نتائج تلاش

  1. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنی جانب سے ہمیں آ کر ستا جاتے ہیں لوگ کیا کہیں ان سے کہ ہمت کو بڑھا جاتے ہیں لوگ ہم تو روٹی کا نوالا بھی نہیں کرتے ہڑپ اور غیروں کا کلیجہ تک چبا جاتے ہیں لوگ جانتے کب ہیں ہمیں پیچھے دھکیلیں آئیں اور منزلوں کی سمت کا رستہ دکھا جاتے ہیں لوگ آپ بھی اب آئیے آ کر ستا لیجے حضور دیکھتے ہیں بیٹھ کر...
  2. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنا لہجہ سنوار کر بابا میں نے دیکھا پکار کر بابا آ گئے ہیں یہ پھر خلیل میاں کتنی عمریں گزار کر بابا تنگ کرتے ہیں کیا بتاؤں میں میرے پاروں کو پار کر بابا
  3. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    دل جلانے کے واسطے آتے چھوڑ جانے کے واسطے آتے کب تھی ہنسنے سے تم کو فرصت کیوں تم رلانے کے واسطے آتے سوچتا ہوں کہ روٹھ جاتا میں تم منانے کے واسطے آتے اور کیا چاہئے مجھے تُم سے مسکرانے کے واسطے اتے آ ہی جاتا قرار اس دل کو تُم دُکھانے کے واسطے آتے پھر سے آتے ہمیں یُوں تنہا سا چھوڑ جانے کے واسطے...
  4. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنا لہجہ سنوار کر بابا میں نے دیکھا پکار کر بابا پر نہ پہنچی وہاں صدا میری خود کو دیکھا ہے پار کر بابا
  5. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تمہاری آرزو میں ہم زمانا بھول جائیں گے یہاں تک خواب میں بھی ہر گھرانا بھول جائیں گے کبھی آؤ ہمارے پاس بیٹھو تم کو دیکھیں ہم وگرنہ خود سے بھی نظریں ملانا بھول جائیں گے تمہارے نام کی کھا کر قسم کہتے ہیں ہم اپنا تمہیں ہر روز کا دکھڑا سنانا بھول جائیں گے ذرا مہلت تو دو ہم کو ہماری عمر جینے کی ہم...
  6. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    یہ پروگرام کینسل بابا لیکن چائے ضرور پلاؤں گا ۔
  7. ع

    گھوم کر دشمن کو نشانہ بنانے والی بندوق

    فاتح بھائی صبح تک سو نہیں پاتے کہ سوتے ہی نہیں ہیں ؟
  8. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    ڈهائی ہزار - بابا ان سب کو جلا کر آپ کے لئے اچهی سی چائے بنا دوں ؟
  9. ع

    امیر مینائی وہ کہتے ہیں، نکلنا اب تو دروازے پہ مشکل ہے - امیر مینائی

    مرے سینے پہ رکھ کر ہاتھ کہتا ہے وہ شوخی سے یہی دل ہے جو زخمی ہے، یہی دل ہے جو بسمل ہے
  10. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    گنوانا دل بہت آسان ہے ہم جاں لٹائیں گے کسی کے عشق میں اپنا پرایا بھول جائیں گے ہم ایسے ناتواں اترٰیں گے جب جا کر اکھاڑے میں بہت سے پہلوان اپنی توانائی بڑھائیں گے نہ کر پائے ہیں راہِ عشق میں جو کام اچھے بھی ہم ایسے ہی برے وہ کام اچھا کر دکھائیں گے ہم اتنا دور جائیں گے کسی کی جستجو میں لوگ...
  11. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اصل اصلاح تو اب شروع ہوئی بابا اور میں چھٹی مانگتا پھرتا ہوں ۔
  12. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تمہاری یاد میں جھومیں گے ناچیں مسکرائیں گے ہم اس دیوانگی سے سب کو دیوانہ بنائیں گے نہ کر پائے بلائے عشق میں جو کام اچھے بھی ہم ایسے ہی برے وہ کام اچھا کر دکھائیں گے تمہیں چاہا ہے کیوں جا جا کے غیروں سے کہیں گے حال تمہیں کو درد کے قصے تمہیں دکھڑے سنائیں گے ہم اتنا دور نکلیں گے تمہاری آرزو میں...
  13. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    جگر کو چیر کھانے کے علاوہ کچھ نہیں آتا ہمیں رونے رلانے کے علاوہ کچھ نہیں آتا تمہیں تو چاہئیں نوحے جہاں والو مگر دکھ ہے اِنہیں نغمے سنانے کے علاوہ کچھ نہیں آتا زمانے بھر کو شاید آپ کے ہی اس دوانے کو یُوں آ آ کر ستانے کے علاوہ کچھ نہیں آٖتا کرے آ زور ہمت ہے کسی میں آئے اور دیکھے ہمیں غزلیں...
  14. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    بھول جا یاد ہم کو آنا دیکھ مر ہی جائے گا یہ دوانا دیکھ ہم نے دیکھا ہے آپ خود میں جھانک ہو مبارک تجھے زمانا دیکھ میری جاں کو بھی دیکھ لے قاتل اپنے تیروں کا بھی نشانا دیکھ دیکھ اپنی بساط بھی غافل میرا محفل میں آنا جانا دیکھ شعر کہنا انہیں ہو شاید شوق مُجھ کو ملنے کا ہے بہانا دیکھ...
  15. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    تیرے آنے پہ مسکرائیں ہم گیت خوشیوں کے لاکھ گائیں ہم اُٹھنے والے نہیں ہیں اُس در کے دل سے جائیں کہ جاں سے جائیں ہم حوصلہ کس قدر ہمیں بخشا کھوج میں آپ کی دِکھائیں ہم ہم تو یہ جانتے ہیں جو گزری اپنی اِس جان پر بتائیں ہم بھول جائیں بتوں کی چاہت اب خود پہ تھوڑا سا رحم کھائیں ہم تُم ہی کہہ دو...
  16. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    آپ خود کو ہی مار دیکھا ہے ہم نے جیون گزار دیکھا ہے چاہتیں دیکھ لیں زمانے کی آپ لوگوں کا پیار دیکھا ہے ایک ہی دوست اپنا پایا اور ایک ہی غم گسار دیکھا ہے ہم سے کیا کیجئے سکوں کی بات ہم نے کس دن قرار دیکھا ہے ہر کوئی دوسرا زمانے میں تیرے غم پر نثار دیکھا ہے مُجھ پہ ہی چل رہا ہے جانے کیوں آپ کا...
  17. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اپنے جگرے کو پھاڑ دیکھا ہے خود میں نظروں کو گاڑ دیکھا ہے اس خرابے میں آپ ڈھونڈیں عیش ہم نے صاحب کباڑ دیکھا ہے پھر بھی آباد ہم نہ ہو پائے خوب خود کو اجاڑ دیکھا ہے اُڑتے پھرتے ہیں کن ہواؤں میں کن فضاؤں کو تاڑ دیکھا ہے ہم نے جیتا ہے آگہی کو آپ سب نے ہم کو پچھاڑ دیکھا ہے
  18. ع

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غم کوئی ایک بات کرتا ہے دن کو دیکھو تو رات کرتا ہے اب نہ جانے کہ ساتھ کیا میرے آپ لوگوں کا سات کرتا ہے شیخ صاحب کو کچھ نہیں معلوم بات سنتا ہے بات کرتا ہے وہ ہمیں ایک سے کرے گا دو وہ جو پانچھوں کو سات کرتا ہے ہم سے الجھے گا کیا زمانے تُو جا سلجھ جا کے بات کرتا ہے
Top