شناختی کارڈ کے انتظار میں دس دن گزارے نہیں گزر رہے تھے، ہر دن سو سو برس جتنا گراں تھا۔ بالآخر وہ دن آگیا جب ہمارے ہاتھ میں پہلا شناختی کارڈ تھا۔ بندوبست پہلے سے تھا لہٰذا شناختی کارڈ لے کر سیدھا پاسپورٹ آفس پہنچے، چوں کہ یہاں نئے نویلے تھے، کچھ معلوم نہیں تھا کیا کرنا ہے لہٰذا وہاں آنے...
سرحد کے اس پار ٭ تبصرہ جات
انٹر کا امتحان اور اس کے بعدطویل تعطیلات۔۔۔
بے کیف اور اکتاہٹ بھرے شب و روز۔۔۔
اکتا اکتا کر تھک جاتے تو کتابیں پڑھتے۔۔۔
کتابیں پڑھ پڑھ کے تھک جاتے تو اکتانے لگتے۔۔۔
تب ہی اچانک زندگی میں ہلچل مچ گئی۔۔۔
ہماری آنٹی نما پھوپھی یا پھوپھی نما آنٹی نے اعلان کیا ۔’’ہم لوگ...