سنے گا کیا مری فریاد کوئی
کرے گا کیا کسی کو شاد کوئی
یہاں رونا ہوا ہر شب کا واجب
کہیں ہوتا پھرے آباد کوئی
اب اتنے بھی نہیں معصوم ہم لوگ
ہمارے غم کی دے جو داد کوئی
یہاں مطلب محبت کے جدا ہیں
بنی شیریں بنا فرہاد کوئی
ہمیں اس قید سے ہی انسیت ہے
ہوا صیاد سے آزاد کوئی
ہم اتنا بول کر جائیں گے صاحب...