گئے ہم اُدھر دیکھتے رہے
=========
تصور میں کسی کے ہم نے جو آنسو بہائے ہیں
فرشتوں نے وہ سب گن گن کے پلکوں سے اٹھائے ہیں
محبت نے مٹا ڈالی تمیزِ قربت و...