ہو سکے آسمان سے جاؤں
دُور دُنیا جہان سے جاؤں
خُوب اورں نے سر کھپایا ہے
پر نہ تیرے میں دھیان سے جاؤں
آپ کی چاہتوں میں کھویا ہوں
گھر سے جاؤں مکان سے جاؤں
اور امید کیا رکھوں جگ سے
آپ کی اس امان سے جاؤں
مٹ گیا حرف حرف تک میرا
کیوں نہ اپنے بیان سے جاؤں
میری اوقات کیا کہ میں تیرے
اور اپنے گمان سے...