نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہر مکاں لامکان سے جاؤں دور اِس آسمان سے جاؤں عشق کرتا ہوں کیوں ترے در سے میں اُٹھایا جہان سے جاؤں جانے والا ہوں شہر بھر کو چھوڑ کیونکہ اپنی اُڑان سے جاؤں میں بنایا گیا ہوں مٹ مٹ کے اب بھی اپنے نشان سے جاؤں تم فضاؤں کی بات کرتے ہو میں پرے کہکشان سے جاؤں کس حقارت سے دیکھتے ہو آپ میں بھی کس آن...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عشق کرتا ہوں کیوں نہ سج دھج کر جسم سے جاؤں جان سے جاؤں
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    میری اوقات کیا کہ میں تیرے اور اپنے گمان سے جاؤں
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تمہیں اپنے ہو آؤ گنگنا دو ۔
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جینے کے گُر جناب سکھاتا رہوں گا میں
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    کب تک غموں کا بوجھ اُٹھاتا رہوں گا میں ۔
  7. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آپ سے التماس کرتا ہوں اور خود کو نراس کرتا ہوں لوٹ آتا ہوں گھر کو جلدی میں کام بھی آس پاس کرتا ہوں رات دن یاد میں تری بیٹھا اپنے دل کو اداس کرتا ہوں بھول بیٹھا ہوں اپنی صورت کو تیرا چہرہ شناس کرتا ہوں کس خوشی سے میں آپ کے غم کو اِس طبیعت پہ راس کرتا ہوں
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    درد کی حد سے گزرنا چاہئے روز جینا روز مرنا چاہئے دیکھتے ہیں آئینوں کو دیکھ کر کس کی خاطر اب سنورنا چاہئے اب سے ہی غنچے ہیں اہلِ شوق کے پھول بن بن کر بکھرنا چاہئے التجا کوئی کریں گے کیوں عظیم ہم کو کتنا کچھ وگرنا چاہئے کیا نہیں بگڑے ہمیں پر سب عظیم کیوں ہمیں آخر سدھرنا چاہئے
  9. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    سر پٹخ کر در دروں پر مار کر سب سے جیتے ہم خودی سے ہار کر شیخ منبر پر کھڑا ہے دیکھ تو لوگ نفرت بانٹتے ہیں پیار کر ہو سکے اپنے بھی اندر جھانک لے اپنی بھی آنکھوں سے آنکھیں چار کر کب تلک پیتے رہیں عمروں کا زہر تیغ قاتل اس طرف بھی وار کر اور کب تک ہم سہیں خاموشیاں ہاں نہیں ممکن ہمیں انکار کر...
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اُسے کہہ دو خدارا مان جائے کہ اس سے قبل میری جان جائے کروں کن کافروں سے جا کے شکوہ یقیں میرا مرا ایمان جائے نہ جانے کس طرف کو جاتا جاتا ترا وحشی ترا نادان جائے یہ ڈر ہے اس ہماری بیخودی کو نہ کوئی دیکھ لے پہچان جائے پلٹتا ہے وہ کب رستوں سے صاحب جو گھر سے آخرت کی تھان جائے دکھائی دور...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    در در کی بھیک مانگوں منگتا نہیں ہوں میں ہر اک سے ٹھیک مانگوں منگتا نہیں ہوں میں
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ٹوٹتیں بجلیاں زمانے پر ایک میرے ہی مسکرانے پر سب نے الزام آ دھرے کیا کیا دیکھ لو آپ کے دوانے پر ملئے اغیار سے ہی جا کر اب ہم نہیں اپنے آستانے پر اور بھی آ گئی ہمیں ہمت یار لوگوں کے آ ستانے پر کیا ملا ہے عظیم کو جانیں بات کو اس طرح گھمانے پر
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہر کوئی بھول جانا پڑتا ہے ہر کسی کو بھلانا پڑتا ہے عشق میں دشت کیا جنوں کیسا شہر تک چھوڑ جانا پڑتا ہے شہرتیں یُوں نہیں ملا کرتیں اِک تماشا لگانا پڑتا ہے بھوک مٹتی ہے تب کہیں جا کر خود کو ہی بیچ کھانا پڑتا ہے اتنا آساں کہاں ہے کہنا بات منہ پہ تالا لگانا پڑتا ہے ہارنا چاہتے ہو تُم خود سے آپ...
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دانے اوپر "دانا" :ROFLMAO:
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غیر کے دکھڑے بھلا دیتے ہیں لوگ اپنی خوشیاں تک سنا دیتے ہیں لوگ ہم اُٹھاتے پھر رہے ہیں اپنا آپ ہم کو آ آ کر گرا دیتے ہیں لوگ بیچنے آئے ہیں سچے جذبے ہم دیکھئے بدلے میں کیا دیتے ہیں لوگ ناتوانی کا گلہ کیا آپ سے ہجر میں پتھر بنا دیتے ہیں لوگ آپ کیجے کام اپنا دل جلا دیکھئے کب تک ہوا دیتے ہیں...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اور کیا تھا جناب کیا کرتے آپ اپنا حساب کیا کرتے ہم فقیروں نے بادشاہی کی آپ جیسے نواب کیا کرتے ہم ہیں خانہ بدوش پہلے ہی اپنا خانہ خراب کیا کرتے مسکراتے ہیں سوچ کر رکھا یُوں جو پردہ حجاب کیا کرتے بھاگ نکلے ہیں ہم گناہوں سے شیخ صاحب ثواب کیا کرتے
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    عجب تماشا لگا لیا ہے جہان سر پر اُٹھا لیا ہے اب آگے اس کے ہو کیا توقع تمہارا غم جو کما لیا ہے اسی کو کہتے ہیں دوستی کیا سبھی کو دشمن بنا لیا ہے سکون اب تک ہمیں نہ آیا قرار دل کا گنوا لیا ہے اب آنکھ میں آئیں اشک لینے کہ خون تک تو بہا لیا ہے عظیم کہنے کو غم بڑے تھے مگر زمانے نے کھا...
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    مر نہ جاؤں میں آہ بھر بھر کے عشق جیسا گناہ کر کر کے مار ڈالا ہمیں نہیں معلوم آپ ایسی نگاہ کر کر کے مانگئے آپ سے دعا میں کیا اب تو کرتے ہیں چاہ ڈر ڈر کے خود کو دیتے ہیں داد بیٹھے ہم اپنے جینے پہ واہ مر مر کے مسکرائیں گے بزمِ غیراں میں تھک گئے آہ آہ کر کر کے
  19. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آنکھ میں کب کسی کے پانی ہے ہم نے صحرا کی خاک چھانی ہے آ کبھی دیکھئے رقیبوں میں اب ہماری بھی قدر دانی ہے دل نے لاکھوں گمان رکھے پال پر نہ جانے کہ دل کی مانی ہے سننا چاہو تو آپ سن لینا چار دن کی مری کہانی ہے سخت ٓحیرت میں مبتلا ہوں میں مہربانوں کی مہربانی ہے آپ سے چاہئے نہیں کُچھ بیر...
  20. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ہو سکے آسمان سے جاؤں دُور دُنیا جہان سے جاؤں خُوب اورں نے سر کھپایا ہے پر نہ تیرے میں دھیان سے جاؤں آپ کی چاہتوں میں کھویا ہوں گھر سے جاؤں مکان سے جاؤں اور امید کیا رکھوں جگ سے آپ کی اس امان سے جاؤں مٹ گیا حرف حرف تک میرا کیوں نہ اپنے بیان سے جاؤں میری اوقات کیا کہ میں تیرے اور اپنے گمان سے...
Top